• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سودی بینک میں اکاؤنٹ کھلوانا اور جاب کرنا

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
سود اسلام میں حرام ھے. لیکن علما نے سودی بینک میں اکاؤنٹ کھلوانے کی اجازت دی ؟
کیوں؟
کیا کسی شرعی دلیل کی بنا پر؟
اور کیا سودی بینک میں job کرنا صحیح ھے؟
جزاك الله خير
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
عنوان اور سوال کی مناسبت بیان کرسکتے ہیں ؟
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

سرکاری ملازمین کو وزارت المالیہ ان کی ماہانہ تنخواہیں ان کی بینک اکاؤنٹس میں ہی ارسال کرتے ہیں، ملازمت کرنے والا چاہے عام شہری ہو یا معلم و علماء کرام سب کو تنخواہ ان کے بینک اکاؤنٹس میں ہی ملے گی۔ تنخواہ دار کی رقم جیسے ہی بینک سے ان کے اکاؤنٹ میں داخل ہوتی ہے ویسے ہی چند دنوں تک وہ نکال لی جاتی ہے، اور سود خالی اکاؤنٹ پر نہیں ملتا، اس کے کچھ طریقہ کار ہوتے ہیں۔

والسلام
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
سود اسلام میں حرام ھے. لیکن علما نے سودی بینک میں اکاؤنٹ کھلوانے کی اجازت دی ؟
کیوں؟
کیا کسی شرعی دلیل کی بنا پر؟
اور کیا سودی بینک میں job کرنا صحیح ھے؟
جزاك الله خير
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
روى مسلم (1598) عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: ( لَعَنَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آكِلَ الرِّبَا، وَمُؤْكِلَهُ، وَكَاتِبَهُ ، وَشَاهِدَيْهِ ) ، وَقَالَ: (هُمْ سَوَاءٌ)
امام مسلم نے حدیث بیان کی ہے کہ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے، اور سود کھلانے والے، سود لکھنے والے اور سود کے گواہوں سب پر لعنت فرمائی ہے۔ اور فرمایا کہ وہ سب برابر ہیں۔
قال الشيخ ابن عثيمين رحمه الله :
" أي في اللعن ، لأنهم متعاونون على ذلك " .علامہ ابن عثیمین فرماتے ہیں کہ : سب برابر ہیں سے مراد ہے کہ سود کے معاملہ میں ایک دوسرے سے تعاون کے سبب وہ لعنت میں برابر ہیں ‘‘
انتهى من "فتاوى نور على الدرب" (16/ 2) بترقيم الشاملة .
وقد ترجم الإمام البخاري رحمه الله في صحيحه (3/59) ، مشيرا إلى هذا الحديث الذي رواه الإمام مسلم ، قال : " بَابُ آكِلِ الرِّبَا وَشَاهِدِهِ وَكَاتِبِهِ "

اور امام المحدثین امام بخاری رحمہ اللہ نے صحیح مسلم میں منقول اس حدیث کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایک باب یوں باندھا ہے :
باب سودکھانے والے ، اور اس کے گواہ بننے والے اور سود کا معاملہ لکھنے والے (رائیٹر ،اکاؤنٹنٹ ) کے بارے میں ‘‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لہذا اکاؤنٹ کھلوانا ، اور ایسے ادارے میں ملازمت کرنا ،یا کسی طرح کا سہولت کار بننا ،سودی نظام میں معاون بننا ہے
اور یہ حکم تو معلوم ہی ہے کہ (ولا تعاونوا علی الاثم و العدوان ) کہ گناہ اور ظلم کے کاموں میں کسی کا معاون نہ بنو ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top