• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سجدوں کی رفع الیدین نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری عمل ؟

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
کتاب : فتاویٰ علمائے حدیث
صفحہ 306
سجدوں کی رفعیدینوں کے بارے میں پوچھے گئے چند سوالوں کے جواب میں فرقہ جماعت اہل حدیث کے علامہ و ہمنواؤں کا جواب


جواب سوال نمبر 5، یہ رفعیدین منسوخ نہیں۔بلکہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری عمر کا فعل ہے۔ کیونکہ اس کا راوی مالک بن الحویرث مدینہ طیبہ میں حضور علیہ السلام کی آخری عمر میں داخل ہوا ہے۔ اور اس کے بعد کوئی ایسی حدیث صریح نہیں آئی جس سے نسخ ثابت ہو۔ احتمالات سے نسخ ثابت نہیں ہوتا۔ بلکہ ابن عمر کا اس رفع کو قبول کرنا بعد الروایت منع رفع الیدین عند السجود اول دلیل ہے، کہ رفع بعد منع وارد ہوا ہے۔


امید ہے سمجھ تو گئے ہوگے کہ یہاں میں کیا کہنا چاھتا ہوں (ابتسامہ)

شکریہ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
بالکل یہی تصویر آپ ایک جگہ پہلے بھی لگا چکے ہیں ۔
الفاظ میں ذرا تبدیلی کرکے وہی کچھ یہاں لگا دیا ہے ۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
جی ہاں موضوع الگ ہے ویسے اسی ایک صفحہ سے چھ سات مزید موضوعات ترتیب دے سکتا ہوں ۔اجازت ہے ؟ (ابتسامہ)
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
جی ہاں موضوع الگ ہے ویسے اسی ایک صفحہ سے چھ سات مزید موضوعات ترتیب دے سکتا ہوں ۔اجازت ہے ؟ (ابتسامہ)
الگ الگ موضوعات شروع کرنےکی بجائے ایک ہی موضوع شروع کرلیں اور اس میں اس فتوی پر جتنے اعتراضات یا اس سے متعلقہ استفسارات ہیں ان کو پیش کردیں ۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
الگ الگ موضوعات شروع کرنےکی بجائے ایک ہی موضوع شروع کرلیں اور اس میں اس فتوی پر جتنے اعتراضات یا اس سے متعلقہ استفسارات ہیں ان کو پیش کردیں ۔
کوئی فائدہ نہیں
کیونکہ ایک ایک استفسار کے جواب میں بیس چالیس ساٹھ مقابل استفسارات کھڑے کردئے جاتے ہیں تو اگر دس استفسارات پیش کریں اور جواب کی بجائے سو استفسارات مجھ ہی کے لئے پیش آجائے تو کیا ہوتا ہے ؟ یہ آپ دیکھتے ہی رہتے ہوں گے ۔ویسے میں نے تو ایک ساتھ 200 اور تقریبا 400 استفسارات بھی ایک ساتھ پیش کئے تھے لیکن ہوا کیا ؟ استفسار در استفسار۔اسلئے معزرت چاہتا ہوں آپ کے مشورہ پر فلحال عمل نہیں کرسکتا ۔ پھر کبھی سہی۔
شکریہ
 
Top