• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سوتیلے بہن بھائی کا نکاح

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
452
پوائنٹ
209
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم بھائی کیا حال ہے۔ سوال کا مدلل جواب مطلوب ہے۔ ایک مرد کی بیوی وفات پاگئی اور اس کی اولاد موجود تھی اس نے ایک بیوہ سے شادی کی جس کی بھی اولاد تھی۔ کیا ان کی پہلے سے موجود اولاد آپس میں شادی کر سکتے ہیں ؟ جزاک اللہ خیرا۔
سائل : طارق محمود ، قصور ،پاکستان
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الحمدللہ :
اللہ تعالی نے بھائی بہن کا نکاح حرام قرار دیا ہے خواہ سوتیلے ہوں یا سگے ہوں ۔ اللہ کا فرمان ہے :

حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالَاتُكُمْ وَبَنَاتُ الْأَخِ وَبَنَاتُ الْأُخْتِ (النساء : 23)
ترجمہ : حرام کی گئیں ہیں تم پر تمہاری مائیں اور تمہاری لڑکیاں اور تمہاری بہنیں تمہاری پھوپھیاں اور تمہاری خالائیں اور بھائی کی لڑکیاں اور بہن کی لڑکیاں۔

اس آیت میں جن سات رشتوں کی حرمت بیان کی گئی ہے ان میں بہنوں کا بھی ذکر ہے ، عام ہونے کی وجہ سے بہن سگی ہو یا سوتیلی دونوں قسم کی حرام ہیں ،ان سے نکاح کرنا جائز نہیں لیکن جیساکہ سوال میں مذکور ہے وہ بہن جسے سوتیلی ماں نے لایا اور یہ بہن اپنے باپ کے صلب سے نہیں ہے بلکہ دوسرے شوہر سے ہے تو اس بہن سے شادی جائز ہے ۔
نکاح کی حرمت کے تین اسباب ہیں ۔
1- قرابتداری
2- دووھ شریک
3- سسرالی تعلق
ان تینوں میں کسی سے سوال میں مذکور بیوہ کی اولاد کا کوئی تعلق نہ ہونے کی وجہ سے بیوہ کی اولاد سےپہلی بیوی کی اولاد کی شادی ہوسکتی ہے ۔
واللہ اعلم
کتبہ
مقبو ل احمد سلفی
 
Top