محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,861
- ری ایکشن اسکور
- 41,093
- پوائنٹ
- 1,155
السلام علیکم
خضر حیات بھائی! یہ بتائیں کہ صحیحین کی احادیث تو صحیح ہیں، جب بھی صحیح بخاری یا صحیح مسلم کا حوالہ آتا ہے تو فورا ذہن میں حدیث کی سند کے بارے میں تسلی ہو جاتی ہے۔
لیکن سنن اربعہ اور دیگر احادیث کی کتابوں کے جب حوالہ جات آتے ہیں تو فورا ذہن میں خیال آتا ہے کہ پتہ نہیں اس حدیث کی سند کیا ہو گی؟ کیونکہ ان کتابوں میں ضعیف روایات بھی ہیں جن کا ضعف بیان کر دیا گیا ہے۔
میں آپ سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ان کتب حدیث کے حوالہ جات کے ساتھ ایک عامی کے لیے سند لکھنی ضروری ہے یا نہیں؟ مطلب کتاب کے حوالے کے ساتھ (صحیح) یا (حسن)
حافظ عمران الٰہی
حافظ صاحب بھی اپنی تجویز دیں۔
خضر حیات بھائی! یہ بتائیں کہ صحیحین کی احادیث تو صحیح ہیں، جب بھی صحیح بخاری یا صحیح مسلم کا حوالہ آتا ہے تو فورا ذہن میں حدیث کی سند کے بارے میں تسلی ہو جاتی ہے۔
لیکن سنن اربعہ اور دیگر احادیث کی کتابوں کے جب حوالہ جات آتے ہیں تو فورا ذہن میں خیال آتا ہے کہ پتہ نہیں اس حدیث کی سند کیا ہو گی؟ کیونکہ ان کتابوں میں ضعیف روایات بھی ہیں جن کا ضعف بیان کر دیا گیا ہے۔
میں آپ سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ان کتب حدیث کے حوالہ جات کے ساتھ ایک عامی کے لیے سند لکھنی ضروری ہے یا نہیں؟ مطلب کتاب کے حوالے کے ساتھ (صحیح) یا (حسن)
حافظ عمران الٰہی
حافظ صاحب بھی اپنی تجویز دیں۔