• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سائنسی جنت کا منظر !

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
ویسے میں بھی مفتی صاحب کی رائے سے متفق نہیں ہوں کیونکہ کسی چیز کو ثابت کرنےکےلیے کوئی مضبوط دلیل چاہیے جبکہ اس معاملے میں قیاس آرائی ہی سے کام لیا گیا ہے۔انہوں نے اڑن طشتریوں کا اس ٹرائی اینگل سے نکلنے کا بھی نظریہ پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ دراصل دجال کے جاسوس ہیں جو دنیا پھر میں چکر لگا کر اس کی خبریں دجال کو فراہم کرتی ہیں۔لگتا ہے کہ سائنسدانوں نے برمودا ٹرائی اینگل کی حقیقت جان بوجھ کر لوگوں سے چھپائی ہوئی ہے۔یہ تو ایک نظریہ ہے جو آپ نے بیان فرمایا ورنہ اس کے متعلق اور بھی دل چسپ نظریات بیان کیے جاتے ہیں۔
ایک بات ہے کہ جس طرح کے حالات اب مسلمانوں پرگزر رہےہیں اس کو مدِ نظر رکھتے ہوئے یہ کہنا شائد کچھ غلط نہ ہو کہ دجال کا ظہور عنقریب ہونے ہی والا ہے۔
متفق -

پہلی بات یہ کہ دجال سے متعلق صحیح احادیث میں اس کے خروج کی جگہ مشرق "خراسان" بیان ہوئی ہے- جو ایران کا ایک صوبہ بھی ہے اور حجاز کے مشرق میں ہے- اور قیامت کے نزدیک یہاں یہودیوں کی کثرت ہو گی جو دجال کے پیروکار ہونگے- جب کہ علاقہ "برمودہ ٹرائی اینگل" حجاز (یعنی مکہ و مدینہ ) کے مشرق میں نہیں شمال مغرب میں واقع ہے- دوسری بات یہ ہے کہ برمودہ ٹرائی اینگل کے طرز پر بحراوقیانوس میں جاپان کے جنوب مشرق میں ایک علاقہ دریافت ہوا ہے جو "ڈریگون ٹرائی اینگل" کے نام سے موسوم ہے -یہ سمندر میں برمودہ ٹرائی اینگل کی نسبت زیادہ بڑا اور زیادہ پراسرار علاقہ ہے- مولانا ابو لبابہ شاہ منصور نے غالباً اس علاقے کا ذکر بھی کیا ہے دجال کے خروج کے حوالے سے- بہرحال مولانا ابو لبابہ شاہ منصور کی باتوں میں کافی تضاد پایا جاتا ہے اور یہ اڑن طشتریوں والی بات تو بچوں کی کہانیوں کی کتابوں میں پائی جاتی ہے-

یہاں ایک بات اور بتاتا چلوں کہ : اگرچہ دجال سے متعلق احادیث نبوی تواتر کی حیثیت رکھتی ہیں - لیکن کافی عرصۂ پہلے ایک صاحب کی کتاب پڑھی تھی (نام یاد نہیں)-شاید کہ جاوید غامدی کے پیروکار تھے -ان کی اس کتاب میں ان تمام احادیث کا محاسبہ کیا گیا کہ جن میں دجال کے خروج سے متعلق نبی کریم نے پیشنگوئی فرمائی ہے -
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
پھچلی پوسٹ میں غلطی سے بحراوقیانوس لکھا گیا ہے -

ڈریگون ٹرائی اینگل بحرالکاہل میں جاپان کے جنوب مشرق میں واقع ہے
 

عبداللہ حیدر

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
316
ری ایکشن اسکور
1,017
پوائنٹ
120
السلام علیکم،
پچھلے سال بی بی سی نے برمودا کے بارے خبر دی تھی کہ وہاں کچھ عالمی طاقتوں کے اڈے تھے جنہیں چھپانے کے لیے کہانیاں مشہور کی گئیں۔
 
شمولیت
نومبر 24، 2011
پیغامات
43
ری ایکشن اسکور
66
پوائنٹ
38
السلام علیکم
دوسرے مسالک کے لوگوں پر تنقید آسان ہے مگر خود ہر پوسٹ میں کوئی نا کوئی کئے دعویٰ کئے چلے جارہے ہیں نا حوالہ نا تحقیق۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
السلام علیکم
دوسرے مسالک کے لوگوں پر تنقید آسان ہے مگر خود ہر پوسٹ میں کوئی نا کوئی کئے دعویٰ کئے چلے جارہے ہیں نا حوالہ نا تحقیق۔
وعلیکم ا لسلام -

ذرا وضاحت کریں کہ کس کے بارے میں آپ یہ فرما رہے ہیں تا کہ وہ اصلاح کرے؟؟؟ -
 
شمولیت
نومبر 24، 2011
پیغامات
43
ری ایکشن اسکور
66
پوائنٹ
38
آپ سمیت دیگران پہلے صفحہ پر ہر پوسٹ میں ایک نیا دعویٰ کر رہے ہیں۔
مثلاً
11155 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں میں نے پچھلے دنوں ایک کتاب پڑھی تھی جس میں دوزخ ، جنت، فرشتوں وغیرہ کو دیکھنے کا دعویٰ کیا گیا تھا اور اس متعلق چند تصاویر بھی دکھائی گئیں تھیں دراصل یہ تصویر ”ہبل ٹیلی سکوپ“کی ہیں جس میں سائنسی محققین نے بہت سی عجیب و غریب چیروں کو دیکھنے کا دعویٰ کیا تھا ان میں یونانی طرز پر بنی ایک شاندار کرسٹل محل دکھایا گیا ہے اور اس کے متعلق دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہی جنت ہے۔ لہذا میں نے سوچا آپ لوگوں سے بھی یہ چیز شیئر کی جائے ۔ یہاں تک کہ میرے پاس کسی نے آخرت کا پورا نقشہ بھی بھیج دیا تھا جس میں جنت ، پل صراط، جہنم اور عرشِ الہیٰ کی نشاندہی کی گئی تھی۔ اگر وہ بھی مجھے ملا تو ضرور دکھاؤنگا۔
کونسی کتاب؟
کمال ہے ، یہ لوگ کہتے ہیں ، ہم جدیدیت کی طرف جا رہے ہیں ، اور ہماری عقل اتنی باشعور ہو چکی ہے کہ ہم کائنات کے رازوں تک بھی رسائی کر رہے ہیں ، حالانکہ ان کی جنت کا تصور بھی اسی "قدیم" اسلام سے لیا جاتا ہے ، جس کو یہ جھٹلاتے ہیں ۔ وہی فرشتوں کا تصور ، سزا اور جزاء کا تصور وغیرہ وغیرہ۔۔۔ مگر پھر بھی غفلت میں ہیں !
پتہ تو چلے یہ دعویٰ کس نے اور کہاں کیا ہے؟
امریکہ کے جنوب مشرقی ساحلوں کے قریب بحراوقیانوس میں برمودا ٹرائی اینگل میں موجودہ دور ِ حاضر کےایک ڈاکٹر نے قرآن و حدیث کی روشنی میں دعویٰ کیا کہ اس جگہ ”سجین“واقع ہے جس کا ذکر سورۃ المطففین میں آیا ہے جہاں پر کافروں اور نافرمانوں کو رکھا جاتا ہے سب سے عجیب بات یہ کہ اس نے تجربہ سے ثابت بھی کیا ہے۔ ”سجین“ کے لغوی معنی ہیں ایک ایسا غار جس کا منہ تو کھلا ہو مگر اندر سے نہایت گہرا اور تنگ ہو۔اس جگہ کے بارے میں بھی ایسا ہی کہا جاتا ہے۔
لیکن دیوبند مکتبہ ء فکر کے ایک عالم ِ دین نے قرآن و حدیث کی روشنی میں اس جگہ کو ”مسیح الدجال“کا مسکن قرار دیاہے۔
1۔کونسے ڈاکٹر نے اور کہاں؟
2۔مولانا عاصم عمر یا مفتی ابولبابہ؟ کس کتاب میں؟
میں مولانا عاصم عمر کا موقف پڑھا ہے وہ صرف اتنا کہتے ہیں کہ یہ ممکن ہے اور اس پر دلائل بھی دیتے ہیں، لیکن اس پر اصرار نہیں کرتے۔
یہ کتاب دیوبند عالم "ابو لبابہ شاہ منصور " نے لکھی ہے- عنوان ہے " دجال کون کب اور کہاں؟؟؟" - کتاب میں صحیح احادیث نبوی کے علاوہ ضعیف احادیث کی بھی بھرمار ہے- اور دور حاضر کی سائنسی ایجادات کو سامنے رکھ کر زبردستی یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ دجال ٢٠١٨ سے ٢٠٢٢ تک خروج کرے گا - اس کا علاوہ ان صاحب نے قیامت کے آنے کا سن بھی اپنی کتاب میں بتا دیا ہے جو غالباً ٢٠٧٦ کے لگ بھگ ہے-

جہاں تک "برمودا ٹرائی اینگل" کا تعلق ہے تو وہاں دجال وغیرہ کچھ نہیں ہے -بلکہ سائنسی تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ سمندر کی تہہ میں گیسوں کا مجموعہ ہے جو سمندرکے اس علاقے کی سطح پر آنے والی ہرچیز کو اپنی طرف کھنچ لیتی ہے -اور گیسوں کے حجم کی بنا پر ڈوبی ہوئی کوئی چیز نظر نہیں آتی - اور لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ جہاز یا کشتی برمودا میں غائب ہو گئی-
1۔یہاں بہتر ہوتا کہ مفتی ابو لبابہ کی کتاب کے اقتباس لگا کر تنقید کی جائے صفحہ نمبر وغیرہ کے ساتھ۔
2۔ گیسوں والی بات کونسی سائنسی تحقیق سے ثابت ہوئی ہے ؟ حوالہ؟

فی الحال ان کے حوالہ جات دئیے جائیں۔
جزاک اللہ خیراً
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
آپ سمیت دیگران پہلے صفحہ پر ہر پوسٹ میں ایک نیا دعویٰ کر رہے ہیں۔
مثلاً

کونسی کتاب؟

پتہ تو چلے یہ دعویٰ کس نے اور کہاں کیا ہے؟

1۔کونسے ڈاکٹر نے اور کہاں؟
2۔مولانا عاصم عمر یا مفتی ابولبابہ؟ کس کتاب میں؟
میں مولانا عاصم عمر کا موقف پڑھا ہے وہ صرف اتنا کہتے ہیں کہ یہ ممکن ہے اور اس پر دلائل بھی دیتے ہیں، لیکن اس پر اصرار نہیں کرتے۔

1۔یہاں بہتر ہوتا کہ مفتی ابو لبابہ کی کتاب کے اقتباس لگا کر تنقید کی جائے صفحہ نمبر وغیرہ کے ساتھ۔
گیسوں والی بات کونسی سائنسی تحقیق سے ثابت ہوئی ہے ؟ حوالہ؟

فی الحال ان کے حوالہ جات دئیے جائیں۔
جزاک اللہ خیراً
منصف لیری کش نے اپنی مشہور کتاب "The Bermuda Triangle Mystery: Solved" میں وضاحت کی ہے کہ سمندر کا یہ علاقہ اکثر طوفانوں کی زد میں رہتا ہے اور یہاں گلف کی تیز سمندری رو اور کیربئین اٹلانٹک طوفان کی وجہ سے موسمی حالات اکثر خطرناک رہتے ہیں اور سمندر کی تہہ بھی مسلسل ردوبدل کے عمل سے گزرتی رہتی ہے۔اس کی وجہ سمندر کی تہہ میں مختلف گیسوں کا مجموعہ ہے- ان تمام موسمی و سمندری حالات کی وجہ سے یہاں حادثات نسبتاً زیادہ ہوتے ہیں لیکن ایسا کئی اور سمندری علاقوں میں بھی ہوتا ہے لہٰذا یہ کوئی پراسرار جگہ، شیطانی مثلث یا خلائی مخلوق کی لیبارٹری نہیں ہے بلکہ معمول سے زیادہ تیز و تند اور غیر مستحکم موسمی حالات والا علاقہ ہے -

باقی اکثرعلماء کی یہ عادت ہوتی ہے کہ اس قسم کے واقعات یا پیشنگویاں جو احادیث یا ضعیف روایات پائی جاتی ہیں -جن کا تعلق دجال کے خروج ، امام مہدی ، یا حضرت عیسی علیہ سلام کے نزول یا قیامت کی علامات سے متعلق ہو- ان کو اپنی سستی شہرت کے لئے عوام کے سامنے اس انداز سے پیش کرتے ہیں-کہ عوام ان سے متحیر ہوجاے-اور محسوس کرے کہ یہ بیان کردہ واقعہ بس چند دنوں یا سالوں میں پیش آنے والا ہے- لوگ فطری طور پر ان واقعات یا پیشنگویوں سے محظوظ ہوتے ہیں- یہی کام مفتی ابولبابہ شاہ منصور، مولانا عاصم عمراور تنظیم اسلامی کے سابق سربراہ مولانا اسرار احمد (مرحوم) کرتے رہے ہیں- الله ان کی مغفرت کرے لیکن یہ دین کے لئے مثبت کاویش نہیں ہے- (واللہ اعلم)-

جزاک الله -
 
شمولیت
نومبر 24، 2011
پیغامات
43
ری ایکشن اسکور
66
پوائنٹ
38
خیر آپ نے میرا مطالبہ پورا تو کردیا م مگر آدھا
اور یہ جو آپ نے حوالہ دیا ہے یہ سائنسی تحقیق نہیں کہلائے گی، اس حوالہ کی اتنی ہی وقعت ہے جتنی مولانا عاصم عمر کی تحقیق کی اور بس
 
Top