• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سورہ اخلاص او ر سورہ کافرون کی قرات

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
یہ دونوں سورتیں بہت عظیم ہیں ، اس لئے متعدد نمازوں اور جگہوں پہ اس کی قرات کا ذکر ملتا ہے ۔
سورہ اخلاص میں توحید کی دو قسمیں یعنی توحید ربوبیت اور توحید اسماء وصفات کا ذکر ہے ۔اور سورہ کافرون میں توحید کی تیسری قسم توحیدعبادت شامل ہےیعنی صرف ایک اللہ کی عبادت کی جائے گی اور اس کی عبادت میں کسی کو شریک نہیں کیا جائے گا ۔

ان دونوں سورتوں کا صحیح احادیث کی رو سے متعدد نمازوں اور مقام پہ پڑھنا ثابت ہے وہ مندجہ ذیل ہیں ۔
(1) فجر کی سنت نماز میں :
دلیل : عن أبي هريرة رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم :قَرَأَ فِي رَكعَتَي الفَجرِ "قُلْ يَا أَيُّهَا الكَافِرُونَ " و " قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ " ۔( صحیح مسلم :726) .
ترجمہ : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فجر کی سنت نماز میں "قُلْ يَا أَيُّهَا الكَافِرُونَ " اور " قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ " کی قرات کی ۔

(2) مغرب کی سنت نماز میں :
دلیل : عن ابن عمر رضي الله عنهما قال : رَمَقتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيهِ وَسَلَّمَ عِشرِينَ مَرَّةً يَقرَأُ فَي الرَّكعَتَينِ بَعدَ المَغرِبِ ، وَفِي الرَّكعَتَينِ قَبلَ الفَجرِ : " قُلْ يَا أَيُّهَا الكَافِرُونَ " و " قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ " ۔ (صحيح النسائي: 991)
ترجمہ : حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو بیس مرتبہ دیکھا کہ آپ مغرب کی فرض نماز کے بعد دورکعت سنت نماز میں اور فجر کی فرض نماز سے پہلے دورکعت سنت نماز میں " قُلْ يَا أَيُّهَا الكَافِرُونَ " اور " قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ "تلاوت کرتے تھے ۔

(3) وتر کی نماز میں :
دلیل : كانَ رسولُ اللهِ صلَّى الله عليْهِ وسلَّمَ يوترُ ب
ـ: سبِّحِ اسمَ ربِّكَ الأعلى ، وقل يا أيُّها الْكافرون ، وقل هوَ اللَّهُ أحدٌ.(صحيح ابن ماجه: 969)
ترجمہ : رسول اللہ ﷺ وتر کی نماز میں سبِّحِ اسمَ ربِّكَ الأعلى ، قل يا أيُّها الْكافرون اور قل هوَ اللَّهُ أحدٌ پڑھتے تھے ۔

(4) طواف کی دو رکعت نماز میں :
دلیل : كان يقرأ في الركعتَين قل هو الله أحدٌ ، وقل يا أيها الكافرون .(صحيح مسلم:1218)
مسلم شریف کی لمبی سی حدیث کا ایک ٹکرا ہے کہ اس میں مذکور ہے کہ جب نبی مقام ابراہیم کے پاس آئے تو آپ نے تلاوت کی "واتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى [البقرة:125 ] اور اس کے پاس دو رکعت نماز پڑھی اس میں قل هو الله أحدٌ اور قل يا أيها الكافرون کی تلاوت کی ۔

(5) سوتے وقت :
سورہ کافرون کی دلیل : اقرأْ قل يا أيها الكافرون ثم نم على خاتمتِها؛ فإنها براءةٌ من الشركِ.(صحيح أبي داود:5055)
ترجمہ : نبی ﷺ نے فرمایا :سوتے وقت قل یاایھاالکافرون پوری سورت پڑھ کے سویا کرو ، بلاشبہ یہ سورت شرک سے براء ت ہے۔
سورہ اخلاص کی دلیل :عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ كُلَّ لَيْلَةٍ جَمَعَ كَفَّيْهِ ثُمَّ نَفَثَ فِيهِمَا فَقَرَأَ فِيهِمَا قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ وَقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وَقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ ثُمَّ يَمْسَحُ بِهِمَا مَا اسْتَطَاعَ مِنْ جَسَدِهِ يَبْدَأُ بِهِمَا عَلَى رَأْسِهِ وَوَجْهِهِ وَمَا أَقْبَلَ مِنْ جَسَدِهِ يَفْعَلُ ذَلِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ (صحيح البخاري :5018)
ترجمہ : سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہررات جب اپنے بستر پر تشریف لے جاتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں کو جمع کرکےان میں پھونکتے اوران دونوں ہتھیلیوں میں قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ ، قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ اور قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ پڑھتے ۔ پھرپہلے سر،چہرے اور جسم کے اگلے حصے پر ہاتھ پھیرتے، اس کے بعد جہاں تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پہنچتے تین مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کرتے۔

 
Top