• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی عرب میں بھارت کے وزیراعظم مودی کا پرتپاک استقبال

شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
کیوں کہ وکی پیڈیا کے مضامین کو ہر کوئی تبدیلی کر سکتا ہے۔ کچھ سچ ملا دیتے ہیں اور کچھ جھوٹ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
الحمد لله

برادر عبد اللہ

کعبہ کی حفاظت خود اللہ فرماتا ہے ۔ ہمیں یہ بهی علم ہے کہ دجال اس ارض مقدس میں داخل نہیں ہو سکتا ۔
کعبہ کی حرمت پر صرف 500؟
یہیں سے سمجہنا چاہیئے سچ کیا ہے!
خیر ان شاء اللہ اس کی معلومات لیکر فورم میں سے کوئی بهی جسے اس واقعہ کا صحیح علم ہے ضرور لکہے گا ۔
ویسے شر کے علاوہ کیا ہو سکتا ہے کہ اس عظیم سرزمین سے صرف 500 نکلیں ۔
 
شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
آپ کی یہ بات بلکل درست نہیں ہے کہ کعبہ کی حفاظت کی ذمہ داری اللہ تعالٰی پر ہے۔ اللہ تعالٰی نے کہیں نہیں کہا اور آپ اللہ تعالٰی کے لیے ایسی بات نہ کہیں جو اُس نے اپنے لیے نہیں کی۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
پہلے وہ بات جو آپکی بنیاد ہے ۔ اسی لنک سے جو آپ نے دیا ۔

ﯾﺮﻏﻤﺎﻟﯽٔ ﻣﺴﺠﺪ ﺍﻟﺤﺮﺍﻡ ﮐﺎ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﻧﻮﻣﺒﺮ ﺍﻭﺭ ﺩﺳﻤﺒﺮ 1979ﺀ ﻣﯿﮟ ﭘﯿﺶ ﺁﯾﺎ-ﺟﺐ ﺑﺎﻏﯿﻮﮞ ﻧﮯ ﻣﺴﺠﺪ ﺍﻟﺤﺮﺍﻡ ﺳﮯ ﺁﻝ ﺳﻌﻮﺩﮐﯽ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﺧﺘﻢ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻣﻘﺪﺱ ﺗﺮﯾﻦ ﻣﺴﺠﺪ ﭘﺮ ﺣﻤﻠﮧ ﮐﯿﺎ- ﺣﺞ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﮞ ﺣﻤﻠﮧ ﺁﻭﺭﻭﮞ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﯾﮏ ﺳﺎﺗﮭﯽ ﻣﺤﻤﺪ ﻋﺒﺪﺍﻟﻠﮧ ﺍﻟﻘﺤﻄﺎﻧﯽ ﮐﻮ ﺍﻣﺎﻡ ﻣﮩﺪﯼ ﻗﺮﺍﺭ ﺩﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺗﻤﺎﻡ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺍﺱ ﺷﺨﺺ ﭘﯿﺮﻭﯼ ﮐﺮﯾﮟ-ﯾﮧ ﮐﺎﺭﻭﺍﺋﯽ ﺩﻭ ﮨﻔﺘﻮﮞ ﺗﮏ ﺟﺎﺭﯼ ﺭﮨﯽ ﺑﺎﻵ‌ﺧﺮ ﺩﮨﺸﺖ ﮔﺮﺩﻭﮞ ﮐﯽ ﺑﮍﯼ ﺗﻌﺪﺍﺩ ﮐﻮ ﮨﻼ‌ﮎ ﮐﺮﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺟﮩﯿﻤﺎﻥ ﺍﻟﻌﺘﯿﺒﯽﺍﻭﺭ 60 ﺳﺎﺗﮭﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﭘﮭﺎﻧﺴﯽ ﺩﯼ ﮔﺌﯽ- ﺍﺱ ﻭﺍﻗﻌﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺳﻌﻮﺩﯼ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﻧﮯ ﺳﺨﺖ ﺍﺳﻼ‌ﻣﯽ ﻗﻮﺍﻧﯿﻦ ﻧﺎﻓﺬ ﮐﺌﮯ- ﺧﺎﻧﮧ ﮐﻌﺒﮧ ﭘﺮ ﻗﺒﻀــﮯ ﮐﯽ ﺳﺎﺯﺵ ﺍﻭﺭ ﭘﺎﮎ ﻓﻮﺝ ﮐﯽ ﺳﻌﺎﺩﺕ20 ﻧﻮﻣﺒﺮ 1979 ﻣﯿﮟ "ﺟﻮﮨﯿﻤﻦ ﺍﺑﻦ ﻣﺤﻤﺪ ﺑﻦ ﺳﯿﻒ ﺍﻻ‌ﻭﻃﯿﺒﯽ "ﻧﺎﻣﯽ ﺷﺨﺺ ﻧــﮯ ﺍﭘﻨــﮯ ﺳﯿﻨﮑﮍﻭﮞ ﺩﮨﺸﺖ ﮔﺮﺩ ﺳﺎﺗﮭﯿﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺧﺎﻧﮧ ﮐﻌﺒﮧ ﭘﺮ ﻗﺒٖﻀﮧ ﮐﺮ ﻟﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﻋﻼ‌ﻥ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﺍﺳﮑﺎ ﮐﺰﻥ ﻣﺤﻤﺪ ﺑﻦ ﻋﺒﺪ ﺍﻟﻠﮧ ﺍﻟﻘﺤﻄﺎﻧﯽ ﺍﻣﺎﻡ ﻣﮩﺪﯼ ﮬــــﮯ ﺍﻭﺭ ﺳﺎﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﮯ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﭘﺮ ﺑﯿﻌﺖ ﮐﺮﻧﯽ ﭼﺎﮨﺌــﮯ - ﺍﻭﺭ ﺧﺎﻧﮧ ﮐﻌﺒﮧ ﻣﯿﮟ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﺳﯿﻨﮑﮍﻭﮞ ﺣﺎﺟﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﯾﺮﻏﻤﺎﻝ ﺑﻨﺎ ﻟﯿﺎ - ﯾﮧ ﺷﺨﺺ ﻧﺠﺪ ﮐﯽ ﺍﻣﯿﺮ ﺗﺮﯾﻦ ﺧﺎﻧﺪﺍﻥ ﺳﮯ ﺗﻌﻠﻖ ﺭﮐﮭﺘﺎ ﺗﮭﺎ- ﺍﺱ ﮐﺎ ﺩﺍﺩﺍ ﺷﯿﺦ ﻋﺒﺪﺍﻟﻌﺰﯾﺰ ﮐﺎ ﺩﺳﺖ ﺭﺍﺱ ﺑﮭﯽ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ- ﺍﻭﻃﯿﺒﯽ ﺍﻭﺭ ﻗﺤﻄﺎﻧﯽ ﮐﯽ ﻣﻼ‌ﻗﺎﺕ ﺟﯿﻞ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﮭﯽ- ﺍﻭﻃﯿﺒﯽ ' ﻗﺤﻄﺎﻧﯽ ﮐﯽ ﺷﺨﺼﯿﺖ ﺳﮯ ﻣﺘﺎﺛﺮ ﮨﻮﺍ- ﺟﯿﻞ ﺳﮯ ﺭﮨﺎﺋﯽ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧــﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺗﺒﻠﯿﻎ ﮐﺎ ﺳﻠﺴﻠﮧ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺑﮩﺖ ﺳﮯ ﻣﺘﺒﻌﯿﻦ ﮐﻮ ﺍﭘﻨــﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﻼ‌ ﻟﯿﺎ-ﻗﺤﻄﺎﻧﯽ ﮐﮯ ﻣﺎﻧﻨــﮯ ﻭﺍﻟــﮯ ﺻﺮﻑ ﺳﻌﻮﺩﯼ ﻋﺮﺏ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻠﮑﮧ ﮐﻮﯾﺖ ﺍﻭﺭ ﻣﺼﺮ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺍﭼﮭﯽ ﺧﺎﺻﯽ ﺗﻌﺪﺍﺩ ﻣﯿﮟ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﺗﮭــﮯ- ﭼﻮﻧﮑﮧ ﺍﻭﻃﯿﺒﯽ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮐﺎﻓﯽ ﺩﻭﻟﺖ ﺍﻭﺭ ﻃﺎﻗﺖ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﺗﮭﯽ -ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺳﻌﻮﺩﯼ ﺷﯿﻮﺥ ﮐﺎ ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﺍﻭﺭ ﯾﻮﺭﭖ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﺗﺤﺎﺩ ﮐﺎ ﺳﺨﺖ ﻣﺨﺎﻟﻒ ﺗﮭﺎ-ﮐﮩﺘــﮯ ﮨﯿﮟ ﯾﮧ ﺑﮍﺍ ﺯﺑﺮﺩﺳﺖ ﻣﺒﻠﻎ ﺍﻭﺭ ﺗﻌﻠﯿﻢ ﯾﺎﻓﺘﮧ ﺷﺨﺺ ﺗﮭﺎ-ﺍﺱ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﭼﻮﻧﮑﮧ ﺍﻣﺎﻡ ﻣﮩﺪﯼ ﮐﺎ ﻇﮩﻮﺭ ﮨﻮﭼﮑﺎ ﮬــــﮯ ﺍﺱ ﻟﺌــﮯ ﺗﻤﺎﻡ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﻣﺎﻡ ﻣﮩﺪﯼ ﮐﯽ ﺑﯿﻌﺖ ﮐﺮﮐﮯ ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﺍﻭﺭ ﯾﻮﺭﭖ ﮐﮯ ﺧﻼ‌ﻑ ﻣﺘﺤﺪﮦ ﺟﺪﻭ ﺟﮩﺪ ﮐﺮﻧﯽ ﭼﺎﮨﯿﺌــﮯ-ﺍﺱ ﻟﺌــﮯ ﺍﺱ ﻧــﮯ ﮐﻌﺒﮧ ﻣﯿﮟ ﻣﯿﮟ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﻗﺤﻄﺎﻧﯽ ﮐﯽ ﺯﺑﺮﺩﺳﺘﯽ ﺑﯿﻌﺖ ﮐﮯ ﻟﺌــﮯ ﯾﮧ ﻃﺮﯾﻘﮧ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﮐﯿﺎ- ﺟﻮﮨﯿﻤﻦ ﺍﻭﻃﯿﺒﯽ ﮐﮯ ﺍﺱ ﻋﻤﻞ ﺳﮯ ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﮯ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺳﻨﺎﭨــﮯ ﻣﯿﮟ ﺁﮔﺌــﮯ ﺍﻭﺭ ﻓﻮﺭﯼ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺩﻧﯿﺎ ﺑﮭﺮ ﮐﮯ ﻋﻠﻤﺎﺀ ﻧــﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺧﻼ‌ﻑ ﻓﺘﻮﯼٰ ﺩﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺧﺎﻧﮧ ﮐﻌﺒﮧ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﮐﺎﺭﻭﺍﺋﯽ ﮐﺮﻧــﮯ ﮐﯽ ﺑﮭﯽ ﺍﺟﺎﺯﺕ ﺩﯼ -ﻭﮨﺎﮞ ﺳﻌﻮﺩﯼ ﺁﺭﻣﯽ ﺍﻭﺭ ﻓﺮﻧﭻ ﺁﺭﻣﯽ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﺗﮭﯽ - ﺩﮨﺸﺖ ﮔﺮﺩﻭﮞ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺳﻨﺎﺋﭙﺮﺯ ﺍﻭﺭ ﺷﺎﺭﭖ ﺷﻮﭨﺮﺯ ﺗﮭــﮯ ﺟﻨﮩﻮﮞ ﻧــﮯ ﻣﺴﺠﺪﺍﻟﺤﺮﺍﻡ ﻣﯿﮟ ﺟﮕﮧ ﺟﮕﮧ ﭘﻮﺯﯾﺸﯿﻨﯿﮟ ﺳﻨﺒﮭﺎﻝ ﻟﯿﮟ - ﺩﻭ ﺩﻥ ﺗﮏ ﻣﻘﺎﺑﻠﮧ ﮨﻮﺍ ﻟﯿﮑﻦ ﺳﻌﻮﺩﯼ ﻓﻮﺟﯽ ﮨﻼ‌ﮐﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﺑﺎﻭﺟﻮﺩ ﺳﻌﻮﺩﯼ ﺍﻭﺭ ﻓﺮﻧﭻ ﺁﺭﻣﯽ ﺫﺭﺍ ﺑﮭﯽ ﮐﺎﻣﯿﺎﺑﯽ ﺣﺎﺻﻞ ﻧﮧ ﮐﺮ ﺳﮑــﮯ - ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺯﺑﺮﺩﺳﺖ ﺑـﮯﭼﯿﻨﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﺟﻨﺮﻝ ﺿﯿﺎﺀ ﺍﻟﺤﻖ ﻧــﮯ ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﺟﯽ ﮐﻤﺎﻧﮉﻭﺯ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﺩﺳﺘﮧ ﺗﺮﺗﯿﺐ ﺩﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﻣﺴﻠﺴﻞ ﺳﻌﻮﺩﯼ ﻋﺮﺏ ﺳﮯ ﺭﺍﺑﻄــﮯ ﻣﯿﮟ ﺗﮭــﮯ ﮐﮧ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺁﭘﺮﯾﺸﻦ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﻣﻮﻗﻊ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋــﮯ- ﺑﺎﻻ‌ ﺁﺧﺮ ﺩﻭ ﺩﻥ ﺑﻌﺪ ﭘﺎﮎ ﻓﻮﺝ ﮐﻮ ﮐﺎﺭﻭﺍﺋﯽ ﮐﺮﻧــﮯ ﮐﺎ ﻣﻮﻗﻊ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ - ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮬــــﮯ ﮐﮧ ﭘﺎﮎ ﻓﻮﺝ ﮐﮯ ﺍﺱ ﺩﺳﺘــﮯ ﮐﯽ ﻗﯿﺎﺩﺕ ﺟﻮ ﮐﭙﺘﺎﻥ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﺗﮭــﮯ- ﺍﺱ ﻧــﮯ ﺁﭘﺮﯾﺸﻦ ﺳﮯ ﭘﮩﻠــﮯ ﮐﻌﺒــــﮯ ﮐﯽ ﺣﺮﻣﺖ ﮐﮯ ﻟﯿــﮯ ﺟﻮﺍﻧﻮﮞ ﮐﻮ ﺟﺎﻥ ﺩﯾﻨــﮯ ﭘﺮ ﺁﻣﺎﺩﮦ ﮐﯿﺎ - ﻧﮩﺎﯾﺖ ﮐﻢ ﻭﻗﺖ ﻣﯿﮟ ﺁﭘﺮﯾﺸﻦ ﮐﯽ ﻣﻨﺼﻮﺑﮧ ﺑﻨﺪﯼ ﮐﯽ ﮔﺌﯽ - ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﮐﻤﺎﻧﮉﻭﺯ ﻧــﮯ ﺩﮨﺸﺖ ﮔﺮﺩﻭﮞ ﮐﮯ ﺳﻨﺎﺋﭙﺮﺯ ﺳﮯ ﻧﻤﭩﻨــﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺍﯾﮏ ﻋﺠﯿﺐ ﺗﺮﮐﯿﺐ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﯽ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﺭﮮ ﻣﺴﺠﺪﺍﻟﺤﺮﺍﻡ ﻣﯿﮟ ﭘﺎﻧﯽ ﭼﮭﻮﮌﺍ ﮔﯿﺎ - ﭘﮭﺮ ﺍﺱ ﺩﺳﺘــﮯ ﮐﮯ ﮐﻤﺎﻧﮉﺭ ﻧــﮯ ﺳﻌﻮﺩﯼ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﺳﮯ ﻓﺮﻣﺎﺋﺶ ﮐﯽ ﮬــــﮯ ﺍﺳﮑﮯ ﺟﻮﺍﻧﻮﮞ ﮐﻮ ﮨﯿﻠﯽ ﮐﺎﭘﭩﺮ ﮐﯽ ﻣﺪﺩ ﺳﮯ ﻣﺴﺠﺪ ﻣﯿﮟ ﺟﮕﮧ ﺟﮕﮧ ﮈﺭﺍﭖ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺋــﮯ - ﺳﻌﻮﺩﯼ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﻧــﮯ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﻻ‌ﺣﻖ ﺷﺪﯾﺪ ﺧﻄﺮﮮ ﮐﺎ ﺍﻇﮩﺎﺭ ﮐﯿﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﭘﺎﮎ ﺁﺭﻣﯽ ﮐﮯ ﺍﺻﺮﺍﺭ ﭘﺮ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﻣﺴﺠﺪ ﻣﯿﮟ ﮔﺮﺍﯾﺎ ﺟﺎﻧــﮯ ﻟﮕﺎ - ﺟﺲ ﻭﻗﺖ ﺍﻧﮩٰﯿﮟ ﻣﺴﺠﺪ ﻣﯿﮟ ﮔﺮﺍﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﺍﺳﯽ ﻭﻗﺖ ﭘﻮﺭﯼ ﻣﺴﺠﺪ ﮐﯽ ﮔﯿﻠﯽ ﺯﻣﯿﻦ ﻣﯿﮟ ﮐﺮﻧﭧ ﭼﮭﻮﮌﺍ ﮔﯿﺎ ﺟﺴﮑﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺩﮨﺸﺖ ﮔﺮﺩﻭﮞ ﮐﮯ ﺷﺎﺭﭖ ﺷﻮﭨﺮﺯ ﺍﻭﺭ ﺳﻨﺎﺋﭙﺮﺯ ﮐﭽﮫ ﺩﯾﺮ ﮐﮯ ﻟﯿــﮯ ﻏﯿﺮ ﻣﺆﺛﺮ ﮨﻮﮔﺌــﮯ - ﭘﺎﮎ ﻓﻮﺝ ﻧــﮯ ﻏﯿﺮ ﻣﻌﻤﻮﻟﯽ ﺳﺮﻋﺖ ﺳﮯ ﺗﻤﺎﻡ ﺩﮨﺸﺖ ﮔﺮﺩﻭﮞ ﭘﺮ ﻗﺎﺑﻮ ﭘﺎﻟﯿﺎ ﺑﻐﯿﺮ ﮐﺴﯽ ﺟﺎﻧﯽ ﻧﻘﺼﺎﻥ ﮐﮯ ﺍﻭﺭ ﺳﺐ ﮐﻮ ﻓﻮﺭﯼ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﮔﺮﻓﺘﺎﺭ ﮐﺮ ﻟﯿﺎ - ﺗﻤﺎﻡ ﯾﺮﻏﻤﺎﻟﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﺭﮨﺎﺋﯽ ﺩﻻ‌ﺋﯽ ﮔﺌﯽ - ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽ ﻧﮯ ﯾﮧ ﻋﻈﯿﻢ ﺳﻌﺎﺩﺕ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﻮ ﻋﻄﺎ ﮐﯽ- ﺍﻟﻠﮧ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﺍﻥ ﺭﻭﺣﺎﻧﯽ ﻣﺮﺍﮐﺰ ﻣﮑﮧ ﻭ ﻣﺪﯾﻨﮧ ﮐﻮ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﻗﺎﺋﻢ ﻭ ﺩﺍﺋﻢ ﺭﮐﮭﮯ- ﺍﻭﺭ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺣﺎﺳﺪﻭﮞ ﮐﮯ ﺷﺮ ﺳﮯ ﻣﺤﻔﻮﻅ ﻭ ﻣﺎﻣﻮﻥ ﺭﮐﮭﮯ
 
شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
میں نے یہ پہلے بھی پڑھا ہوا ہے اِس میں کچھ سچ اور کچھ جھوٹ ہے۔
 
شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
جس کا دل کرتا ہے وہ اپنی طرف سے اِس واقع کی کوئی علیحدہ کہانی بنا کر لکھ ڈالتا ہے۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
درست کہا

مندرجہ ذیل کا کلام آپکا ہے یا کسی جگہ سے ماخوذ ہے ۔

اِس کے علاوہ ایک اور واقع یہ بھی ہے کہ ایک دفعہ سعودی حکومت نے صلیبی ملک جرمنی کی شہزادی کو خانہ کعبہ کی سیر کروائی تھی جبکہ اُن پاک اور مقدس علاقوں میں غیر مسلم لوگوں کا داخلہ منع ہے۔ اِس وجہ سے وہاں کے ایک غیور اور اسلامی غیرت رکھنے والے شخص جمھیان بن محمد نے اپنے کم و بیش پانچ سو ساتھیوں کے ساتھ خانہ کعبہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی تاکہ آئندہ کبھی ایسی گندی حرکت نہ کی جائے۔ اُن کا یہ کوشش کامیاب نہیں ہوئی تھی سعودی عرب نے پاکستانی اور جرمن افوج سے مدد کی درخواست کی ۔ جرمن صلیبی افواج اور پاکستانی افواج نے اپنے کچھ دستے خانہ کعبہ بھیجے جس کی وجہ سے پاک زمین پر دوسری مرتبہ بھی صلیبیوں کےقدم پرے۔ انھوں نے خانہ کعبہ میں آتشی ہتھیاروں سے کعبہ کی مقدس زمین پر آگ کی برسات کی جس کی وجہ سے کئی حاجی شہید ہو گئے آخر میں جمھیان بن محمد کے کچھ ساتھی بھی شہید ہو گے اور وہ خود بھی اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ گرفتار کر لیے گے۔ بعد میں اُن کو سعودی حکومت نے ترپا ترپا کر مارا۔ واللہ اعلم
 
Top