• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی مساجد میں بم دھماکوں کا منصوبہ ناکام

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
سعودی مساجد میں بم دھماکوں کا منصوبہ ناکام
ریاض ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ
اتوار 19 جولائی 2015م

سعودی وزارت داخلہ نے انکشاف کیا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کی بروقت کارروائی سے رمضان المبارک کے دوران مملکت کے اندر کم سے کم چار مساجد میں بم دھماکوں کے منصوبے ناکام بنائے گئے۔ ان دھماکوں کی تیاری انتہا پسند تنظیم 'داعش' نے مقامی سہولت کاروں کے ساتھ مل کر تھی۔


وزارت داخلہ کے ہفتے کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاض میں سپیشل ایمرجنسی فورس کی مسجد میں بارود سے بھری خودکش جیکٹ کے ذریعے دھماکا کرنے کا منصوبہ ناکام بنایا گیا۔ اس دھماکا کی منصوبہ بندی نو رمضان کو کی گئی تھی جس وقت مسجد میں کم سے کم تین ہزار نمازی ایک ساتھ جمع ہونا تھے۔

اعلامیئے کے مطابق مشرقی ریجن میں ہر جمعہ کو ایسے ہی خودکش دھماکوں کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ اس کارروائی کے ساتھ شاہراوں پر ڈیوٹی دینے والے سیکیورٹی اہلکاروں کو ہدف بنانا بھی داعش کے مجرمانہ ایجنڈے کا اہم نقطہ تھا۔

انہی دہشت گردوں نے متعدد غیر ملکی سفارتخانوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی رہائشی بیرکس کو بھی اپنا ہدف بنانا تھا لیکن سیکیورٹی اہلکاروں کی بروقت کارروائی سے اسے ناکام بنا دیا گیا۔
ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
داعش کے خلاف آپریشن میں 37 شہری شہید ہوئے
رياض ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ
اتوار 19 جولائی 2015م
سعودی وزارت داخلہ کے مطابق مملکت میں داعش کے 431 جنگجووں کی گرفتاری اور انتہا پسند تنظیم کے منصوبے ناکام بنانے کے لئے کئے جانے والے آپریشیز کے دوران 37 سیکیورٹی اہلکار اور عام شہری شہید جبکہ 120 سیکیورٹی اہلکار اور عام شہری زخمی ہوئے۔ ان آپریشنز میں چھ دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔

وزارت کے اعلان کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے بیرون ملک سے سمگل اسلحہ، مواصلاتی آلات اور دھماکا خیز مواد بھی قبضے میں لیا۔
اطلاعات کے مطابق علی محمد علی العتیق کے گھر میں دھماکا خیز مواد تیار کرنے والی فیکٹری پر بھی چھاپہ مارا گیا اور بم بنانے میں استعمال ہونے والا مواد قبضے میں لیا گیا۔


سعودی وزارت داخلہ کے مطابق سیکیورٹی ادارے اپنا فالو اپ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مجرمانہ کارروائیوں کے لئے استعمال ہونے والے مواد کا کھوج لگانے کا سلسلہ جاری ہے۔
ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
سعودی عرب میں داعش کا بڑا نیٹ ورک بے نقاب

سیکڑوں گرفتار جنگجو مساجد میں دھماکوں کا منصوبہ بنا رہے تھے
ہفتہ 18 جولائی 2015م
العربیہ ڈاٹ نیٹ، ایجنسیاں
سعودی سکیورٹی فورسز نے ملک کے مختلف شہروں میں چھاپے مار کر عراق اور شام کے وسیع تر علاقوں پر قابض عسکریت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ المعروف داعش کے 430 سے زائد مشتبہ شدت پسندوں اور ان کے حامیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں سعودی شہریوں کے علاوہ مصری، یمنی، اردنی، الجزائری۔ نائیجرین اور چاڈ کے باشندے شامل تھے۔

ان گرفتاریوں کی سعودی وزارت داخلہ نے ہفتہ کے روز تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتار شدگان کی تعداد 431 ہے اور ان پر شبہ ہے کہ وہ خلیج کی عرب مملکت میں داعش یا آئی ایس کے شدت پسندوں کے چھوٹے چھوٹے خفیہ گروپوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

ریاض میں سعودی وزارت داخلہ کے مطابق ان مشتبہ عسکریت پسندوں کے جو منصوبے ناکام بنا دیے گئے، ان کے تحت وہ مختلف مساجد، سکیورٹی فورسز کی تنصیبات اور ایک سفارتی مشن کو خود کش حملوں کا نشانہ بنانا چاہتے تھے۔

سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق: ’’اب تک گرفتار کیے جانے والے اسلامک اسٹیٹ کے مشتبہ عسکریت پسندوں کی تعداد 431 ہے۔ ان میں سے اکثر سعودی شہری ہیں جبکہ کئی گرفتار شدگان غیر ملکی شہریت کے حامل ہیں۔‘‘

خبر رساں ادارے کے مطابق: ’’ان مشتبہ ملزمان کے وہ منصوبے ناکام بنا دیے گئے جن کے تحت وہ ملک کے مشرقی صوبے میں ہر جمعے کے روز کسی نہ کسی مسجد پر مسلسل چھ ہفتوں تک خود کش بم حملے کرنا چاہتے تھے۔ ساتھ ہی ان کا یہ منصوبہ بھی تھا کہ ایسے ہر خود کش حملے کے وقت اہم سکیورٹی اہلکاروں کو بھی نشانہ بنا کر ہلاک کیا جائے۔‘‘

سعودی پریس ایجنسی نے وزارت داخلہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا، ’’ان مشتبہ شدت پسندوں کے چھوٹے چھوٹے گروپوں کے جو منصوبے ناکام بنا دیے گئے، ان میں یہ بھی شامل تھا کہ صوبے شرورة میں حکومتی اور سکیورٹی تنصیبات کے ساتھ ساتھ ایک سفارتی مشن کو بھی نشانہ بنایا جائے اور کم از کم چھ مساجد پر خود کش حملے کیے جائیں۔‘‘

اسلامک اسٹیٹ کی طرف سے اپنے عسکریت پسند حامیوں سے یہ کہا جا چکا ہے کہ وہ سعودی عرب میں زیادہ سے زیادہ مسلح حملے کریں۔ اس کے بعد مئی میں مشرقی سعودی عرب میں شیعہ مسلمانوں کی مساجد پر دو خود کش بم حملوں میں 25 افراد مارے گئے تھے۔

اس کے علاوہ جون کے مہینے میں بھی ایک سعودی شہری نے، جسے اس کے کئی دیگر انتہا پسند ہم وطن افراد کی مدد حاصل رہی تھی، خود کو ایک شیعہ مسجد میں دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ اس خود کش بم حملے میں 27 نمازی ہلاک ہوئے تھے۔
ح
 
Top