- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
سلفی غیر مقلد سے اس کے والد کے متعلق سوال
سعیدی لطیفہ: ایک غیر مقلد سلفی وہابی کہنے لگا کہ صحابہ نے میلاد نہیں منایا کیا وہ عاشق رسول نہیں تھے، تابعین نے نہیں منایا چاروں اماموں نے نہیں منایا محدثین نے نہیں منایا…پھر ہم کیوں منائیں… اس … پر ایک غیرت مند مسلمان بول اٹھا اور کہنے لگا او سلفی ملاں۔ پہلے مجھے یہ بتا کہ تیرے باپ کا نام کیا ہے کہنے لگا ثناء اللہ۔ اس نے پوچھا تجھے یہ کس نے بتایا ہے کہنے لگا میری ماں نے اس نے پوچھا تیری ماں مقلدہ ہے یا غیر مقلدہ ہے کہنے لگا غیر مقلدہ۔ اس نے کہا جو ماں باوجود اپنے خاوند کے غیر مقلد رہے اس کی بات کا کیا اعتبار ہے۔ اگر تمہارا باپ ثناء اللہ ہے تو کسی صحابی سے ثابت کرو یا کسی تابعی سے یا چاروں اماموں سے ورنہ جس طرح تم میلاد کو نہیں مانتے اسی طرح میں بھی نہیں جانتا کہ تم ثناء اللہ کے بیٹے ہو، ملاں کے منہ پر بارہ بج گئے (ہم کیوں میلاد مناتے ہیں ص:۶) ۔
میلاد کے بے ثبوت ہونے کا سعیدی اقرار
محمدی: اس لطیفہ کے اندر میلاد کے بے ثبوت ہونے کا سعیدی اقرار:سعیدی میلادی اور اس کے ہم نوا میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کاآغاز زمانہ نبوی ،زمانہ صحابہ کرام ،زمانہ تابعین اور زمانہ ائمہ اربعہ میں گردانتے ہیں جیسا کہ سعیدی صاحب نے اپنی اس کتاب میں تسلیم کیا ہے ۔اور سلفی محمدی کی ولادت کی تاریخ تو سلفی نے زمانہ نبوی، زمانہ صحابہ کرام، زمانہ تابعین عظام زمانہ ائمہ اربعہ نہیں بتائی بلکہ خود سلفی اور سلفی کی ماں اور اس کا باپ ثناء اللہ تو چودھویں صدی کے ہیں لہٰذا سلفی کے باپ کا پتہ تو سلفی کی ماں ہی نے بتانا ہے جو اس نے بتا دیا۔ البتہ اپنے بیان کردہ لطیفہ میں سعیدی میلادی اور اس کے جاہل معاون نے تسلیم کر لیا اور مان لیا کہ میلاد کاآغاز زمانہ نبوی ، زمانہ تابعین، اور زمانہ ائمہ اربعہ میں نہیں ہوا، ورنہ سعیدی میلادی اس غیر مقلد سلفی کے سامنے بے بس نہ ہوتا بلکہ اس غیر مقلد سلفی کے مطالبہ پر کتابوں کے حوالے پیش کر دیتا کہ دیکھو صحابہ نے میلاد منایا، تابعین نے منایا، چاروں ائمہ نے منایا۔ جب وہابی غیر مقلد سلفی کے سوال پر سعیدی میلادی بے بس اور لاجواب ہو گیا اور کسی کتاب کا حوالہ پیش نہ کر سکا تو اپنے جاہل معاون کی طرف نظر اٹھائی اور زبان حال سے اپنے اس معاون کو کہنے لگا کہ میرے تو بارہ بج گئے ہیں کسی طرح مجھے اس گرفت سے چھوڑائیے۔ تو جاہل معاون نے جب سعیدی میلادی کی یہ حالت دیکھی تو اس کی مدد یوں کی کہ سوال گندم جواب باجرا کے حساب سے بے تکی بے وزنی غیر متعلق گفتگو کر کے اپنے سعیدی میلادی ملاں کو اصل مسئلہ سے توجہ ہٹا کر درمیان سے ہٹا دیا۔ مگر اس چالبازی سے دونوں نے تسلیم کر لیا کہ جیسے غیر مقلد سلفی کے باپ کا پتہ کوئی صحابی تابعی امام محدث فقیہ نہیں دے سکتا کیونکہ یہ غیر مقلد سلفی پہلی دوسری تیسری صدی کا نہیں ہے بلکہ چودھویں صدی کا ہے بلکہ اس کے والد کی خبر تواس کی ماں ہی دے سکتی ہے جو سلفی کی ماں ہونے کے ناطے سلفی کے زمانے کی ہے کہ اس سلفی کا والد ثناء اللہ میرا خاوند ہے۔ اسی طرح سعیدی میلادی اور اس کے معاون کو چاہئے تھا کہ وہ بھی میلاد کی رپورٹ زمانہ نبوی، زمانہ صحابہ ،زمانہ تابعین ،اور زمانہ ائمہ اربعہ کے افراد سے پیش کرتا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فلاں صحابی، فلاں تابعی، فلاں امام نے میلاد منایا۔ مگر تم نے دیکھ لیا کہ وہ میلاد کی ایسی رپورٹ نہیں پیش کر سکا گویا مان لیا کہ میلادیوں کے پاس میلاد منانے کا ثبوت نہ نبی سے ہے نہ صحابی سے نہ کسی تابعی سے نہ کسی امام سے۔
امام ابو حنیفہ اور آپ کے والدین غیرمقلدتھے
تنبیہ: امام ابو حنیفہ غیر مقلد تھا اس کا باپ ثابت بھی غیر مقلد تھا، اس کی ماں بھی غیر مقلدہ تھی۔ امام ابوحنیفہ کو کس نے بتایا کہ تیرا باپ ثابت ہے اگر اس کو ماں نے بتایا کہ تیرا باپ ثابت ہے مگر جب وہ ماں غیر مقلدہ ہے تو بقول معاون سعیدی میلادی کے، اس کی غیر مقلدہ ماں کا کیا اعتبار ہے۔ ورنہ ثابت کرو کہ امام ابوحنیفہ نعمان بن ثابت مقلد تھا اور تھا تو کس کا۔ امام ابوحنیفہ کا باپ مقلد تھا اور مقلد تھا تو کس کا۔ امام ابوحنیفہ کی ماں مقلدہ تھی تو کس کی؟اور جبکہ امام صاحب کی والدہ امام صاحب کی مقلدہ نہیں تھی کیونکہ امام صاحب کی والدہ نے ایک مسئلہ پیش کیا اور امام صاحب نے جواب دیا مگر آپ کی والدہ نے اس کو قبول نہیں کیا فافتاہا ابوحنیفہ فلم تقبل (خطیب بغدادی تاریخ ص:۷۴)۔