مزمل حسین
رکن
- شمولیت
- نومبر 07، 2013
- پیغامات
- 76
- ری ایکشن اسکور
- 55
- پوائنٹ
- 47
السلام وعلیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بخاری و مسلم میں روایت ہے کہ: ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روزہ سے ہوتے لیکن ( اپنی ازواج کے ساتھ ) «يقبل» ( بوسہ لینا ) و مباشرت ( اپنے جسم سے لگا لینا ) بھی کر لیتے تھے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تم سب سے زیادہ اپنی خواہشات پر قابو رکھنے والے تھے۔ (بخاری:1927 مسلم:1106)
٭ شیخ صاحب اس حدیث کی وضاحت کریں کہ کیا بغیر شہوت کے روزہ کی حالت میں بیوی سے بوس وکنار کرنا اور مباشرت کرنا جائز ہے کہ نہیں؟
٭ مباشرت اور جماع کا فرق بھی واضح کردیں؟
٭ محدث فتوی کمیٹی کے فتوی کے مطابق یہ گناہ کا کام ہے۔ درج ذیل لنک میں فتوی پڑھئے
http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/8859/0/
بخاری و مسلم میں روایت ہے کہ: ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روزہ سے ہوتے لیکن ( اپنی ازواج کے ساتھ ) «يقبل» ( بوسہ لینا ) و مباشرت ( اپنے جسم سے لگا لینا ) بھی کر لیتے تھے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تم سب سے زیادہ اپنی خواہشات پر قابو رکھنے والے تھے۔ (بخاری:1927 مسلم:1106)
٭ شیخ صاحب اس حدیث کی وضاحت کریں کہ کیا بغیر شہوت کے روزہ کی حالت میں بیوی سے بوس وکنار کرنا اور مباشرت کرنا جائز ہے کہ نہیں؟
٭ مباشرت اور جماع کا فرق بھی واضح کردیں؟
٭ محدث فتوی کمیٹی کے فتوی کے مطابق یہ گناہ کا کام ہے۔ درج ذیل لنک میں فتوی پڑھئے
http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/8859/0/