• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سالگرہ منانا بدعت کیسے؟؟؟

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
سب سے پہلے تو معذرت میں آپ کی بات سمجھ نہیں سکا - بندہ معافی کاطلب گار ہے -

میں ایک بار پھر یہی کہوں گا کہ

اب میں وہاں ایک تھریڈ دیکھوں تو مجھے کیسے پتا چلے گا کہ یہ یہ صحیح ہے یا نہیں-

اب میں کس سے پوچھوں کہ صحیح کیا ہے اور غلط کیا -
اب اگر میں کہیں کوئی اسلام کی بات پڑھوں اور اس کو کوٹ کر کے یہاں پوچھوں تو کیا یہ غلط ہے اور اگر غلط ہے تو میں کہاں سے پوچھوں کہ حقیقت کیا ہے - کیا صحیح ہے کیا غلط ہے -


میں تو اس فورم کی بات وہاں بھی کوٹ کر دیتا ہوں -

اب میں نے یہاں یہاں کچھ پوچھا ہوا ہے -
کیا ان باتوں کے جوابات دیے گیۓ ہیں - وہاں اسلامک بیلیف والے جواب ضرور دیتے ہیں - لیکن یہاں کچھ سوالات کے جوابات نہیں دیے جاتے -
محترم بھائی! عمر اثری بھائی کی بات درست ہے. آپ کو جس پر اعتماد ہے اس سے پوچھیے. اور اگر آراء مطلوب ہوں تو ہر ایک سے مستقل مسئلہ پوچھ کر رائے لے لیجیے. لیکن اگر آپ خود اہل علم نہیں ہیں تو علماء کی آراء کو اس طرح نقل کر کے جوابات حاصل کرنا اور آپس میں موازنہ کرنا نہیں کیجیے. یہ طلب علم کے ادب خلاف ہے.
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
محترم بھائی! عمر اثری بھائی کی بات درست ہے. آپ کو جس پر اعتماد ہے اس سے پوچھیے. اور اگر آراء مطلوب ہوں تو ہر ایک سے مستقل مسئلہ پوچھ کر رائے لے لیجیے. لیکن اگر آپ خود اہل علم نہیں ہیں تو علماء کی آراء کو اس طرح نقل کر کے جوابات حاصل کرنا اور آپس میں موازنہ کرنا نہیں کیجیے. یہ طلب علم کے ادب خلاف ہے.
جزاکم اللہ خیرا محترم بھائ!
آپ نے ترجمانی کی.
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
بات کہاں سے کہاں چلی گئی
موضوع صرف یہ کہ سالگرہ بدعت کیسے ہے.
. سالگرہ میں جو خرافات ہوتی ہیں اس بنا پر اس کو ناجائز کہا جائے گا یا گناہ لیکن بدعت تب ہوگی جب اسلام کا حصہ سمجھ کر سالگرہ کی جائے لیکن اس کو ثواب سمجھ کر کوئی بھی نہہں کرتا
گانا میوزک سننا حرام ہے ناجائز ہے لیکن اس کو بدعت نہیں کہا جائے گا۔ کیوں کہ اس کو ثواب سمجھ کر کوئی نہیں سنتا
تو سالگرہ کو کوئی ثواب سمجھ کر نہیں کرتا تو یہ بدعت کیسے ہو گی
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
بات کہاں سے کہاں چلی گئی
موضوع صرف یہ کہ سالگرہ بدعت کیسے ہے.
. سالگرہ میں جو خرافات ہوتی ہیں اس بنا پر اس کو ناجائز کہا جائے گا یا گناہ لیکن بدعت تب ہوگی جب اسلام کا حصہ سمجھ کر سالگرہ کی جائے لیکن اس کو ثواب سمجھ کر کوئی بھی نہہں کرتا
گانا میوزک سننا حرام ہے ناجائز ہے لیکن اس کو بدعت نہیں کہا جائے گا۔ کیوں کہ اس کو ثواب سمجھ کر کوئی نہیں سنتا
تو سالگرہ کو کوئی ثواب سمجھ کر نہیں کرتا تو یہ بدعت کیسے ہو گی
جی معاملہ یہی پے.
سمجھ سے باہر ہے کہ یہ بدعت کس طرح؟؟؟

معزز علماء کرام کی آراء درکار ہیں. اس مسئلہ کو حل کیا جاۓ. اب تک اسکا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکل سکا.
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
جی معاملہ یہی پے.
سمجھ سے باہر ہے کہ یہ بدعت کس طرح؟؟؟
معزز علماء کرام کی آراء درکار ہیں. اس مسئلہ کو حل کیا جاۓ. اب تک اسکا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکل سکا.
میرے فہم کے مطابق علماء نے اس کو ’ تشبہ بالکفار ‘ کی وجہ سے ناجائز کہا ہے ، اور کیونکہ مسلم معاشروں میں کبھی بھی یہ طریقہ کار رائج نہیں رہا اس لیے اسے بدعت کہا گیا ، جو کافروں کی طرف سے مسلمانوں میں منتقل ہوئی ۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
میرے فہم کے مطابق علماء نے اس کو ’ تشبہ بالکفار ‘ کی وجہ سے ناجائز کہا ہے ، اور کیونکہ مسلم معاشروں میں کبھی بھی یہ طریقہ کار رائج نہیں رہا اس لیے اسے بدعت کہا گیا ، جو کافروں کی طرف سے مسلمانوں میں منتقل ہوئی ۔
جزاکم اللہ خیرا محترم شیخ
 

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45
میرے فہم کے مطابق علماء نے اس کو ’ تشبہ بالکفار ‘ کی وجہ سے ناجائز کہا ہے ، اور کیونکہ مسلم معاشروں میں کبھی بھی یہ طریقہ کار رائج نہیں رہا اس لیے اسے بدعت کہا گیا ، جو کافروں کی طرف سے مسلمانوں میں منتقل ہوئی ۔
کیا یہ بات صحیح ہے یا نہیں -


اسی طرح وَمَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ؛ فَهُوَ مِنْهُمْ جس نے کسی قوم کی مشابہت لی وہ انہی میں سے ہے

یہ روایت صحیح بخاری و مسلم میں نہیں اور اس کی ایک بھی سند صحیح نہیں ہے

شعيب الأرناؤوط: إسناده ضعيف . کہتے ہیں

امام احمد کے استاد امام دحیم کہتے ہیں هَذَا الحديثُ ليسَ بشيء یہ حدیث کوئی چیز نہیں

اس میں محدثین عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ثَابِتِ بْنِ ثَوْبَانَ پر جرح کرتے ہیں

اس کی ایک منفرد سند مسند البزار میں ہے جس میں على بن غراب ہے
جو ضعیف ہے اس کے علاوہ ہشام بن حسان بصری ہے جو ضعیف ہے
اور ابن سیرین سے روایت کرتا ہے

لہذا اس روایت کی ایک بھی سند مناسب نہیں
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
کیا یہ بات صحیح ہے یا نہیں -


اسی طرح وَمَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ؛ فَهُوَ مِنْهُمْ جس نے کسی قوم کی مشابہت لی وہ انہی میں سے ہے

یہ روایت صحیح بخاری و مسلم میں نہیں اور اس کی ایک بھی سند صحیح نہیں ہے

شعيب الأرناؤوط: إسناده ضعيف . کہتے ہیں

امام احمد کے استاد امام دحیم کہتے ہیں هَذَا الحديثُ ليسَ بشيء یہ حدیث کوئی چیز نہیں

اس میں محدثین عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ثَابِتِ بْنِ ثَوْبَانَ پر جرح کرتے ہیں

اس کی ایک منفرد سند مسند البزار میں ہے جس میں على بن غراب ہے
جو ضعیف ہے اس کے علاوہ ہشام بن حسان بصری ہے جو ضعیف ہے
اور ابن سیرین سے روایت کرتا ہے

لہذا اس روایت کی ایک بھی سند مناسب نہیں
فی الحال یہ دیکھ لیں کہ کن محدثین نے اس حدیث پر صحیح ہونے کا حکم لگایا ہے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
کیا یہ بات صحیح ہے یا نہیں -


اسی طرح وَمَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ؛ فَهُوَ مِنْهُمْ جس نے کسی قوم کی مشابہت لی وہ انہی میں سے ہے

یہ روایت صحیح بخاری و مسلم میں نہیں اور اس کی ایک بھی سند صحیح نہیں ہے

شعيب الأرناؤوط: إسناده ضعيف . کہتے ہیں

امام احمد کے استاد امام دحیم کہتے ہیں هَذَا الحديثُ ليسَ بشيء یہ حدیث کوئی چیز نہیں

اس میں محدثین عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ثَابِتِ بْنِ ثَوْبَانَ پر جرح کرتے ہیں

اس کی ایک منفرد سند مسند البزار میں ہے جس میں على بن غراب ہے
جو ضعیف ہے اس کے علاوہ ہشام بن حسان بصری ہے جو ضعیف ہے
اور ابن سیرین سے روایت کرتا ہے

لہذا اس روایت کی ایک بھی سند مناسب نہیں
یہ حدیث مرفوعا حسن درجے کی ہے ، اور اس معنی کے آثار بھی صحابہ کرام سے باسانید صحیحہ مروی ہیں ، اس لیے اس کو مطلقا ضعیف کہنا درست نہیں ، واللہ اعلم ، اسی لیے حافظ عراقی ( تخریج الاحیاء ) ، ابن حجر ( الدرایۃ )، اور شیخ البانی ( إرواء الغلیل ) وغیرہ علماء کرام نے اس تصحیح یا تحسین کی ہے ۔
اس کی مفصل تخریج و تحقیق کے لیے انیس الساری فی تخریج احادیث فتح الباری ( ج 7 ص 4978 ح 3561 ) ملاحظہ کی جاسکتی ہے ۔
 
Top