• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی عرب میں بھارت کے وزیراعظم مودی کا پرتپاک استقبال

شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
اگر یہ حضرت اُس وقت میرے سوالات کے جوابات دے دیتے تو یہ پوسٹ کب کی ختم ہو چُکی ہونی تھی۔
 
شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
عبد اللہ بهائی
آپ ہماری توقعات پر پورا اتریں ۔ آپ اس ملت کا سرمایہ ہیں ۔ اپنے آپ کو ضائع ہونے سے بچائیں ۔
اللہ آپ کا مددگار ہو
ان شاء اللہ
آپ ملتِ اسلامیہ کے لیے دعا کرتے رہا کریں۔
 
شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
اہل علم حضرت ہی ہمیں جواب نہ دیں گے تو پھر کون آ کر ہمیں بتائے گا کہ یہ ایسے ہے اور ایسے نہیں ہے؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اب مجھے اس تھریڈ کو نظر انداز کرنے کا طریقہ بتا دیں. بڑی مہربانی ھوگی.
امید ہے کہ اب آپ کو اس تھریڈ سے متعلقہ اطلاعات موصول نہیں ہوں گی ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اگر یہ حضرت اُس وقت میرے سوالات کے جوابات دے دیتے تو یہ پوسٹ کب کی ختم ہو چُکی ہونی تھی۔
اپنے سوال دوبارہ دہرادیں ، جن کا جواب نہیں دیا گیا ۔
 
شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
باقی چیزوں کو چھوڑیے صرف اِن دو سوالات کے جوابات دے دیں تو پھر ہم اِس پوسٹ میں کبھی کمنٹ نہیں کریں جب تک ہمیں اُبھارا نہ جائے گا۔

آپ نے کہا تھا کہ شاہ سعود نے شریفِ مکہ کی اسلامی حکومت کے ساتھ اِس لیے قتال کیا تھا کہ اُن کی دوستی امریکہ کے ساتھ تھی۔ تو کیا یہ ٹھیک ہے کہ اگر کسی اسلامی ملک کے صدر کی دوستی امریکہ یا برطانیہ کے ساتھ ہو تو اُس کے خلاف بھی قتال کیا جائے۔

دوسرا سوال یہ ہے کہ اگر آپ کہتے ہیں کہ شریفِ مکہ کی حکومت اسلامی نہیں تھی اور اسلامی حکومت کے قیام کے لیے شاہ سعود نے شریفِ مکہ کے ساتھ قتال کیا تھا۔ تو کیا اُس وقت مکہ و مدینہ دارالکفر تھا؟ کیوں کہ جہاں اسلامی حکومت نہ ہو وہ جگہ دارالکفر ہوتی ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
باقی چیزوں کو چھوڑیے صرف اِن دو سوالات کے جوابات دے دیں تو پھر ہم اِس پوسٹ میں کبھی کمنٹ نہیں کریں جب تک ہمیں اُبھارا نہ جائے گا۔
آپ نے کہا تھا کہ شاہ سعود نے شریفِ مکہ کی اسلامی حکومت کے ساتھ اِس لیے قتال کیا تھا کہ اُن کی دوستی امریکہ کے ساتھ تھی۔ تو کیا یہ ٹھیک ہے کہ اگر کسی اسلامی ملک کے صدر کی دوستی امریکہ یا برطانیہ کے ساتھ ہو تو اُس کے خلاف بھی قتال کیا جائے۔
دوسرا سوال یہ ہے کہ اگر آپ کہتے ہیں کہ شریفِ مکہ کی حکومت اسلامی نہیں تھی اور اسلامی حکومت کے قیام کے لیے شاہ سعود نے شریفِ مکہ کے ساتھ قتال کیا تھا۔ تو کیا اُس وقت مکہ و مدینہ دارالکفر تھا؟ کیوں کہ جہاں اسلامی حکومت نہ ہو وہ جگہ دارالکفر ہوتی ہے۔
چونکہ آپ نے یہ دونوں باتیں میری طرف منسوب کی ہیں ، ذرا پوسٹ کا نمبر بتادیں ، جن میں میں نے یہ کہا ہے ۔
میں نے آل سعود کے قبضے کی وجہ یہ بتلائی تھی کہ اگر وہ ایسا نہ کرتے تو ، حجاز کا علاقہ کافروں کے ہاتھ لگنے کا خطرہ تھا ، گویا آل سعود کی جنگ اصلا انگریز کے ساتھ تھی ، خلافت عثمانیہ سے ان کو کوئی خار نہ تھی ، شریف مکہ اس لیے نشانہ بنا کیونکہ اس نے انگریزوں کا ساتھ دیا ۔
 
شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
جب شروع سے گفتگو چلی تھی تو آپ نہیں تھے اور آپ بعد میں آ کر کمنٹ کرنے شروع ہو گئے تھے۔
اصل بات کچھ اور لوگوں نے کی تھی جن میں اسحاق سلفی صاحب اور سید طہ عارف صاحب صاحب موجود تھے۔ اور ایک صاحب اور موجود تھے کنعان
اِن میں سے کسی نے جھیمان محمد ؒ کے بارے میں کہا تھا کہ اُنھوں نے جب کعبہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تو اُن پر شیطان سوار تھا۔
اب یہاں پر میں نے پوچھا کہ جب شاہ سعود نے شریفِ مکہ کی اسلامی حکومت پر حملہ کیا تو کیا شاہ صاحب کے اوپر شیطان سوار نہیں تھا۔
تو ان میں سے کسی نے کہا کہ وہ امریکہ کے دوست تھے اور اسلام کو اُن سے خطرہ تھا یا ایسے ہی کچھ الفاظ ادا کیے۔
تو اب میرا سوال تھا کہ کیا کسی اسلامی حکومت کا حکمران امریکہ یا برطانیہ کا دوست ہو تو اُس کے خلاف قتال جائر ہے جس طرح شاہ صاحب نے کیا تھا؟
اور اگر آپ یہ کہتے ہیں کہ شریفِ مکہ یہود و نصاری کی دوستی کی وجہ سے کافر ہو گے تھے اِس لیے شاہ صاحب نے اُن کے خلاف قتال کیا تھا۔ تو یہ بتا دیجیے کہ کیا اُس وقت مکہ و مدینہ دارالکفر تھا۔ کیوں کہ جہاں اسلامی حکومت نہیں ہوتی وہ دارالکفر ہوتا ہے۔

یہ تمام خلاصہ ہے۔ اگر آپ نہیں جواب دینا چاہتے تو اُن سے فرما دیجیے جنھوں نے یہ بات شروع کی تھی۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
آپ جہیمان اور شریف مکہ والے واقعے کو ایک جیسا قرار دے رہے ہیں ، حالانکہ دونوں میں ایک بنیادی فرق ہے کہ :
کہ آل سعود نے اس جگہ حملہ کیا ، جہاں شریف موجود تھا ، جبکہ جہیمان نے حملہ حرم میں کیا ، جبکہ ان کے مطلوبہ افراد ریاض بیٹھے ہوئے تھے ۔ دار الحکومت کو چھوڑ کر حرم آمن میں فساد بر پا کرنا ، معصوم حاجیوں کو خون میں نہلانے جیسے جرم کرنے والے کو آپ کے خیال میں مجاہد کا خطاب دینا چاہیے ؟ ان کی نیت جیسی بھی تھی ، اس سے ہمیں کوئی تعلق نہیں ، لیکن انہوں نے جو کیا وہ سراسر فساد و خون ریزی تھی ۔
تو اب میرا سوال تھا کہ کیا کسی اسلامی حکومت کا حکمران امریکہ یا برطانیہ کا دوست ہو تو اُس کے خلاف قتال جائر ہے جس طرح شاہ صاحب نے کیا تھا؟
اور اگر آپ یہ کہتے ہیں کہ شریفِ مکہ یہود و نصاری کی دوستی کی وجہ سے کافر ہو گے تھے اِس لیے شاہ صاحب نے اُن کے خلاف قتال کیا تھا۔ تو یہ بتا دیجیے کہ کیا اُس وقت مکہ و مدینہ دارالکفر تھا۔ کیوں کہ جہاں اسلامی حکومت نہیں ہوتی وہ دارالکفر ہوتا ہے۔
یہ بات پہلے محتاج ثبوت ہے کہ شاہ سعود کی شریف سے لڑائی صرف اس بنیاد پر تھی کہ وہ کافروں کا دوست تھا ۔ حقیقت یہ ہے کہ دوستی کے مختلف درجے ہیں ۔ اور ہر ایک پر حالات و واقعات کو مد نظر رکھتےہوئے ہی کوئی حکم لگایا جاسکتا ہے ۔ سب کے لیے کوئی کلی حکم نہیں ہے ۔
جہاں اسلامی ریاست نہیں ہوتی وہ دار الکفر ہوتا ہے ، اس وقت کہنا مشکل ہے ، کیونکہ کئی ایک ریاستیں ہیں جو کافر بھی نہیں ہیں کہ انہیں دار الکفر کہا جائے اور وہاں اسلامی نظام کی بھی کوئی وقعت نہیں کہ انہیں دار الاسلام کہا جائے ۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے ، کہ کچھ لوگ پکے مسلمان ہوتے ہیں ، کچھ پکے کافر ، اور کچھ سیکولر قسم کے لوگ ہوتے ہیں ۔
 
Top