• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سحر کفر ہے

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
وَلَمَّا جَاۗءَھُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ عِنْدِ اللہِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَھُمْ نَبَذَ فَرِيْـقٌ مِّنَ الَّذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ۝۰ۤۙ كِتٰبَ اللہِ وَرَاۗءَ ظُہُوْرِھِمْ كَاَنَّھُمْ لَا يَعْلَمُوْنَ۝۱۰۱ۡوَاتَّبَعُوْا مَا تَتْلُوا الشَّيٰطِيْنُ عَلٰي مُلْكِ سُلَيْمٰنَ۝۰ۚ وَمَا كَفَرَ سُلَيْمٰنُ وَلٰكِنَّ الشَّيٰطِيْنَ كَفَرُوْا يُعَلِّمُوْنَ النَّاسَ السِّحْرَ۝۰ۤ وَمَآ اُنْزِلَ عَلَي الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ ھَارُوْتَ وَمَارُوْتَ۝۰ۭ وَمَا يُعَلِّمٰنِ مِنْ اَحَدٍ حَتّٰى يَقُوْلَآ اِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَۃٌ فَلَا تَكْفُرْ۝۰ۭ فَيَتَعَلَّمُوْنَ مِنْہُمَا مَا يُفَرِّقُوْنَ بِہٖ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِہٖ۝۰ۭ وَمَا ھُمْ بِضَاۗرِّيْنَ بِہٖ مِنْ اَحَدٍ اِلَّا بِـاِذْنِ اللہِ۝۰ۭ وَيَتَعَلَّمُوْنَ مَا يَضُرُّھُمْ وَلَا يَنْفَعُھُمْ۝۰ۭ وَلَقَدْ عَلِمُوْا لَمَنِ اشْتَرٰىہُ مَا لَہٗ فِي الْاٰخِرَۃِ مِنْ خَلَاقٍ۝۰ۣۭ وَلَبِئْسَ مَا شَرَوْا بِہٖٓ اَنْفُسَھُمْ۝۰ۭ لَوْ كَانُوْا يَعْلَمُوْنَ۝۱۰۲
اورجب خدا کی طرف سے ان کے پاس رسول پہنچا ۱؎ جو اسے جو ان کے پاس ہے سچ بتاتا ہے ۔ تب اہل کتاب میں سے ایک فریق نے خدا کی کتاب کو اپنی پیٹھ کے پیچھے پھینک دیا۔ گویا وہ جانتے ہی نہ تھے۔(۱۰۱)اور وہ اس علم کے پیچھے لگے ہیں جو سلیمان (علیہ السلام) کی سلطنت میں شیطان پڑھا کرتے تھے اور سلیمان علیہ السلام نے کفر نہیں کیا لیکن شیطانوں نے کفرکیا۔ لوگوں کو جادو سکھلاتے تھے اور اس علم کے پیچھے لگے ہیں جو (شہر) بابل میں ہاروت وماروت(نام) دو فرشتوں پر اترا تھا اور دونوں نہیں سکھاتے تھے کسی کو جب تک کہ انھیں یہ نہ کہہ لیتے کہ ہم تو فتنہ(آزمانے کو) ہیں سو تو مت کافر ہو۔پھرلوگ ان سے وہ (عمل) سیکھتے جس سے کسی مرد اور اس کی عورت میں جدائی ڈالیں اور حالانکہ وہ اس( عمل۲؎) سے بغیر خدا کے حکم کے کسی کو ضرر پہنچاہی نہیں سکتے۔ اور وہ ان باتوں کو سیکھتے ہیں جن سے ان کا نقصان ہے نہ نفع اور جان چکے ہیں کہ اس (علم) کے خریدار کا آخرت میں کچھ حصہ نہیں ۳؎ہے ۔ بہت بری چیز ہے جس کے لیے انھوں نے اپنی جانوں کو بیچا۔ اگر ان کو سمجھ ہوتی۔(۱۰۲)
۱؎ رسولﷺ کے من عند اللہ ہونے کے معنی یہ ہیں کہ اس کا پیغام براہ ِ راست مستفادہ ہوتا ہے ۔ جناب قدس سے وَمَا یَنْطِقُ عَنِ الْھَویٰ اِنْ ھُوَ اِلاَّ وَحْیٌ یُّوْحٰی اس کی ساری زندگی آئینہ ہوتی ہے رضائے الٰہی کا وَھُمْ بِاَمْرِہٖ یَعْمَلُوْنَ اور وہ تمام پہلی تعلیمات کا مصدق ہوتا ہے لیکن اہل کتاب کی شومی عقل ملاحظہ ہوکہ باوجود ان سب چیزوں کے دیکھنے کے منکر ہی رہے۔
۲؎ حضرت سلیمان علیہ السلام کا عہد حکومت نہایت شاندار عہد حکومت تھا۔ جن وانس کی ایک کثیر التعداد فوج ان کے زیر قیادت تھی۔ ان کی دانائی اور حکمت زبان زد عوام وخواص تھی۔ اس لیے بعض لوگوں کو یہ خیال کرنے کا موقع ملا کہ حضرت سلیمان علیہ السلام جادو جانتے تھے جس سے ہمزاد ان کے قبضے میں تھے۔ قرآن حکیم اس خیال کی تغلیط کرتا ہے ۔ اس لیے کہ تقدیس انبیاء اس کا فرض ہے ۔ وہ کہتا ہے سحر کفر ہے اور سلیمان علیہ السلام ہرگز کفر کی تعلیم نہیں دے سکتے ۔ اس کے کفر ہونے کی دوبڑی وجہیں ہیں۔ ایک تو یہ کہ ساحر کا ایمان اللہ پر پختہ اور مضبوط نہیں ہوتا۔ توکل وصبر کے جذبات نہیں رہتے اور دوسرے یہ کہ اس سے فسق وفجور میں بہت مدد ملتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اس قماش کے لوگ ہمیشہ آوارہ اور بدکردار ہوئے ہیں۔ ان کا مقصد جلب زر اور لوگوں کے ناموس وعزت کو خطر ہ میں ڈالنا ہوتا ہے اور اس کے لیے وہ عجیب عجیب حیلے تراشتے ہیں۔ سحر کے معنی اصل میں باریک اور رقیق الفہم چیز کے ہیں۔ ان کے شعبدے عام اذہان کی دسترس سے چونکہ بالا ہوتے ہیں، اس لیے سحر کے لفظ سے تعبیر کیے جاتے ہیں۔

جادو سیکھنے کا دوسرا ذریعہ ہاروت و ماروت نامی دوفرشتے تھے۔جنھیں بابل میں رکھا گیا تھا اور جن کے متعلق مشہور تھا کہ وہ جادو سکھاتے ہیں۔ قرآن حکیم ان کی بھی برأت کرتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ پہلے لوگوں کو روک دیتے تھے اور کہہ دیتے تھے کہ یہ کفر کا کام ہے لیکن جب وہ بضد ہوتے تو انھیں سکھادیا جاتا مگر وہ سیکھتے کیا؟ عورت ومرد میں نفاق ڈالنے کے طریقے۔ آج بھی اس قسم کے شعبدہ باز مسلمانوں میں کثر ت سے ہیں جو حب کے تعویذ لکھ کر دیتے ہیں جن سے ہزاروں گھروں میں نااتفاقی اور ناچاقی بڑھتی ہے۔ سینکڑوں گھرانے ان کی بدمعاشیوں کی وجہ سے برباد ہوجاتے ہیں اور یہ ہیں کہ لوگوں کی بیوقوفی سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں۔ قرآن حکیم سحر وجادو کی تاثیرات کے متعلق فرماتا ہے وَمَا ھُمْ بِضَآرِّیْنَ بِہٖ مِنْ اَحَدٍ اِلاَّ بِاِذْ نِ اللّٰہِ کہ اس سے کچھ نہیں ہوتا۔ نہ نقصان اور نہ نفع ،البتہ خدا جب چاہتا ہے تو اپنے کسی بندے کو آزمائش میں ڈال دیتا ہے اور جب چاہتا ہے اسے آزمائش کے کڑے لمحات سے نکال لے جاتاہے۔ حدیث میں آتا ہے کہ اگر ساری دنیا مل کر کسی کو نقصان پہنچاناچاہے اور اللہ کی مرضی نہ ہو تو وہ اس پر قادر نہیں ہوسکتے۔اسی طرح اگر ساری کائنات جمع ہوکر کسی کو کوئی فائدہ پہنچانا چاہے اور قدرت کا منشا نہ ہوتو وہ ناکام رہیں گے، اس لیے مسلمانوں کو ایسے ہتھکنڈوں سے بچنا چاہیے اور قطعاً ان لوگوں سے خائف نہ ہونا چاہیے۔ ان لوگوں کے اختیار میں کچھ ہوتو وہ اپنی حالت نہ سنوارلیں۔ یوں مارے مارے کیو ںپھریں اور کیوں بھیک مانگیں۔

وہ لوگ جو شعبدہ بازی ان مذموم اغراض کے لیے سیکھتے ہیں وہ آخر ت میں خائب وخاسر رہیں گے اور جنت میں ان کا کوئی حصہ نہیں، اس لیے کہ دنیا میں انھوں نے اپنا محور ہمیشہ فریب وجہل رکھا ہے اور کبھی اس پر غور نہیں کیا کہ اس کے نتائج ان کی روحانی زندگی کے لیے کس حد تک خطرناک ہوسکتے ہیں۔

۳؎ تھوڑی عقل کے لوگ شعبدے اور کرشمے دیکھ کر جلد متاثر ہوجاتے ہیں اور وہ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ چیزیں صرف سحر وجادو کے ذریعہ ہی سے انجام دی جاسکتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ایمان وتقویٰ اگردلوں میں موجود ہوتو اس کے نتائج سحر وجادو سے زیادہ محیر اور باثمر ہوسکتے ہیں۔ وہ ہرشے جو کاہن اور جادوگر کفرو خیانت کے وسائل سے حاصل کرتے ہیں، وہ مومن اللہ کی رضا جوئی میںحاصل کرلیتا ہے اور یہ اس لیے کہ جو رب کائنات کا پیارا ہوجائے۔ کائنات کا ذرہ ذرہ اس کے تابع ہوجاتا ہے مگر یہ لوگ اس سراطاعت وایمان سے غافل ہیں۔
حل لغات
{نَبَذَ} پھینکا ۔نظر انداز کیا۔ ماضی ۔ مصدر نَبْذٌ ( ورآء )پیچھے، { ظُھُوْر} جمع ظَھْرٌ پشت۔ پیٹھ۔{تَتْلُوْا} مصدر تِلاوۃ۔ پڑھنا۔ اطاعت کرنا۔ {عَلٰی مُلْکِ سُلَیْمَان} سلیمان کے عہد حکومت میں {شَیٰطِیْنَ} جمع شیطان۔ فطر ت کی راہِ مستقیم سے دور۔ برا دوست۔ یہاں مراد شریر اور مذموم شخص ہے۔ {فِتْنَۃٌ} آزمائش۔ اصل میں سونے کو آگ میں ڈال کردیکھنا ہے ، اس لیے سنار کو فَتَّان کہتے ہیں۔ آزمائش کے معنی میں اس لیے استعمال ہوتا ہے کہ یہ بھی ایک قسم کی آگ ہے جس سے کھرے کھوٹے میں امتیاز ہوجاتا ہے ۔ {ضَـآرِّیْنَ} جمع ضَارٌّ۔ نقصان دہ۔{خَلاَقٌ} حصہ۔ بہرہ۔
 
Top