اسحاق سلفی بھائی
خضر حیات بھائی
بسم اللہ الرحمن الرحیم
امام ترمذی رحمہ اللہ ۔۔سنن الترمذی ۔۔میں فرماتے ہیں :
حدثنا قتيبة، وسفيان بن وكيع، قالا: حدثنا حميد بن عبد الرحمن الرؤاسي، عن الحسن بن صالح، عن هارون أبي محمد، عن مقاتل بن حيان، عن قتادة، عن أنس، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: «إن لكل شيء قلبا، وقلب القرآن يس، ومن قرأ يس كتب الله له بقراءتها قراءة القرآن عشر مرات»: «هذا حديث غريب لا نعرفه إلا من حديث حميد بن عبد الرحمن، وبالبصرة لا يعرفون من حديث قتادة إلا من هذا الوجه. وهارون أبو محمد شيخ مجهول» [ص:163] حدثنا أبو موسى محمد بن المثنى قال: حدثنا أحمد بن سعيد الدارمي قال: حدثنا قتيبة، عن حميد بن عبد الرحمن، بهذا، وفي الباب عن أبي بكر الصديق، «ولا يصح من قبل إسناده وإسناده ضعيف» وفي الباب عن أبي هريرة
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر چیز کا ایک دل ہوتا ہے، اور قرآن کا دل سورۃ یاسین ہے۔ اور جس نے سورۃ یاسین پڑھی تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے اس کے پڑھنے کے صلے میں دس مرتبہ قرآن شریف پڑھنے کا ثواب لکھے گا“۔ اس سند سے بھی یہ سابقہ حدیث کی طرح مروی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث غریب ہے، ۲- اس حدیث کو ہم صرف حمید بن عبدالرحمٰن کی روایت سے جانتے ہیں۔ اور اہل بصرہ قتادہ کی روایت کو صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ اور ہارون ابو محمد شیخ مجہول ہیں۔ ۳- اس باب میں ابوبکر صدیق سے بھی روایت ہے، اور یہ روایت سند کے اعتبار سے صحیح نہیں ہے۔ ۴- اس کی سند ضعیف ہے اور اس باب میں ابوہریرہ سے بھی روایت ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف : ۱۳۵۰) (موضوع)
(سند میں ہارون العبدی اور مقاتل بن سلیمان کذاب ہیں، یہاں مقاتل بن سلیمان ہی صحیح ہے، مقاتل بن حیان سہو ہے، دیکھیے: الضعیفة رقم: ۱۶۹)
قال الشيخ الألباني: موضوع، الضعيفة (169) ، // ضعيف الجامع الصغير (1935) //
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2887
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
علامہ البانی ۔۔سلسلۃ احادیث الضعیفۃ ۔۔میں لکھتے ہیں کہ :
فإن الحديث ضعيف ظاهر الضعف بل هو موضوع من أجل هارون،
یعنی یہ حدیث ضعیف ، بلکہ موضوع ہے