• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنی العقیدہ حکمرانوں کے نام :

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
بسم اللہ الرحمن الرحیم
بہت حساس موضوع ہے جسے سمجھنا شاید ہر شخص کے بس کی بات نہیں۔ اس لئے گذارش ہے کہ آپ سب کی رائے میرے سرآنکھوں پرلیکن اسے اپنے تک ہی محدود رکھیں۔ یہاں لکھ کر مجھے یا اپنے آپ کو جوکھوں میں نہ ڈالیں۔ آپ کا بہت بہت شکریہ
بات کچھ اس طرح سے ہے کہ
پاکستان کے موجودہ حکمران (سنی العقیدہ جانے جاتے ہیں انہیں) یہ بھی خبر نہیں کہ فورس پر فورس بنائے جانے سے وہ کچھ حاصل نہیں ہو سکتا جو انٹیلی جنس نیٹ ورک قائم کرنے سے حاصل ہو سکتا ہے۔
ایک طرف کردار یہ ہے کہ سنی العقیدہ (موجودہ )حکمران تیسری مرتبہ وزارتِ عظمیٰ پر متمکن ہوا۔ اپنے تینوں ادوار میں بہت سی پولیس فورسز قائم کیں۔ جس کے نتیجے میں اس حکمران کو بہت سا مالی بوجھ برداشت کرنا پڑا۔ اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
دوسری طرف
موجودہ (سنی العقیدہ) حکمران سے پہلے دونوں حکمران شیعہ تھے۔ انہوں نے جتنا گند ‘‘پاک سر زمین’’ پر پھیلایا، جس جس طرح سے لوگوں کے دین و دنیا کو لوٹا، اس کی مثال ہماری 45 سالہ آنکھ نے کبھی نہیں دیکھی تھی۔
لیکن
ان دونوں (شیعہ العقیدہ) حکمرانوں نے کوئی نئی (پولیس) فورس قائم نہیں کی۔
البتہ
شیعہ ہونے کی وجہ سے انٹیلی جنس کی بھرپور مدد حاصل رہی (کیونکہ عقیدے کے لحاظ سے ایک ہی ہیں) الا ماشاء اللہ۔
پیغام یہ ہے کہ جب بھی (سنی العقیدہ) حکمران آئے اسے چاہیئے کہ وہ (پولیس) فورسز کے قیام کی بجائے اپنا انٹیلی جنس ورک قائم کرے۔ تاکہ وہ بروقت خطرات سے آگاہ ہو سکے ۔ اور اپنے بچاؤ کے طریقے اختیار کر سکے۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
السلام علیکم و رحمت الله -

شیعہ العقیدہ اور سنی العقیدہ حکمران ہونا تو بعد کی بات ہے - حقیقی طور پر ہمارے حکمران امریکی العقیدہ ہیں- یہود و نصاریٰ کے اصلی سپورٹر ہیں -حیرت ہے کہ ہمارے بھولے لوگ اس کے باوجود ان کو مسلمان سمجھتے ہیں -
 

حافظ اختر علی

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
768
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
317
بسم اللہ الرحمن الرحیم
بہت حساس موضوع ہے جسے سمجھنا شاید ہر شخص کے بس کی بات نہیں۔ اس لئے گذارش ہے کہ آپ سب کی رائے میرے سرآنکھوں پرلیکن اسے اپنے تک ہی محدود رکھیں۔ یہاں لکھ کر مجھے یا اپنے آپ کو جوکھوں میں نہ ڈالیں۔ آپ کا بہت بہت شکریہ
بات کچھ اس طرح سے ہے کہ
پاکستان کے موجودہ حکمران (سنی العقیدہ جانے جاتے ہیں انہیں) یہ بھی خبر نہیں کہ فورس پر فورس بنائے جانے سے وہ کچھ حاصل نہیں ہو سکتا جو انٹیلی جنس نیٹ ورک قائم کرنے سے حاصل ہو سکتا ہے۔
ایک طرف کردار یہ ہے کہ سنی العقیدہ (موجودہ )حکمران تیسری مرتبہ وزارتِ عظمیٰ پر متمکن ہوا۔ اپنے تینوں ادوار میں بہت سی پولیس فورسز قائم کیں۔ جس کے نتیجے میں اس حکمران کو بہت سا مالی بوجھ برداشت کرنا پڑا۔ اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
دوسری طرف
موجودہ (سنی العقیدہ) حکمران سے پہلے دونوں حکمران شیعہ تھے۔ انہوں نے جتنا گند ‘‘پاک سر زمین’’ پر پھیلایا، جس جس طرح سے لوگوں کے دین و دنیا کو لوٹا، اس کی مثال ہماری 45 سالہ آنکھ نے کبھی نہیں دیکھی تھی۔
لیکن
ان دونوں (شیعہ العقیدہ) حکمرانوں نے کوئی نئی (پولیس) فورس قائم نہیں کی۔
البتہ
شیعہ ہونے کی وجہ سے انٹیلی جنس کی بھرپور مدد حاصل رہی (کیونکہ عقیدے کے لحاظ سے ایک ہی ہیں) الا ماشاء اللہ۔
پیغام یہ ہے کہ جب بھی (سنی العقیدہ) حکمران آئے اسے چاہیئے کہ وہ (پولیس) فورسز کے قیام کی بجائے اپنا انٹیلی جنس ورک قائم کرے۔ تاکہ وہ بروقت خطرات سے آگاہ ہو سکے ۔ اور اپنے بچاؤ کے طریقے اختیار کر سکے۔
کیا ماہرانہ انداز اختیار کیا ہے مغل صاحب!ماشاء اللہ
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
بسم اللہ الرحمن الرحیم
بہت حساس موضوع ہے جسے سمجھنا شاید ہر شخص کے بس کی بات نہیں۔ اس لئے گذارش ہے کہ آپ سب کی رائے میرے سرآنکھوں پرلیکن اسے اپنے تک ہی محدود رکھیں۔ یہاں لکھ کر مجھے یا اپنے آپ کو جوکھوں میں نہ ڈالیں۔ آپ کا بہت بہت شکریہ
بات کچھ اس طرح سے ہے ک
پاکستان کے موجودہ حکمران (سنی العقیدہ جانے جاتے ہیں انہیں) یہ بھی خبر نہیں کہ فورس پر فورس بنائے جانے سے وہ کچھ حاصل نہیں ہو سکتا جو انٹیلی جنس نیٹ ورک قائم کرنے سے حاصل ہو سکتا ہے۔
ایک طرف کردار یہ ہے کہ سنی العقیدہ (موجودہ )حکمران تیسری مرتبہ وزارتِ عظمیٰ پر متمکن ہوا۔ اپنے تینوں ادوار میں بہت سی پولیس فورسز قائم کیں۔ جس کے نتیجے میں اس حکمران کو بہت سا مالی بوجھ برداشت کرنا پڑا۔ اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
دوسری طرف
موجودہ (سنی العقیدہ) حکمران سے پہلے دونوں حکمران شیعہ تھے۔ انہوں نے جتنا گند ‘‘پاک سر زمین’’ پر پھیلایا، جس جس طرح سے لوگوں کے دین و دنیا کو لوٹا، اس کی مثال ہماری 45 سالہ آنکھ نے کبھی نہیں دیکھی تھی۔
لیکن
ان دونوں (شیعہ العقیدہ) حکمرانوں نے کوئی نئی (پولیس) فورس قائم نہیں کی۔
البتہ
شیعہ ہونے کی وجہ سے انٹیلی جنس کی بھرپور مدد حاصل رہی (کیونکہ عقیدے کے لحاظ سے ایک ہی ہیں) الا ماشاء اللہ۔
پیغام یہ ہے کہ جب بھی (سنی العقیدہ) حکمران آئے اسے چاہیئے کہ وہ (پولیس) فورسز کے قیام کی بجائے اپنا انٹیلی جنس ورک قائم کرے۔ تاکہ وہ بروقت خطرات سے آگاہ ہو سکے ۔ اور اپنے بچاؤ کے طریقے اختیار کر سکے۔
بلا تبصرہ۔
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
بسم اللہ الرحمن الرحیم
بہت حساس موضوع ہے جسے سمجھنا شاید ہر شخص کے بس کی بات نہیں۔ اس لئے گذارش ہے کہ آپ سب کی رائے میرے سرآنکھوں پرلیکن اسے اپنے تک ہی محدود رکھیں۔ یہاں لکھ کر مجھے یا اپنے آپ کو جوکھوں میں نہ ڈالیں۔ آپ کا بہت بہت شکریہ
بات کچھ اس طرح سے ہے کہ
پاکستان کے موجودہ حکمران (سنی العقیدہ جانے جاتے ہیں انہیں) یہ بھی خبر نہیں کہ فورس پر فورس بنائے جانے سے وہ کچھ حاصل نہیں ہو سکتا جو انٹیلی جنس نیٹ ورک قائم کرنے سے حاصل ہو سکتا ہے۔
ایک طرف کردار یہ ہے کہ سنی العقیدہ (موجودہ )حکمران تیسری مرتبہ وزارتِ عظمیٰ پر متمکن ہوا۔ اپنے تینوں ادوار میں بہت سی پولیس فورسز قائم کیں۔ جس کے نتیجے میں اس حکمران کو بہت سا مالی بوجھ برداشت کرنا پڑا۔ اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
دوسری طرف
موجودہ (سنی العقیدہ) حکمران سے پہلے دونوں حکمران شیعہ تھے۔ انہوں نے جتنا گند ‘‘پاک سر زمین’’ پر پھیلایا، جس جس طرح سے لوگوں کے دین و دنیا کو لوٹا، اس کی مثال ہماری 45 سالہ آنکھ نے کبھی نہیں دیکھی تھی۔
لیکن
ان دونوں (شیعہ العقیدہ) حکمرانوں نے کوئی نئی (پولیس) فورس قائم نہیں کی۔
البتہ
شیعہ ہونے کی وجہ سے انٹیلی جنس کی بھرپور مدد حاصل رہی (کیونکہ عقیدے کے لحاظ سے ایک ہی ہیں) الا ماشاء اللہ۔
پیغام یہ ہے کہ جب بھی (سنی العقیدہ) حکمران آئے اسے چاہیئے کہ وہ (پولیس) فورسز کے قیام کی بجائے اپنا انٹیلی جنس ورک قائم کرے۔ تاکہ وہ بروقت خطرات سے آگاہ ہو سکے ۔ اور اپنے بچاؤ کے طریقے اختیار کر سکے۔
کمال ہے جناب صرف عقل والے ہی سمجھ سکتے ہیں
 
Top