• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

روایت کرنے کے صیغے اور الفاظ: اصول افقہ

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
روایت کرنے کے صیغے اور الفاظ:

نبی کریمﷺ سے روایت کرنے میں صحابی کےلیے چند الفاظ ہیں۔ قوت کے اعتبار سے ان کی ترتیب درج ذیل ہے:

یہ کہ صحابی یوں کہے :میں نے رسول اللہﷺ سے سنا یا آپﷺ نے مجھے حدیث بیان کی یا آپﷺ نے مجھے زبانی یہ بات بیان کی یا میں نے آپﷺ کو اس طرح کرتے دیکھا یا اس طرح مزید الفاظ۔ ان الفاظ کے استعمال میں کسی قسم کے واسطہ کا احتمال باقی نہیں رہتا۔ اور اس طرح کی روایت بلا اختلاف حجت ہے۔

یہ کہ صحابی یوں کہے: اللہ کے رسولﷺ نے یوں فرمایا۔ اس میں واسطہ ہونے کا احتمال ہے ۔ ظاہراً اتصال پر مبنی معلوم ہوتا ہے۔

یہ کہ صحابی یوں کہے: اللہ کے رسولﷺ نے اس بات کا حکم دیا اور اس بات سے روکا۔ اس میں واسطہ کا احتمال ہونے کے ساتھ اس بات کا بھی احتمال ہے کہ صحابی اس چیز کو امر یا نہی خیال کرلے جو امر یا نہی نہیں ہے۔صحیح بات یہ ہے کہ یہ گزشتہ صورت کی طرح ہے۔ اور یقیناً کوئی بھی صحابی نبی کریمﷺ سے سنے بغیر کسی کام کے متعلق یہ نہیں کہتا کہ اللہ کے رسولﷺ نے اس کا حکم دیا یا اس سے منع کیا، جن کا واقعی آپﷺ نے حکم دیا ہو یا اس سے روکا ہو۔

یہ کہ صحابی یوں کہے کہ: ہمیں اس بات کا حکم دیا جاتا تھا یا ہمیں اس کام سے روکا جاتا تھا۔ اگرچہ اس میں بھی سابقہ دونوں احتمال پائے جاتے ہیں کہ اس میں حکم دینے والے اور منع کرنے والے کی تعیین نہیں ہے کہ کیا وہ نبی کریمﷺ ہیں یا ان کے علاوہ کوئی اور ہے؟ صحیح بات یہ ہے کہ اسے نبی کریمﷺ کے حکم دینے اور آپﷺ کے منع کرنے پر ہی محمول کیا جائے گا۔ صحابی کا یوں کہنا کہ: ”یہ بات سنت میں ہے “ بھی اسی معنی میں ہے۔

یہ کہ صحابی یوں کہے کہ: ہم ایسا کرتے تھے یا صحابہ کرام ایسا کیا کرتے تھے ۔ تو اگر اس کی اضافت نبی کریمﷺ کے زمانے کی طرف ہوتو یہ حجت ہوگا کیونکہ اس پر آپﷺ کی سکوت لازم ہوگا اور وہ سنت تقریری بن کر سنت میں شامل ہوجائے گا۔ابو الخطاب نے کہا: صحابی کا یہ کہنا کہ وہ لوگ ایسا کیا کرتے تھے اجماع کےلیے نقل کیا گیا ہے۔

صحابہ کے علاوہ باقی لوگوں کی روایت کے الفاظ کے بھی کچھ مراتب ہیں ، جن میں چند دوسروں سے زیادہ قوی ہیں۔ اور وہ درج ذیل ہیں:

پہلا مرتبہ: شیخ کا اپنے شاگرد کے سامنے حدیثیں بیان کرنا تاکہ وہ انہیں اس شیخ سے روایت کرسکے۔ حدیث بیان کرنے میں یہی مرتبہ سب سے اونچا ہے اور یہی رسول اللہﷺ کا طریقہ ہے۔ شاگرد کو چاہیے کہ وہ روایت بیان کرتے وقت ان الفاظ کو استعمال کرے:

فلاں نے مجھے حدیث بیان کی یا مجھے خبردی یا فلاں نے کہا اور میں نے اسے کہتے ہوئے سنا اور اسی جیسے دوسرے الفاظ استعمال کرے۔

دوسرامرتبہ: شاگرد کا استاد کے سامنے حدیث پڑھنا اور استاد کا سنتے وقت ’جی ہاں‘ کہنا یاپھر خاموش رہنا۔تو اس طرح بھی شاگرد کےلیے روایت کرنا جائز ہوجائے گا۔ اس میں بعض ظاہریہ نے اختلاف کیا ہے ۔

اس مرتبہ کی روایت بیان کرتے وقت شاگرد یہ الفاظ کہہ سکتا ہے:

مجھے خبر دی یا مجھے حدیث بیان کی ،اس حال میں کہ وہ اس پر پڑھی جارہی تھی۔ شاگرد کےلیے «قراءة عليه»کے الفاظ کو چھوڑنا جائز ہے یا نہیں، اس بارے میں دو قول ہیں اور دونوں ہی امام احمد رحمہ اللہ سے مروی ہیں۔

تیسرا مرتبہ : مناولہ ہے۔

مناولہ یہ ہے کہ شیخ اپنے شاگرد کو اپنی اصل کتاب یا اصل کتاب سے مقابلہ کردہ نسخہ دے دے یا شاگرد اپنے شیخ کی اصل یا اصل سے مقابلہ شدہ کتاب کو دیکھ لے ۔ اور شیخ یہ کہے کہ : یہ میری فلاں سے روایت کردہ احادیث ہیں تو ان کو مجھ سے روایت کر۔

جمہور کا مذہب اس طرح روایت کرنے کے جواز کا ہے۔

اس مرتبہ کی روایت بیان کرتے وقت شاگرد یوں کہے گا:

مجھےکتاب دی، یا مجھے خبر دی یا مجھے حدیث بیان کی کتاب دے کر۔ بعض اصولیوں نے «مناولة»کا لفظ ترک کردینے کی اجازت دی ہے۔

چوتھا مرتبہ: اجازۃ ہے۔

اوراجازۃ یہ ہے کہ شیخ اپنے شاگرد سے یوں کہے: میں تجھے فلاں کتاب روایت کرنے کی اجازت دیتا ہوں یا تیرے پاس مجھ سے سنی ہوئی جو بھی روایات ہیں، ان کے روایت کرنے کی میں تجھے اجازت دیتا ہوں۔

جمہور کا مذہب اس بارے میں یہ ہے کہ اس طرح روایت کرنا جائز ہے۔

اور امام احمد رحمہ اللہ سے یہ بات نقل کی گئی ہے کہ اگر اس طریقہ باطل قرار دیا جاتا تو علم ضائع ہوجاتا۔

بعض نے یہ کہا ہے: اس طرح روایت کرنے کے فوائد میں سے ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ ہر طالب علم طلب علم کےلیے سفر کرنے کی طاقت نہیں رکھتا ہے۔

اس مرتبہ کی روایت بیان کرتے وقت شاگرد یوں کہے گا:

مجھے اجازت دی یا وہ کہے کہ اس نے مجھے خبر دی یا مجھے حدیث بیان کی اجازت کے طور پر۔

بعض نے «إجازة»کا لفظ چھوڑنے کی اجازت دی ہے۔

ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
 
Top