• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنت طریقہ نماز (قراءت)

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
ماشا اللہ فاتحہ کی قرات پر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا اتفاق ہے
اور آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان سے اختلاف ہے؛
صحيح وضعيف سنن ابن ماجة - (ج 2 / ص 422)
( سنن ابن ماجة )

850 حدثنا علي بن محمد حدثنا عبيد الله بن موسى عن الحسن بن صالح عن جابر عن أبي الزبير عن جابر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من كان له إمام فقراءة الإمام له قراءة .
تحقيق الألباني :
حسن ، الإرواء ( 850 ) ، صفة الصلاة
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
امام کی قراءت مقتدی کے لئے کافی ہے
ابو درداء رضى الله تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلى الله عليہ وسلم سے پوچھا گیا كيا ہر نماز میں قراءت ہے؟ رسول صلى الله عليہ وسلم نے فرمايا كہ ہاں! ايك انصارى نے كہا کہ واجب ہوئی۔ ايک شخص جو رسول صلى الله عليہ وسلم سے قريب تها متوجہ ہؤا کہا جب تمهارى قوم سے تمهارا كوئى امام ہو تو اس كى قراءت تمہیں كافى ہے(سنن النسائي کتاب الافتتاح باب اكْتِفَاءُ الْمَأْمُومِ بِقِرَاءَةِ الإِمَامِ
اسکا عربی متن ؟
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
850 حدثنا علي بن محمد حدثنا عبيد الله بن موسى عن الحسن بن صالح عن جابر عن أبي الزبير عن جابر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من كان له إمام فقراءة الإمام له قراءة .
تحقيق الألباني :
حسن ، الإرواء ( 850 ) ، صفة الصلاة



روایت معنعن راوی مدلس ہے یہ سب روایات طرق کے اعتبار سے ضعیف ہیں
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
عبدالله ابن عمر رضى الله تعالى عنہ سے پوچھا گیا كيا امام كى اقتدا میں مقتدى قراءت كرے؟ انہوں نے كہا تم میں سے جب كوئى امام كى اقتداء میں نماز پڑھے تو اس كو امام كى قراءت كافى ہے جب اكيلا پڑھے تو قراءت كرے(موطأ مالك كِتَاب النِّداءِ لِلصّلاةِ بَاب تَرْكِ الْقِرَاءَةِ خَلْفَ الْإِمَامِ فِيمَا جَهَرَ فِيه

یہ اثر تو آپکے صفدر صاحب کے نزدیک ضعیف ہے
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
امام ذہری رح پر کلام ہے

سمعت أبا هريرة، رضي الله عنه يقول: صلى لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم صلاة جهر فيها بالقراءة، ولا أعلم إلا أنه قال: صلاة الفجر، فلما فرغ رسول الله صلى الله عليه وسلم أقبل على الناس، فقال: «هل قرأ معي أحد منكم؟» قلنا: نعم قال: «ألا إني أقول ما لي أنازع القرآن؟» قال: فانتهى الناس عن القراءة فيما جهر فيه الإمام وقرؤوا في أنفسهم سرا فيما لا يجهر فيه الإمام. قال البخاري: وقوله فانتهى الناس من كلام الزهري، وقد بينه لي الحسن بن صباح قال: حدثنا مبشر، عن الأوزاعي قال الزهري: فاتعظ المسلمون بذلك فلم يكونوا يقرؤون فيما جهر. وقال مالك: قال ربيعة للزهري: إذا حدثت فبين كلامك من كلام النبي صلى الله عليه وسلم
امام زہری رحمۃ اللہ علیہ پر کلام نہیں بلکہ اس فقرہ ”فانتهى الناس عن القراءة فيما جهر فيه الإمام وقرؤوا في أنفسهم سرا فيما لا يجهر فيه الإمام“پر اعتراض ہے کہ یہ صحابی کا نہیں بلکہ زہری رحمۃ اللہ علیہ کا قول ہے۔ زہری رحمۃ اللہ علی بخاری کے مرکزی راوی ہیں۔ اگر یہ ان کا بھی قول ہے تو وہ صحابہ کرام ہی کی بات کر رہے ہیں۔ اور صحابہ کرام جس کام سے رک گئے آپ اس کو کرنے اور کروانے پر مصر ہیں۔ نہ اللہ کا ڈر نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کا۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
دلیل کے ساتھ ضعیف ثابت کریں
میں نے حوالہ دیا؛
صحيح وضعيف سنن أبي داود - (ج 2 / ص 323)
( سنن أبي داود )
823 حدثنا عبد الله بن محمد النفيلي حدثنا محمد بن سلمة عن محمد بن إسحق عن مكحول عن محمود بن الربيع عن عبادة بن الصامت قال كنا خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم في صلاة الفجر فقرأ رسول الله صلى الله عليه وسلم فثقلت عليه القراءة فلما فرغ قال لعلكم تقرءون خلف إمامكم قلنا نعم هذا يا رسول الله قال لا تفعلوا إلا بفاتحة الكتاب فإنه لا صلاة لمن لم يقرأ بها .
تحقيق الألباني :
ضعيف // ضعيف سنن الترمذي ( 49 / 311 ) ، ضعيف الجامع الصغير ( 2082 و 4681 ) //
آپ کو البانی کی تحقیق پر بھروسہ نہیں حیرت ہے!!!!!
یا پھر وہی بات ہے کہ آپ لوگ حدیث پر نہیں حدیثِ نفس پر عمل پیرا ہیں اور یہ اس کا بین ثبوت ہے۔
ایک طرف آپ لوگ البانی البانی پکارتے نہیں تھکتے اور دوسری طرف ان کی تحقیق سے صرف اسی کو اخذ کرتے ہو جو آپ کو من بھاتا ہے فوا اسفا۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
جزاک اللہ خیرا
محترم عدیل بهائی آپ کا کلام جامع هے اور دلائل زبردست ۔
اللہ آپ کے علم و عمل میں برکت دے ۔ آمین
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
وَأَنْتُمْ فَجَزَاكُمُ اللَّهُ خَيْرًا
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top