• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی عریبیہ: آزاد ویزہ و اللیگل امیگرنٹس کریک ڈاؤن

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
سعودی عریبیہ: آزاد ویزہ و اللیگل امیگرنٹس کریک ڈاؤن​

السلام علیکم

مجھے کہیں سے یہ میل موصول ہوئی ھے اور شائد یہ فیس بک میں بھی بہت گردش میں ھے مختلف قسم کے الزامات کی بھرمار میں جس پر سعودی حکومت کو قصور وار ٹھہرایا جا رہا ھے۔
ایک تو اس پر سعودی عرب میں مقیم پاکستانی ہی بہتر بتا سکتے ہیں کہ وہ اس پر کریک ڈاؤن ہو رہا ھے یا نہیں۔
دوسرا اگر ایسا ممکن ھے تو پھر اس میں اگر حقیقت نہ بتائی گئی تو لوگ کسی غلط فہمی میں مزید بدظن اور حادثات کا شکار ہونگے۔

[SUP].!!! ...... برائے مہربانی اِس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شئیر کریں ......!!!
نگران گورنمنٹ آف پاکستان اور سفارتخانہ پاکستان ریاض و جدہ آپ لوگ کیا کر رھے ھیں.........؟ سعودی حکومت بڑے پیمانے پر غیر ملکیوں کو اقامہ قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتار کر کہ ملک بدر کر رھی ھیے جن میں پاکستانی نیشنلز کی تعداد کافی زیادہ ھے...۔ حکومت سے گزارش ھے کہ وہ فوری ان گرفتار پاکستانیون کی مدد کے لیے اپنا وزیر یا سفارت کار سعودی حکومت سے مزاکرات کے لیے بھجے تا کہ ان لوگوں کے مسائل حل ھوں..... اقا...مہ قوانین کی وائلیشن کا زمہ دار سعودی نطام خود ھے جس نظام کی بدولت غیر ملکی آزادی سے نہ تو کام کر سکتے ھیں اور نہ ھی وہ اپنے پیپرز بنوا سکتے ھیں سب کچھ سعودی کفیل کے ھاتھ میں ھوتا ھے۔.....

چند باتیں جن کی اجازت ھونی چایئے
1- کسی بھی غیر ملکی کو اپنا پروفیشن خود تبدیل کروانے کی اجازت ھونی چایئے تا کہ وہ متعلقہ ادارے میں جا کر اپنے ھنر اور تعلیم کے مطابق اپنا پروفیشن لے سکے۔......!!!
2- ھر غیر ملکی کو اپنا کاروبار کرنے اپنی دوکان کھولنے کی ایجازت ھونی چائیے اور کفیل کو کفالت وغیرہ دینے کے بجاے حکومت اپنی کوئ سالانہ فیس رکھے جس کو غیر ملکی سال کے سال ادا کر کہ آزادی کے ساتھ اپنا کاروبار کر سکے۔......!!!

ابھی جتنے گرفتار غیر ملکی ھیں ان کو ملک بدری کے بجاے انکے پروفیشن ان کے ھنر کےمطابق فیس لے کر تبدیل کیے جائین اور انکو دوبارہ رھا کر کہ کام کرنے دیا جاے۔.......!!!
پاکستان حکومت اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرے.......!!!

تصویر ١ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تصویر ٢[/SUP]
ہر ملک کے قانون وہاں کے شہریوں کی بہتری کے لئے بنائے جاتے ہیں جس کا احترام وہاں کے شہریوں اور امیگرنٹس پر کرنا لازمی ہوتا ھے تاکہ اس سے کسی کو تکلیف نہ ہو۔
پاکستان میں قانون کا احترام صحیح طریقہ سے کوئی بھی نہیں کرتا اس لئے ہم جب دوسرے ممالک میں جاتے ہیں تو ہم یہی سمجھتے ہیں کہ ہم وہاں بھی اپنی چالاقی سے جو چاہیں کر سکتے ہیں مگر اس پر ایسا ھے کہ یہ اس وقت تک ھے جب تک چلتا رہے جونہی اونچ نیچ ہو گئی تو ایک دن گرفت میں بھی آ سکتے ہیں۔

سعودی عرب نئے ویزوں پر جانے والوں کو پہلے یہ بات اپنے ذہن میں رکھنی چاہئے کہ "آزاد ویزہ" سعودی حکومت کی کوئی کیٹگری نہیں۔ "آزاد ویزہ" پاکستانیوں کا دیا ہوا نام ھے جس سے وہ آزاد ویزہ کہہ کے زیادہ فیس چارج کرتے ہیں۔

ویزہ کیٹگری " ٹرانزٹ ویزہ، وزٹ ویزہ، عمرہ و حج ویزہ، ورکنگ ویزہ [SUP](لیبر ویزہ جس میں تمام سکلز یا فنون آ جاتے ہیں)[/SUP]، سٹوڈنٹ ویزہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ " یہ سعودی حکومت کی ویزہ کیٹگری ہیں۔

جن کے پاس کمپنیوں کے ویزے ہیں اور وہ انہی کمپنیوں میں کام کر رہے ہیں وہی درست اور لیگل ہیں۔

جسے آزاد ویزہ کا نام دیا جاتا ھے وہ ویزے پاکستانی دکان بنا کے اس دکان سے مزید ویزے حاصل کرتے ہیں جائز و ناجائز طریقہ سے۔ ویزہ درست ہوتا ھے بندہ آرام سے اس ویزہ پر سعودی عرب بھی پہنچتا ھے مگر اس کے پاس کام نہیں ہوتا، جس وجہ سے کام دوسری جگہ کرنا پڑتا ھے۔ اور اس پر اگر کام کرتے ہوئے لیبر کی طرف سے کوئی اس کمپنی میں کوئی چیکنگ ہو تو وہاں سے کچھ لوگ تو بھاگنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں اور کچھ پکڑے جاتے ہیں۔

اوپر دو تصاویر میں ایک چیکنگ گھروں میں ہو رہی ھے اور ایک چیکنگ روڈ پر اس پر جن کے پاس لیبر کارڈ ہو گا انہیں پولیس نہیں پکڑے گی کارڈ دیکھ کر چھوڑ دے گی۔ جس کے پاس لیبر کارڈ نہیں ہو گا تو وہ یا تو عمرہ کرنے گیا ہو گا یا حج کرنے اور اس کے بعد یہ فریضہ ادا کر کے پاکستان واپس نہیں آیا بلکہ وہاں کہیں کام کرنے لگ گیا۔ تو یہ تو بالکل ہی اللیگل ہوا اب اس کے ساتھ کسی بھی ملک کی حکومت رعایت نہیں کرے گی، ڈپورٹ ہی ہونا پڑتا ھے۔

یہاں ایک بات یاد رکھیں، آزاد ویزہ کوئی کیٹگری نہیں کیونکہ جہاں کا ویزہ ھے وہیں کام کرنا پڑتا ھے اس پر لیبر کارڈ بنتا ھے اور روڈ پر چلتے یا گھروں میں تلاشی کے دوران اگر یہ کارڈ دکھا دیں تو لیبر پولیس چھوڑ دیت ھے، مگر اس پر اگر کسی دوسری جگہ کام کرتے ہوئے پکڑے گئے تو پھر نہیں چھوڑتی، اس لئے اس ویزہ پر جب بھی اپنے رسک پر جائیں تو دوسری کمپنی میں کام ملتے ہی ویزہ بدل لیں۔ ورنہ پکڑے جانے پر ڈپورٹ کر دیا جاتا ھے۔

امید ھے اس پر بہت کچھ جاننے کو ملے گا اگر ہم ایسے ممالک میں جانے سے پہلے کسی سے معلومات حاصل کر لیں تو زیادہ بہتر ہوتا ھے ورنہ پکڑے جانے پر اپنی غلطی مان لینی چاہئے نہ کہ دوسرے ملک پر بے وجہ کی الزام تراشی۔

والسلام
 
Top