• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

روزے کی فضیلت اور اس کا مقصد - مبشر احمد ربانی

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
تعمیر نیوز : روزے کی فضیلت اور اس کا مقصد - از : شیخ مبشر احمد ربانی

روزہ اسلام کی ایسی اہم عبادت ہے جسے اسلام کی بنیاد قرار دیا گیا ہے۔
روزہ اپنے اندر ایک عجیب خصوصیت رکھتا ہے کہ یہ ریاکاری اور دکھلاوے سے کوسوں دور اور چشم اغیار سے پوشیدہ، سراپا اخلاص اور عابد و معبود، ساجد و مسجود کے درمیان ایک راز ہے۔ اس کا علم روزہ دار اور حق تعالیٰ کے علاوہ کسی دوسرے کو نہیں ہوتا۔ جیسے دیگر عبادات نماز، حج، جہاد وغیرہ کی ایک ظاہری ہیئت و صورت ہوتی ہے روزے کی اس طرح کوئی ظاہری شکل و صورت موجود نہیں جس کی وجہ سے کوئی دیکھنے والا اس کا ادراک کر سکے۔
جیسے روزہ رازق و مرزوق اور مالک و مملوک کے درمیان ایک سرو راز ہے اسی طرح اس کے ثواب و بدلہ کا بھی عجیب معاملہ ہے۔ ﷲ تعالیٰ روزے کا بدلہ اور ثواب جب عطا کرے گا تو فرشوں کو ایک طرف کر دے گا اور اس کا اجر و و ثواب خود عطا کرے گا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ارشاد نبوی نقل فرماتے ہیں:
كل عمل ابن آدم يضاعف الحسنة عشر أمثالها إلى سبعمائة ضعف ، قال الله عز وجل إلا الصوم فإنه لي ، وأنا أجزي به ، يدع شهوته وطعامه من أجلي
"آدم کے بیٹے کے تمام اعمال بڑھا دئے جائیں گے۔ ایک نیکی دس گنا سے سات سو گنا تک بڑھا دی جائے گی۔ ﷲ تعالیٰ فرمائے گا روزہ چونکہ صرف میرے لئے ہی رکھا گیا ہے میں ہی اس کی جزا عطا کروں گا۔ (دنیا میں) روزہ دار نے اپنی خواہش اور کھانا میری خاطر ترک کیا تھا۔"
صحيح مسلم » كتاب الصيام » باب فضل الصيام

اسی طرح ﷲ تعالیٰ نے روزہ دار کیلئے جنت میں ایک خاص دروازہ بنا دیا ہے جس کا نام (باب الریان) ہے۔
ارشاد نبویؐ ہے:
في الجنة ثمانية أبواب فيها باب يسمى الريان لا يدخله إلا الصائمون
"جنت میں آٹھ دروازے ہیں ان میں سے ایک دروازے کا نام "الریان" ہے۔ اس سے روزہ داروں کے علاوہ کوئی داخل نہیں ہوگا"۔
صحيح البخاري » كتاب بدء الخلق » باب صفة أبواب الجنة

ایک اور ارشاد نبویؐ ہے:
إذا دخل شهر رمضان ، فتحت أبواب السماء ، وغلقت أبواب جهنم ، وسلسلت الشياطين
" جب رمضان المبارک کا مہینہ (مومنوں پر) داخل ہوتا ہے تو آسمان کے دروازے (اور ایک روایت میں ہے کہ جنت کے دروازے) کھول دئیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کردئیے جاتے ہیں اور شیاطین کو جکڑ دیا جاتا ہے۔"
صحيح البخاري » كتاب الصوم » باب : هل يقال رمضان أو شهر رمضان

مذکورہ بالا احادیث صحیحہ صریحہ سے معلوم ہوا کہ روزہ دار کیلئے جنت کے دروازے اﷲ تبارک و تعالیٰ کھول دیتا ہے اور ان کیلئے جنت میں ایک خصوصی دروازہ بھی ہے جسے "باب الریان" کہتے ہیں۔
ﷲ کی وسیع جنت کا حصول عقائدِ صحیحہ اور اعمال صالحہ سے ہی ہوتا ہے لیکن بعض لوگ ایسے بھی اسی کائنات میں موجود ہیں جو صحیح عقیدے سے محروم اور اعمال بد کے دلدادہ ہیں ۔۔۔ افیون و چرس اور ہیروئن کے رسیا، بدکاری اور شراب نوشی سے مخمور و دلدادہ، حلال و حرام کی پابندیوں سے آزاد، عفت و عصمت کی چادر کو تار تار کرنے والے، حیا و غیرت کا جنازہ نکال دینے والے اور پلید و گندی زبانوں سے دمادم مست قلندر علی دا پہلا نمبر، نہ نیتی نہ قضا کیتی جیسے نعرے لگانے والوں نے اپنی نجات کیلئے قرآن و حدیث کی تعلیمات کے برعکس معیار و ذرائع اپنا رکھے ہیں۔
ﷲ کی جنت ایسی ہے جو ان خرافات سے مبراہے اور وہ اہل توحید، مومنین و مجاہدین اور ﷲ کے نیک و صالح بندوں کیلئے بنائی گئی ہے، جو عقائد و اعمال کے اعتبار سے نفیس ترین لوگ ہیں اور فرائض کی پابندی کرنے والے اور نوافل و تطوع کو خوش دلی اور رغبت و اشتہا اور ذوق و شوق سے سر انجام دینے والے ہیں۔
ﷲ وحدہ، لاشریک نے فرضیت روزہ والی آیت کریمہ میں اس کا مقصد تقویٰ و پرہیز گاری، خوف باری تعالیٰ اور للہیت کا حصول بتایا ہے۔
روزہ انسان کو ایسی قوت برداشت سکھاتا ہے جس کی بنا پر انسان اپنے نفس پر کنٹرول کر سکتا ہے اور روزہ رکھنے سے انسان کے اندر ایسا ملکہ پیدا ہوتا ہے جس کے باعث آدمی اپنے آپ کو تمام اعمال سیہ، اخلاق رذیلہ اور عادات شنیعہ سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ اس کے لیل و نہار رسومات قبیحہ سے مبرا اور صاف و شفاف ہو جاتے ہیں۔ شب و روز ذکر باری تعالیٰ ، تقویٰ و پرہیزگاری، حلاوت ایمانی، انابت الی اللہ ، زہد و تقویٰ ، رکوع و سجود ، تسبیح و تہلیل ، خشوع و خضوع ، صبر و تحمل ، بردباری ، سنجیدگی و متانت جیسی صفات عالیہ میں مصروف عمل دکھائی دیتا ہے۔
روزہ انسان کو ایسی عظیم خوبی سے ہمکنار کرتا ہے جس کی وجہ سے یہ محرمات سے اجتناب کر سکتا ہے اور دورانِ روزہ جو اشیاء ﷲ تعالیٰ نے حرام قرار دی ہیں ان سے بچ کر یہ سبق سیکھ لیتا ہے کہ اگر میر ے لئے وقتی طور پر حرام اشیاء سے پرہیز کرنا آسان ہے تو مستقل اور ابدی حرام چیزوں سے بچنا کوئی مشکل نہیں۔

تعمیر نیوز - رمضان سیکشن (روزانہ ایک مضمون) - سبسکرائب کریں۔
 
Top