- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
سخت جھگڑالو انسان
رسول مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( أَبْغَضُ الرِّجَالِ إِلَی اللّٰہِ الْأَلَدُّ الْخَصِمُ۔ ))1
'' سب سے برا انسان اللہ تعالیٰ کے ہاں سخت جھگڑالو ہے۔ ''
ارشادِ ربانی ہے:
{وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یُّعْجِبُکَ قَوْلُہٗ فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَیَشْھِدُ اللّٰہَ عَلٰی مَا فِیْ قَلْبِہٖ وَھُوَ اَلَدُّ الْخِصَامِ o} [البقرہ: ۲۰۴]
'' اور بعض لوگوں کی دنیاوی غرض والی باتیں آپ کو خوش کردیتی ہیں اور وہ اپنے دل کی باتوں پر اللہ کو گواہ کرتا ہے حالانکہ وہ زبردست جھگڑالو ہے۔ ''
شرح... اَلْأَلَدُّ الْخَصِمُ: سخت جھگڑنے والا، کج رو، فاجر انسان، شرپسند اور جھگڑنے میں ماہر اور باطل کی وجہ سے جھگڑنے میں حد سے تجاوز کرنے والا ہوتا ہے۔ حق کو قبول نہیں کرتا، باطل کا دعویدار ہوتا ہے، جب بھی کسی ایک طرف سے پکڑا جائے گا تو دوسری طرف سے جھگڑنا شروع کردیتا ہے، ظاہر کرتا ہے کہ اس کی بات بہت خوبصورت ہے۔ چنانچہ ایسے طریقہ سے لڑتا ہے کہ ہر قبیح چیز کو جاذب نظر بنا ڈالتا ہے اور فصاحت زبان کے ذریعہ باطل کو حق کا لبادہ پہنا دینا اس کے بائیں ہاتھ کا کام ہے۔
ایسا انسان جب آپ کے ساتھ بات کرے گا تو آپ اس کی کلام کو خوبصورت محسوس کریں گے حالانکہ وہ بدصورت ہوگی، زبان شہد سے زیادہ میٹھی، لیکن اس کا دل صَبِر 2 بوٹی سے بھی زیادہ کڑوا ہوگا۔ لوگوں کو دھوکہ دینے کے لیے بھیڑ کی کھال پہن کر آئے گا، یہ شخص دین بیچ کر دنیا خریدتا ہے۔
بات اس کی ٹیڑھی اور کام اس کے برے ہوں گے، اس کی باتوں میں جھوٹ اور اعتقاد میں خرابی ہوگی۔
{وَاِذَا قِیْلَ لَہُ اتَّقِ اللّٰہَ أَخَذَتْہُ الْعِزَّۃُ بِالْاِثْمِ } [البقرہ:۲۰۶]
'' اور جب اسے کہا جائے کہ اللہ سے ڈر تو تکبر اور تعصب اسے گناہ پر آمادہ کردیتا ہے۔ ''
یعنی ایسے انسان کو جب افعال و اقوال میں نصیحت کی جاتی ہے کہ اللہ سے ڈر اور حق کی طرف لوٹ آؤ تو انکار کردیتا ہے اور اسے حمیت اور تکبر گناہ کرنے پر ابھارتے ہیں۔3
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 أخرجہ البخاري في کتاب الأحکام، باب: الألد الخصم، رقم: ۷۱۸۸۔
2 یہ ایک کڑوی بوٹی کا نام صاد کے فتح اور با کے کسرہ کے ساتھ ہے۔
3 تفسیر قرطبی ص ۲۰۴، ۳/ ابن کثیر ص ۲۵۴، ۱/ فیض القدیر ص ۸۰، ۱۔
اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند