• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی عرب میں بھارت کے وزیراعظم مودی کا پرتپاک استقبال

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
ہمیں آپ کی اسلامی ریاست کے اسلامی قوانین سے بہت ڈر لگتا ہے ۔ اِس لیے ہم ادھر ہی ٹھیک ہیں۔
یہاں ایسے کوئی قوانین نہیں جن خواہ مخواہ ڈرا جائے ،
یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں ،جو " یاروں "نے پھیلائی ہیں ،
 
شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
جس سرزمین کی طرف وہ ہجرت کرکے گئے ،وہاں آج بھی ۔۔جو چاہے وہ ۔۔ اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی بسر کرسکتا ہے ، شرعی معاملات کی انجام دہی میں کوئی رکاوٹ نہیں ، مساجد نمازیوں سے آباد ہیں ، کھلے عام گائے ،بکرے ،ذبح ہوتے ہیں ،
عورتیں جس طرح چاہیں حجاب و نقاب پہن سکتی ہیں ،مرد وخواتین جس طرح اور جس شعبہ کی تعلیم یعنی دینی ،سائنسی ،آرتس وغیرہ حاصل کرنا چاہیں ،سب میسر و ممکن ہے ،
سبحان اللہ
سن کر بہت خوشی ہوئی ۔
آپ اُن کو یہ بھی کہہ دیجیے گا کہ یہ سب چیزیں تو ہم بھی یہاں کر سکتے ہیں الا کہ کچھ علاقوں میں گائے کاٹنے کی اجازت نہیں ۔ وہ تو آپ کے ہاں بھی ایک مدت تک نہیں تھی ہم نے پاکستانی اخبار میں پڑھا تھا۔
اور آپ اُن کو مزید یہ بھی بتا دیجیے گا کہ جس طرح آپ کے ہاں ہولی اور کریسمس کی چھٹی ہوتی ہے ہمیں بھی ہوتی ہے۔

جزاک اللہ
والسلام علیکم
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
سبحان اللہ
سن کر بہت خوشی ہوئی
چلیں ، خوش رہیں ،آباد رہیں ۔
ارض پاک سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ، بے دھڑک یہاں تشریف لائیں ، مشاہدہ کریں ،
ہوسکتا ہے اصلی منظر میڈیا وغیرہ کی پیش کردہ تصویر سے مختلف ثابت ہو ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
یہ سوال اتنا اہم نہیں ہے۔ ہم نے اپنے سکول میں پڑھا تھا کہ Madina is the first Islamic State of the World اب ظاہر ہے ملک کا نام دولۃالاسلامیہ ہی تھا۔ کیوں کہ اسلامی ریاست کا اُردو ترجمہ دولۃ الاسلامیہ ہی ہوتا ہے۔ ویسے یہ لفظ حدیث میں کھیں بھی نہیں آیا۔ اِس ملک کے لیے مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ حدیث میں جزیرۃ العرب کا نام استعمال ہوا ہے ۔ اِس کے علاوہ دار الحرمین بھی کہا جاتھا تھا۔
تو یہ بھی تسلیم کر لیں کے کسی ملک کا کوئی بھی نام رکھا جاسکتا ہے ، جب تک اس میں کوئی شرعی قباحت نہ ہو ۔ ’’ اسلامی ریاست ‘‘ ، ’’ الدولۃ الاسلامیۃ ‘‘ ، ’’ اسلام ملک ‘‘ ، المملکۃ الإسلامیۃ ‘‘ وغیرہ نام اس وقت ممکن ہیں ، جب مسلمانوں کا ایک ہی ملک ہو ، اب جب کہ مسلمانوں کے بیسوں ملک اور ریاستیں اور سلطنتیں ہیں ، ایسا مطالبہ کرنا سمجھداری کی بات نہیں ۔
یہ تو ایسے ہی ہے کہ کوئی کہے ،کہ ہو سماکم المسلمین میں اللہ تعالی نے ہمارا نام مسلمان رکھا ہے ، لہذا سب کا نام مسلمان ہی ہونا چاہیے ، کوئی اپنا نام عبد اللہ ، عبد الرحمن وغیرہ نہ رکھے ۔
اور پھر دوسری طرف جب مسلمانوں کے اتنے سارے ملک ہیں ، ایسی صورت حال میں خود ڈیڑھ اینٹ کھڑی کرکے ’’ الدولۃ الاسلامیۃ ‘‘ کا لیبل لگالینا بھی کم عقلی ہے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ویسے جامعہ اسلامیہ میں ایک کثیر تعداد ہند کے لوگوں کی پڑھتی ہے ، آج تک کوئی طالبعلم نہیں دیکھا جو اپنے نام کے ساتھ ’’ ہندی ‘‘ لگاتا ہو ۔ ہاں دوسرے ان کو کہیں تو کہیں ۔
ویسے خود ان کا ہندوستان کی طرف نسبت کرنا ان کی رائے کے خلاف ہے ۔ ٹھیک ہے ، الدولۃ الاسلامیہ کے باشندے نہیں ، لیکن ایک غیر اسلامی ملک کی طرف نسبت کا اظہار کرنا کون سا دین اسلام سے محبت کا طریقہ ہے ؟!
عبد اللہ ہندی صاحب کے بارے میں میرا یہ خیال ہے کہ یہ ہندوستان کے باشندے نہیں ہیں ، غالب امکان ہے کہ یہ پاکستانی ہیں ۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
لیکن ایک غیر اسلامی ملک کی طرف نسبت کا اظہار کرنا کون سا دین اسلام سے محبت کا طریقہ ہے ؟!
محترم شیخ!
خط کشیدہ الفاظ کی وضاحت فرما دیں.
اسمیں کیا خرابی ھے.
 
شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
ویسے جامعہ اسلامیہ میں ایک کثیر تعداد ہند کے لوگوں کی پڑھتی ہے ، آج تک کوئی طالبعلم نہیں دیکھا جو اپنے نام کے ساتھ ’’ ہندی ‘‘ لگاتا ہو ۔ ہاں دوسرے ان کو کہیں تو کہیں ۔
ویسے خود ان کا ہندوستان کی طرف نسبت کرنا ان کی رائے کے خلاف ہے ۔ ٹھیک ہے ، الدولۃ الاسلامیہ کے باشندے نہیں ، لیکن ایک غیر اسلامی ملک کی طرف نسبت کا اظہار کرنا کون سا دین اسلام سے محبت کا طریقہ ہے ؟!
عبد اللہ ہندی صاحب کے بارے میں میرا یہ خیال ہے کہ یہ ہندوستان کے باشندے نہیں ہیں ، غالب امکان ہے کہ یہ پاکستانی ہیں ۔
ہم نے اپنے نام کے ساتھ ہندی صرف اِس لیے لگایا ہے تاکہ دوسرے لوگوں کو یہ معلوم ہو سکے کے ہماری نسبت ہندوستان سے ہے۔ اور ایسا کرنی شرعی طور پر بھی جائز ہے۔ اور آپ کو ایسا گمان نہیں کرنا چاہیے کہ ہمارا وطن پاکستان ہے۔
 
شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
۔ ٹھیک ہے ، الدولۃ الاسلامیہ کے باشندے نہیں ، لیکن ایک غیر اسلامی ملک کی طرف نسبت کا اظہار کرنا کون سا دین اسلام سے محبت کا طریقہ ہے ؟!
۔
حضرت آپ کے اِس جملے پر ہم بہت سخت الفاظ استعمال کر سکتے تھے۔ لیکن اِس لیے استعمال نہیں کیے کہ کہیں آپ کو دکھ نہ ہو۔ صرف اتنا بتا دیجیے کہ صحابہؓ کیا یہ عمل کیسا تھا کہ وہ بلالؓ کو بلال حبشیؓ اور صحیبؓ کو صحیب رومی ؓ کہہ کر پکارتے تھے؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
محترم شیخ!
خط کشیدہ الفاظ کی وضاحت فرما دیں.
اسمیں کیا خرابی ھے.
کوئی شخص کسی بھی علاقے یا ملک یا قبیلے کی طرف نسبت کرسکتا ہے ، یہی ہمارا کہنا ہے ۔ لیکن عبداللہ ہندی صاحب کا منہج اس سے مختلف ہے ، کیونکہ ان کے نزدیک مسلمانوں کے مسکن کا نام الدولۃ الاسلامیہ ہونا چاہیے ۔ اور ظاہر ہے نسبت بھی اسلامی ہی ہونی چاہیے ۔ یہ تو تضاد ہے کہ آپ ملکوں کے نام کو تو غلط قرار دیں ، لیکن خود غیر اسلامی ملکوں کی طرف نسبت بھی کریں ۔
ہم نے اپنے نام کے ساتھ ہندی صرف اِس لیے لگایا ہے تاکہ دوسرے لوگوں کو یہ معلوم ہو سکے کے ہماری نسبت ہندوستان سے ہے۔ اور ایسا کرنی شرعی طور پر بھی جائز ہے۔ اور آپ کو ایسا گمان نہیں کرنا چاہیے کہ ہمارا وطن پاکستان ہے۔
آپ نسبت اسلام کی طرف کریں ، ہندوستان کی طرف کیوں ؟ الدولۃ الاسلامیہ کی موجودگی میں ، ہندوستان کی طرف نسبت ، بلکہ اس میں ( بقول آپ کے ) رہنا کیا درست ہے ؟
رہا آپ کے بارے میں ہمارا گمان تو یہ آپ کے طرز گفتگو وغیرہ سے قائم ہوا ہے ۔ ہمارا اہل ہندوستان سے ٹھیک ٹھاک میل جول ہے ، وہ نہ تو اس طرح نسبت کرتے ہیں ، اور نہ ہی اس طرح کے مباحثوں میں حصہ لیتے ہیں ۔ لیکن ظاہر یہ ہمارا گمان ہے جو غلط بھی ہوسکتا ہے ، لیکن آپ کے انٹرنیٹ ایڈریس کے مطابق بھی آپ ہندوستان کے نہیں ہیں ۔
حضرت آپ کے اِس جملے پر ہم بہت سخت الفاظ استعمال کر سکتے تھے۔ لیکن اِس لیے استعمال نہیں کیے کہ کہیں آپ کو دکھ نہ ہو۔ صرف اتنا بتا دیجیے کہ صحابہؓ کیا یہ عمل کیسا تھا کہ وہ بلالؓ کو بلال حبشیؓ اور صحیبؓ کو صحیب رومی ؓ کہہ کر پکارتے تھے؟
آج بھی ہم اپنے ہندوستان کے بھائیوں کو ہندی کہتے ہیں ، لیکن کیا بلال اپنے آپ کو حبشی کہا کرتے تھے ؟ صہیب خود کو رومی نسبت کیا کرتے تھے ؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
ایک مثال :
ہمارے ہندوستان میں کئی ریاستوں کی جغرافیائی طور پر تقسیم کردی گئی ۔ بعض نے کہا بہتر ڈیولپمنٹ اور بهتر منجمنٹ کے لئیے ایسا کرنا ضروری تہا ۔ بعض کو اختلاف ہے کہ یہ بہتر نہیں بلکہ مضر ہے ۔ یعنی رأي والرأي اﻵخر ۔
تقسیم ہونیکے بعد ثروت اور دیگر وسائل بهی تقسیم ہونا امر طبعی ہے ۔ وہ اشیاء جو اللہ نے دی ہیں ، جیسے آبی وسائل وغیرہ ان کی تک تقسیم سبب تضاد بن گئیں ۔ اسی طرح معدنیات اور دوسرے قدرتی وسائل بهی ہیں جن پر ایک ہی صوبہ کہ لوگ جو تقسیم سے پہلے مشترکہ مالکین تہے آج باہم دست و گریباں ہیں۔
انکی فکر میں زبردست تبدیلیاں آئیں باوجود اسکے کہ منقسم حصوں میں دونوں طرف مسلمان بهی ہیں اور دوسرے مذاہب کے علاوہ کمیونسٹ خیالات کے حامل بهی ہیں لیکن وہ سب کے سب وسائل کی تقسیم پر باہم بر سر پیکار ہیں ۔
ہندوستان کی تقسیم مذہب کی بنیاد پر ہوئی ۔ اس پر بهی رأي والرأي الآخر ہیں ۔
میری بات سے آپ اختلاف کرسکتے ہیں کہ اس سے ہمیں فوائد ہوئے ایک ملک بنا جسکی پہچان مسلم ملک ہے ۔ لیکن میری اس بات سے انکار کس طرح کرسکتے ہیں کہ تقسیم ہوئی تو جغرافیائی طور پر لیکن اس تقسیم نے امت کو ہر طرح تقسیم کردیا ۔ یہ ایک ایسا نقصان ہوا جسکا خمیازہ آئندہ کی نسلوں کو بهی بہگتنا ہے ۔ خیر سے ہم تو بهگت ہی رہے ہیں ۔
تغیرات کو کون روک پایا ہے ۔ خواب بہت سے دیکہے ہیں لیکن تعبیر ہنوز نظر نہیں آئی ۔
دنیا میں پہلے سے موجود اصنام میں ایک اضافہ ہوا ۔ اسکا نام وطن ہے ۔ ہم بهی رفتہ رفتہ حب الوطنی سے وطن پرستی کی طرف بڑہتےگئے ۔
ہم کو پہلے وطن سے محبت کرنا سکہایا گیا ۔ محبت کو اس درجہ تک لے جایا گیا کہ ہم وطن کی پرستش کرنے لگ گئے ۔ آپ کہیں گے بے ساختہ کہ "وہ جاہل ہیں ، ان کی اصلاح کرنی چاہئے ۔ لیکن انکا یہ عمل سجدہ تعظیمی ہے اسے شرک باللہ سمجہنا غلط ہے"
آپکی تنقیدوں کا انتظار رہیگا
 
Top