• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
شمولیت
دسمبر 01، 2016
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
71
طرحی غزل

محمد مزمل دانش

پیاری زباں ہماری اردو زباں ہماری
سب کے لبوں پہ جاری اردو زباں ہماری

لوری سنا کے بچوں کو ماں سلا رہی ہے
شیریں زباں ہماری اردو زباں ہماری

محفل میں چھا رہی ہے سب کو ہنسا رہی ہے
کتنی ہے بھولی بھالی اردو زباں ہماری

آسان ہے وہ اتنی کہ خواب میں بھی آئے
اپنوں میں بھی وہ جاری اردو زباں ہماری

دانشؔ غزل جو سارے عالم پہ چھا رہی ہے
سب کی بنی دلاری اردو زباں ہماری
 
شمولیت
دسمبر 01، 2016
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
71
غزل

احمد بنگلورى

سجدے اور نمازوں سے رب کو میں منا لوں گا
رب کو میرے منوا کردو جہاں سجا لوں گا

آج گر فرنگی ہوں کل خدا کی مرضی سے
رب کی ساری باتوں کو سینے سے لگا لوں گا

لفظ زندگی میں خود پیچ و خم عیاں ہیں جب
زندگی سے ڈر کیوں کر، موت کو لبھا لوں گا

اہل علم سے لوگو! علم جتنا ہو سیکھو
رب نے بول رکھا ہے علم کو اٹھا لوں گا

فرقہ بندیوں میں جب لوگ بٹتے جاتے ہیں
سب کو ایک کرنے کو فرقہ اک بنا لوں گا

ایک ضربِ غربت سے بے مکاں ہوا احمدؔ
کل خدا کی مرضی سے آشیاں سجا لوں گا
 
شمولیت
دسمبر 01، 2016
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
71
غزل

ساجد عبد البارى ساجد

تاکتے بس تمہیں رات بھر رہ گئے
اور کھوئے ہوے تم کدھر رہ گئے

کیسی نفرت کی دیوار حائل ہوی
ہم اِدھر رہ گئے وہ اُدھر رہ گئے

جب حکومت چلی ہر سوالات پر
ہو کے پامال سارے ہنر رہ گئے

آج کل ظلم کی انتہا ہوگئی
خوں کی بارش میں سب بھیگ کر رہ گئے

کتنا مشکل ہوا آج جینا مرا
اجنبی بن کے دیوار و در رہ گئے

ایک طرفہ محبت نے الجھا دیا
حال ساجدؔ سے وہ بے خبر رہ گئے
 
شمولیت
دسمبر 01، 2016
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
71
غزل

الماس فتح پورى
مرے ٹوٹے ہوے دل میں ترا کیوں آنا جانا ہے؟
قسم کھائی ہے کیا تو نے مجھے کب تک رلانا ہے؟

محبت کا رچا کر ڈھونگ تڑپانا ترا مجھ کو
محبت نام دھوکے کا ہے یا بس اک فسانہ ہے؟

ہوی کیا اک خطا مجھ سے نظر کی بن گیا مجرم
ہزاروں جرم تیرے معاف یہ کیسا زمانہ ہے؟

بُھلانے کی تجھے تو خود ہی اک ترکیب بتلا دے
ورق سے دل کے تیرا نام اب مجھ کو مٹانا ہے

مرے خوابوں میں آکر وعدۂ الفت یہ آخر کیوں؟
بہایا اب تلک آنسو تھا اب کیا خوں بہانا ہے؟

ملے یا نہ ملے مجھ سا کوی اس کو زمانہ میں
مرے الماسؔ اس کو بس خدا را بھول جانا ہے
 
شمولیت
دسمبر 01، 2016
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
71
غزل

اظهر بنگلورى

دنیا میں مرا کوئی بھی غمخوار نہیں ہے
یاں میرا کوئی یار وفادار نہیں ہے

اللہ حفاظت کرے عورت کی جہاں میں
مریم سى، عائشہ سی، حیا دار نہیں ہے

کیوں لوگ مغفرت کی دعائیں نہیں کرتے؟
کیا کوی بھی انسان خطا کار نہیں ہے؟

کیوں غیر کے دربار میں سر اپنا جھکائیں؟
دنیا میں کیا اللہ کا دربار نہیں ہے؟

اک ہی بشر نے دنیا کا نقشہ بدل دیا
لوگو بتاؤ کیا یہ چمتکار نہیں ہے؟

دنیا سے کیوں ہوا ہے تو بیزار اے اظہرؔ؟
کیا تیرا یہاں کوی بھی دلدار نہیں ہے
 
Top