• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سورۃ البقرہ 102

شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
79
السلام علیکم!
اسحاق سلفی صاحب یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم صرف شخصیت پرست بن چکے ہیں ۔اگر میری عمر 70 یا 80 سال ہو۔ میرے بال سارے سفید ہوں ۔ میں ایک بہت بڑی مسجد کا امام ہوں بڑی بڑی میرے پاس ڈگریاں ہوں لیکن اسلام دین کا کچھ معلوم نہ ہو تو سب میری بات مان جائیں گے چاہیے میں قرآن مجید کے خلاف ہی کہوں۔۔جناب عرض یہ ہے کہ میں اپنے اللہ تعالیٰ کا بہت ہیں کمزور اور غریب غلام ہوں یہ میری حیثیت ہے۔
آپ سے پہلے بھی عرض کی میں کون ہوں یہ بات اہم نہیں میں نے کہا کیا یہ اہم ہے۔ اور آپ نہ کریں غور دئیے گئے نقطوں پر آپ کو کوئی مجبور نہیں کر رہا ہاں قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے پاس تو سب نے جانا ہے ہے پھر بات کریں گے انشائ اللہ ۔۔۔۔اللہ اکبر۔۔۔یہ نہ میرا معاملہ ہے نہ آپ کی ذات کا شکریہ۔۔۔دین نہ تو میرے باپ کا نہ آپ کے باپ کا یہ تو میرے اللہ تعالیٰ ہے ۔۔میں بھی مجبور آپ بھی مجبور جس جس کے پاس حق پہنچے سر جھکا کر تسلیم کرے پہلے غور فکر ضرور کرے جو کر چکا شکریہ۔۔۔مہربانی سب کا ۔۔۔
میں بس یہاں تک جو کرسکتا تھا کیا ۔۔۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے۔۔۔اللہ تعالیٰ میری اس حقیر سی کوشش کو دیکھ رہا اللہ تعالیٰ ہی میرا واحد مدد گار ہے ۔۔۔۔میرا عقیدہ ہے اللہ کا شکر کہ ہاروت ماروت شیطان تھے فرشتے نہیں تھے۔۔۔۔اللہ اکبر۔۔۔۔
اللہ حافظ۔۔۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
79
اسحاق صاحب!
پہلے صفحہ سے دیکھیں اور صفحہ نمبر پانچ تک دیکھیں سب دلیلیں میں نے ہی دی۔
آپ نے جواب دئیے لیکن ۔۔۔آپ کون۔آپ کہاں سے۔آپ کا علم کیا۔ یہ جماعت کون۔فلاں کون ۔میں تمام کے جواب دے چکا اگر آپ جواب پڑھیں تو۔۔۔آپ صرف اپنا سوال کرنا جانتے ہیں بس۔۔۔
تو اے غافل مسلمان ذرا سوچ۔۔۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
79
اور اسحاق صاب!
یہ ہماری آج کل یہ بدقسمتی ہے اگر کوئی بات ہمارے عقیدہ یا ایمان کے خلاف ہو تو ہم اس سے منہ موڑ لیتے ہیں
چاہئے کوئی جتنا بھی سمجھائے ۔ یہی کام کافر اور مشرک کرتے تھے جو آج کا کلمہ پڑھنے والا مسلمان کرتا ہے۔
اور جزباتی ہو جاتے ہیں جیسے آپ جواب دے رہے کسی علم والے کے لئے اس طرح کا عمل درست نہیں اپنے آپ پر آپ پہلے غور کریں پھر دین کی طرف آئیں انشائ اللہ ،،اللہ تعالیٰ نے چہا تو ضرور کامیابی نصیب ہو گی۔ ۔
اہم بات یہ ہوتی ہے کہ کوئی دیوبند،کوئی سنی،کوئی اہل سنت و جماعت ۔بات کیا کر رہا ۔
اگر واقعی وہ پہلے قرآن پھر صحیح حدیث پیش کرتا ہو تو اس کی بات کی اہمیت ہے اگر وہ قرآن کے خلاف پھر حدیث کے خلاف بات کرتا تو وہ کوئی بھی ہو اس کی بات کو رد کیا جاتا ہے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
مذکور آیت یہ ہے اس کا صحیح ترجمہ لکھ دیں۔
وَاتَّبَعُوا مَا تَتْلُو الشَّيَاطِينُ عَلَى مُلْكِ سُلَيْمَانَ وَمَا كَفَرَ سُلَيْمَانُ وَلَكِنَّ الشَّيَاطِينَ كَفَرُوا يُعَلِّمُونَ النَّاسَ السِّحْرَ وَمَا أُنْزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوتَ وَمَارُوتَ وَمَا يُعَلِّمَانِ مِنْ أَحَدٍ حَتَّى يَقُولَا إِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْفُرْ فَيَتَعَلَّمُونَ مِنْهُمَا مَا يُفَرِّقُونَ بِهِ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِهِ وَمَا هُمْ بِضَارِّينَ بِهِ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ وَيَتَعَلَّمُونَ مَا يَضُرُّهُمْ وَلَا يَنْفَعُهُمْ وَلَقَدْ عَلِمُوا لَمَنِ اشْتَرَاهُ مَا لَهُ فِي الْآَخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ وَلَبِئْسَ مَا شَرَوْا بِهِ أَنْفُسَهُمْ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ (102)
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
واللہ المستعان
لگتا هے موصوف مومنین میں سے ہی هیں ، یعنی ہم عام سے مسلمین میں سے نہیں .
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
79
جناب صفہ نمبر 2 پر میں اس کا جواب دے چکا ہوں۔۔۔آپ سب جواب پڑھتے نہیں بس سوالات کرنا جانتے ہیں میں تو جوابات ہی دیتا جا رہا لیکن آپ سب کی طرف سے کوئی جواب نہیں سوائے سوال کے واہ کیا بات آپ سب کی۔

یہ ہے درست ترجمہ۔۔۔۔۔

سورة البقرة (2.102)
وَاتَّبَعُوا مَا تَتْلُو الشَّيَاطِينُ عَلَىٰ مُلْكِ سُلَيْمَانَ ۖ وَمَا كَفَرَ سُلَيْمَانُ وَلَٰكِنَّ الشَّيَاطِينَ كَفَرُوا يُعَلِّمُونَ النَّاسَ السِّحْرَ وَمَآأُنزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوتَ وَمَارُوتَ ۚ وَمَا يُعَلِّمَانِ مِنْ أَحَدٍ حَتَّىٰ يَقُولَا إِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْفُرْ ۖ فَيَتَعَلَّمُونَ مِنْهُمَا مَا يُفَرِّقُونَ بِهِ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِهِ ۚ وَمَا هُم بِضَارِّينَ بِهِ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ ۚ وَيَتَعَلَّمُونَ مَا يَضُرُّهُمْ وَلَا يَنفَعُهُمْ ۚ وَلَقَدْ عَلِمُوا لَمَنِ اشْتَرَاهُ مَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ ۚ وَلَبِئْسَ مَا شَرَوْا بِهِ أَنفُسَهُمْ ۚ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ
ا ور اس چیز کے پیچھے لگ گئے جسے شیاطین (حضرت) سلیمان کی حکومت میں پڑھتے تھے۔ سلیمان نے تو کفر نہ کیا تھا، بلکہ یہ کفر شیطانوں کا تھا، وہ لوگوں کو جادو سکھایا کرتے تھے (١) اور بابل میں ہاروت ماروت دو فرشتوں پر جادونہیں اتارا گیا تھا (٢) وہ دونوں بھی کسی شخص کو اس وقت تک نہیں سکھاتے تھے (٣) جب تک یہ نہ کہہ دیں کہ ہم تو ایک آزمائش ہیں (٤) تو کفر نہ کر پھر لوگ ان سے وہ سیکھتے جس سے خاوند و بیوی میں جدائی ڈال دیں اور دراصل وہبغیر اللہ تعالٰی کی مرضی کے کسی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے (٥) یہ لوگ وہ سیکھتے ہیں جو انہیں نقصان پہنچائے اور نہ نفع پہنچا سکے، اور وہ جانتے ہیں کہ اس کے لینے والے کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔ اور وہ بدترین چیز ہے جس کے بدلے وہ اپنے آپ کو فروخت کر رہے ہیں، کاش کہ یہ جانتے ہوتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
فونٹ کی سائز نارمل رکهیں
فونٹ سائز فورم کے مطابق کر دیا گیا ہے۔۔
جزاک اللہ خیرا محترم طارق بھائی!

ديگر اراکین سے گذارش ہے کہ ہیڈنگ اور سب ہیڈنگ کا استعمال "جائز" طریقے سے کریں۔اور آیات مبارکہ کو ہو سکے تو عربی ٹیگ بھی ضرور لگائیں تا کہ پڑھنے میں آسانی ہو اور نظر آنے میں خوبصورت لگیں ۔ابتسامہ!
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
حافظ عمر بھائی سورۃ البقرہ 102 کا غلط ترجمہ کیا گیا ہے۔ ۔ ۔ ۔ہاروت ماروت فرشتے نہیں بلکہ شیاطین تھے ۔ ۔ ۔ فرشتے کفرو شرک سے پاک ہیں ۔ ۔ ۔ فرشتے آزمائش کے لئے کفر و شرک کی تبلیغ نہیں دے سکتے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تمام پیغمبروں پر بھی آزمائشیں آئیں لیکن کسی پر کفر و شرک سے آزمائش نہیں کی گئی۔ ۔ ۔ جادو کفر ہے اور کفر شیاطین یا انسان کر سکتے ہیں یعنی جن و انسان ۔ ۔ ۔ اگر کہا جائے کہ جادو کی تبلیغ فرشتوں نے کی تو جادو فرشتوں کو کس نے سکھایا ۔ ۔ ۔؟ فرشتے ہر وہ بات کرتے ہیں جو اللہ کے طرف سے ہو۔ ۔ ۔ فرشتے کہتائی نہیں کرتے ۔ ۔ ۔ فرشتوں کی قسم کھا کر اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرشتوں کی شان بلند کی ہے۔ ۔ ۔ یہ عقیدہ کہ فرشتوں نے جادو سکھایا کافروں کا عقیدہ ہے ۔ ۔ ۔البقرہ آیت 102 کا غلط ترجمہ وما کی وجہ سے کیا گہا ہے 2 جگہ وما کا ترجمہ نہیں میں کیا اور ہاروت ماروت کی جگہ وما کا ترجمہ نہیں کیوں نہیں کیا گیا صرف یہ کہ وما پر مد ہے اس وجہ سے جبکہ یہ سب غلط روایات اور قصہ کہانیوں کو سامنے رکھ کر ترجمہ کیا گیا ہے۔ ۔ ۔ اور وما کے اوپر مد بھی ان قصہ کہانیوں کو دیکھتے ہوئے لگائی گئی ۔ ۔ ہیں ۔ ۔ ۔
جادو حق نہیں ہے اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل نہیں ہوا۔ ۔۔ جادو کفر ہے اللہ تعالیٰ کفر کی تبلیغ سے پاک و صاف ہے جادو سیطانوں کا عمل ہے ۔ ۔ ۔ شکریہ۔ ۔۔
ا ور اس چیز کے پیچھے لگ گئے جسے شیاطین (حضرت) سلیمان کی حکومت میں پڑھتے تھے۔ سلیمان نے تو کفر نہ کیا تھا، بلکہ یہ کفر شیطانوں کا تھا، وہ لوگوں کو جادو سکھایا کرتے تھے (١) اور بابل میں ہاروت ماروت دو فرشتوں پر جادونہیں اتارا گیا تھا (٢) وہ دونوں بھی کسی شخص کو اس وقت تک نہیں سکھاتے تھے (٣) جب تک یہ نہ کہہ دیں کہ ہم تو ایک آزمائش ہیں (٤) تو کفر نہ کر پھر لوگ ان سے وہ سیکھتے جس سے خاوند و بیوی میں جدائی ڈال دیں اور دراصل وہبغیر اللہ تعالٰی کی مرضی کے کسی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے (٥) یہ لوگ وہ سیکھتے ہیں جو انہیں نقصان پہنچائے اور نہ نفع پہنچا سکے، اور وہ جانتے ہیں کہ اس کے لینے والے کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔ اور وہ بدترین چیز ہے جس کے بدلے وہ اپنے آپ کو فروخت کر رہے ہیں، کاش کہ یہ جانتے ہوتے۔
آپکے اپنے ان دونوں مراسلوں میں تضاد ہے اسے نپٹائیں۔ پہلے مراسلہ میں آپ نے ”ہاروت“ اور ”ماروت“ کو فرشتے ماننے سے انکار کیا اور اس مراسلہ میں آیت کے ترجمہ میں آپ ان کو فرشتہ تسلیم کر رہے ہیں۔ پہلے خود ایک بات کاتعین کرلیں پھر دوسری باتوں کی طرف آئیں۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
79
السلام علیکم !عبدالرحمن بھٹی۔۔۔صاحب۔۔۔۔
اگر غور فرمائیں تو۔۔۔۔۔۔اور بابل میں ہاروت ماروت دو فرشتوں پر جادو نہیں اتارا گیا تھا۔
دضاحت۔۔۔۔لوگوں کا عقیدہ تھا سلیمان علیہ السلام جادو کی مدد سے بادشاہ بنے جبکہ اس عقیدہ کی نفی کے لئے اللہ تعالیٰ نے آیت نازل فرمائی۔۔۔جادو تو کفر کا کام ہے اور میرے بندے سلیمان نے یہ کفر نہیں کیا جادو تو کفر کا کام ہے جو شیطانوں نے کیا۔۔۔۔۔۔۔۔

لوگوں کا یہ بھی عقیدہ تھا کہ بابل میں جو دو لوگ ہیں ہاروت اور ماروت وہ فرشتے ہیں اور لوگوں کو جادو سیکھاتے ہیں۔۔۔۔وما کے ترجمہ سے دو باتوں کی نفی کی گئ ایک ہاروت ماروت فرشتے نہیں اور نہ ان پر کسی قسم کا حکم نازل کیا گیا۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ نے اس عقیدہ کی بھی نفی کی ۔۔۔کہ ہاروت ماروت نامی کسی دو فرشتوں پر جادو نہیں اتارا گیا۔۔۔۔۔

شکریہ آپ نے جواب دینے کی کوشش کی ۔۔۔مہربانی۔۔۔۔شکریہ
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
جس آدمی کو اپنی زبان میں اپنا ہی لکھا ہوا بھی سمجھ نہ آتا ہو ، اور یہ بھی پتا نہ ہو کہ کیا لکھ رہا ہوں
وہ علماء کے قرآنی تراجم کو غلط ،اور ظالمانہ کہہ رہا ہے ،، انا للہ و انا الیہ راجعون
اس تھریڈ کا چھٹا صفحہ چل رہا ہے ،اور مسلسل ہر صفحہ پر ( وما ) کو ایک اسم ۔۔وہ بھی نفی کیلئے ۔۔بتاتے آرہے ہیں ،
کسی جاہل مقرر سے سن کر اس ساری تگ و دو میں مصروف ہیں،
 
Top