• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سلف صالحین کے ما بین ہونے والے اختلاف میں اپنی زبان و قلم کو روک لو ۔

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
محترم بھائی @عمر اثری کہتے ہیں :

یحی بن عمار کہتے;

" علوم پانچ قسم کے هیں :

4 -
ایک علم دین کی بیماری هے، یہ سلف کے مابین واقع هونے والے امور کا علم هے _
[ سير اعلام النبلاء ١٧/٤٨٢ ]

اس کی وضاحت کردیں کہ سلف کے مابین ہونے والے امور کیسے دین کی بیماری ہوتے ہیں؟
محترم بھائی !
دراصل امام یحی بن عمار سجستانی ( المتوفی ۴۲۲ ھ ) کے اس قول سے مراد :
فيها الإشارة إلى ما وقع بين الصحابة من الاقتتال
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے درمیان واقع ہونے والے اختلاف ، اور لڑائی وغیرہ میں بحث و اشاعت سے روکنا ہے ،
اس قول کی نص یہ ہے :( وَعلمٌ هُوَ دَاء الدِّين وَهُوَ أَخْبَارُ مَا وَقَعَ بَيْنَ السَّلَف ) ایک علم دین کیلئے بمنزلہ بیماری ہے ، اور یہ وہ علم جس میں صحابہ کے درمیان واقع ہونے والے اختلاف کی خبریں ہیں ‘‘
علامہ علوی بن عبدالقادر السقاف اپنی سائیٹ پر اس موضوع پر ایک تفصیلی مقالہ میں لکھتے ہیں :
إن موقف أهل السنة والجماعة من الحرب التي وقعت بين الصحابة الكرام رضي الله عنهم هو الإمساك عما شجر بينهم إلا فيما يليق بهم رضي الله عنهم لما يسببه الخوض في ذلك من توليد العداوة والحقد والبغض لأحد الطرفين۔۔ الخ
یعنی اہل سنت کا مذہب یہ ہے کہ صحابہ کرام کے مابین واقع ہونے والی لڑائیوں میں اپنی زبان بند رکھی جائے ، سوائے اتنی بات کے جو ان کی شان کے لائق ہو ،
اور ان کے مابین اختلافات میں بحث و گفتگو سے اسلئے روکا گیا ہے کہ اس موضوع پر گفتگو سے کسی ایک فریق کے لئے غصہ ، عداوۃ اور بغض پیدا ہونے کا قوی اندیشہ ہے ،(http://www.dorar.net/enc/aqadia/3789 )
اور یہ تو معلوم ہی ہے کہ سلف سے بغض و عداوت ایمان زائل کردیتی ہے ،
 
Last edited:

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
اہل سنت والجماعت کی عقائد کی کتابوں میں یہ مسئلہ معروف ہے۔ الحمد لله
 
Top