• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ریاست مدینہ منورہ سعودی عرب کی طرز پر

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,410
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ایک سوال: غلام احمد قادیانی کافر ہے کیوں کہ اس وقت کے علماء نے اس پر حجت قائم کی اور اسے کافر قرار دیا۔
کیا اس زمانے میں جو غلام احمد قادیانی کو مانے اور اس کے عقائد کو اپنائے اس کو بھی کافر کہا جائے گا یا پھر ہر شخص پر الگ سے حجت قائم کی جائے گی اور ہر ایک کو فرداً فرداً سمجھانے کے بعد کافر کہا جائے گا؟
یا قادیانی عوام کو کافر کہا جائے گا یا مسلم؟


نوٹ: کسی معین شخص کو بدعتی یا کافر قرار دینا کبار علماء کا ہی حق ہے۔
اختصار کے ساتھ کہ عقیدہ ختم نبوت اسلام کے ان بنیادی عقائد میں شامل ہے، جو ضروریات دین سے ہیں، اور اس پر بلا شبہ اجماع امت ہے!
مثلاً کہ اگر کوئی شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا انکار کرے، تو اس پر اقامت حجت کی حاجت نہیں، اور ایسے شخص کو کافر سمجھنے اور کہنے کے لئے کوئی مسلمان علماء کے فتاوی کا محتاج نہیں!
اسی وجہ سے نہ صرف مرزا قادیانی کو کافر قرار دیا گیا ہے بلکہ اس پوری جماعت کو کافر قرار دیا گیا ہے، جو مرزا قادیانی کو نبی مانتی ہے۔
اور اس پوری جماعت کی تکفیر معین کی گئی ہے، اور اس تکفیر معین میں اس جماعت کا ہر ایک فرد شامل ہے۔
لہٰذا ان پر فرداً فرداً حجت قائم کرنے کی کوئی حاجت نہیں، اور ان کی عوام بھی کافر ہے!
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
موضوع کہاں سے شروع ہوا، کہاں تک چلا گیا۔
(ابتسامہ)
 
Top