عبدالعزيز
مبتدی
- شمولیت
- اکتوبر 24، 2017
- پیغامات
- 169
- ری ایکشن اسکور
- 78
- پوائنٹ
- 29
سعودی عرب میں رواں برس کے اختتام پر ’جاز موسیقی کے فیسٹیول کا اعلان‘
Bbc.com / Urdu
رواں برس جنوری میں جدہ میں ایک دہائی بعد عوامی سطح پر ایک بڑا کنسرٹ منعقد کیا گیا تھا
سعودی عرب کے ایک صعنتی زون نے رواں برس کے اختتام کے قریب جاز موسیقی کے فیسٹیول کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
صنعتی زون کی جانب سے یہ فیصلہ ملک کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت ملکی معیشت کا انحصار تیل پر کم کرتے ہوئے سیاحت اور تفریحی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔
سعودی عرب میں قدامت پسندی کی وجہ سے عوامی سطح پر موسیقی اور رقص کے پروگرام نہ ہونے کے برابر ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جدہ کے قریب کنگ عبداللہ اکنامک سٹی تعمیر کرنے والے گروپ ای ای سی کے گروپ چیف ایگزیکیٹیو فہد ال راشد نے بتایا ہے کہ ان کا مقصد ہے کہ جاز فیسٹیول میں غیر ملکی موسیقار اپنے فن کا مظاہرہ کریں۔
انھوں نے کہا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں کہ ویزہ کی موجودہ پالیسی کی وجہ سے بڑی تعداد میں غیر ملکی حاضرین اس فیسٹیول میں شرکت کر پائیں گے کہ نہیں لیکن پیشنگوئی کی کہ سعودیوں شہریوں کی بڑی تعداد ٹکٹ حاصل کریں گے۔
بدھ کو سعودی عرب میں سرمایہ کاری کے حوالے سے منعقدہ ایک کانفرنس کے دوران ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا ہے کہ ملک میں اس طرح کے ایونٹس اور ثقافتی پرفارمنسز کی بہت زیادہ مانگ ہے جس پر کام نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ ایک دن پہلے منگل کو سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ 'سعودی عرب 1979 سے پہلے ایسا نہیں تھا۔ سعودی عرب اور پورے خطے میں مختلف وجوہات کے لیے 1979 کے بعد سے الصحوہ (آگاہی) کی ایک تحریک چلائی گئی۔'
سعودی عرب کے بارے میں مزید پڑھیے
شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ 'ہم پہلے ایسے نہیں تھے۔ ہم اس جانب واپس جا رہے ہیں جیسے ہم پہلے تھے، ایسا اسلام جو کہ معتدل ہے، اور جس میں دنیا اور دیگر مذاہب کے لیے جگہ ہو۔'
یاد رہے کہ حال ہی میں سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت ملنے کے بعد روشن خیالی کی جانب ایک قدم اور بڑھاتے ہوئے سرکاری ٹی وی نے میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا۔
رواں برس جنوری میں جدہ میں ایک دہائی بعد عوامی سطح پر ایک بڑا کنسرٹ منعقد کیا گیا تھا
Bbc.com / Urdu
رواں برس جنوری میں جدہ میں ایک دہائی بعد عوامی سطح پر ایک بڑا کنسرٹ منعقد کیا گیا تھا
سعودی عرب کے ایک صعنتی زون نے رواں برس کے اختتام کے قریب جاز موسیقی کے فیسٹیول کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
صنعتی زون کی جانب سے یہ فیصلہ ملک کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت ملکی معیشت کا انحصار تیل پر کم کرتے ہوئے سیاحت اور تفریحی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔
سعودی عرب میں قدامت پسندی کی وجہ سے عوامی سطح پر موسیقی اور رقص کے پروگرام نہ ہونے کے برابر ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جدہ کے قریب کنگ عبداللہ اکنامک سٹی تعمیر کرنے والے گروپ ای ای سی کے گروپ چیف ایگزیکیٹیو فہد ال راشد نے بتایا ہے کہ ان کا مقصد ہے کہ جاز فیسٹیول میں غیر ملکی موسیقار اپنے فن کا مظاہرہ کریں۔
انھوں نے کہا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں کہ ویزہ کی موجودہ پالیسی کی وجہ سے بڑی تعداد میں غیر ملکی حاضرین اس فیسٹیول میں شرکت کر پائیں گے کہ نہیں لیکن پیشنگوئی کی کہ سعودیوں شہریوں کی بڑی تعداد ٹکٹ حاصل کریں گے۔
بدھ کو سعودی عرب میں سرمایہ کاری کے حوالے سے منعقدہ ایک کانفرنس کے دوران ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا ہے کہ ملک میں اس طرح کے ایونٹس اور ثقافتی پرفارمنسز کی بہت زیادہ مانگ ہے جس پر کام نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ ایک دن پہلے منگل کو سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ 'سعودی عرب 1979 سے پہلے ایسا نہیں تھا۔ سعودی عرب اور پورے خطے میں مختلف وجوہات کے لیے 1979 کے بعد سے الصحوہ (آگاہی) کی ایک تحریک چلائی گئی۔'
سعودی عرب کے بارے میں مزید پڑھیے
شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ 'ہم پہلے ایسے نہیں تھے۔ ہم اس جانب واپس جا رہے ہیں جیسے ہم پہلے تھے، ایسا اسلام جو کہ معتدل ہے، اور جس میں دنیا اور دیگر مذاہب کے لیے جگہ ہو۔'
یاد رہے کہ حال ہی میں سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت ملنے کے بعد روشن خیالی کی جانب ایک قدم اور بڑھاتے ہوئے سرکاری ٹی وی نے میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا۔
رواں برس جنوری میں جدہ میں ایک دہائی بعد عوامی سطح پر ایک بڑا کنسرٹ منعقد کیا گیا تھا
Last edited by a moderator: