• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سورۃ القیامہ میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
قول الله تعالى ‏ {‏ لا تحرك به لسانك‏}‏ وفعل النبي صلى الله عليه وسلم حيث ينزل عليه الوحى‏.‏

”قرآن نازل ہوتے وقت اس کے ساتھ اپنی زبان کو حرکت نہ دیا کرو“ آپ اس آیت کے اتر نے سے پہلے وحی اتر تے وقت ایسا کرتے تھے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ نقل کیا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ”میں اپنے بندے کے ساتھ ہوں۔ اس وقت تک جب بھی وہ مجھے یاد کرتا ہے اور میری یاد میں اپنے ہونٹ ہلاتا ہے“۔


حدیث نمبر: 7524
حدثنا قتيبة بن سعيد،‏‏‏‏ حدثنا أبو عوانة،‏‏‏‏ عن موسى بن أبي عائشة،‏‏‏‏ عن سعيد بن جبير،‏‏‏‏ عن ابن عباس،‏‏‏‏ في قوله تعالى ‏ {‏ لا تحرك به لسانك‏}‏ قال كان النبي صلى الله عليه وسلم يعالج من التنزيل شدة،‏‏‏‏ وكان يحرك شفتيه ـ فقال لي ابن عباس أحركهما لك كما كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يحركهما فقال سعيد أنا أحركهما كما كان ابن عباس يحركهما فحرك شفتيه ـ فأنزل الله عز وجل ‏ {‏ لا تحرك به لسانك لتعجل به * إن علينا جمعه وقرآنه‏}‏ قال جمعه في صدرك ثم تقرؤه‏.‏ ‏ {‏ فإذا قرأناه فاتبع قرآنه‏}‏ قال فاستمع له وأنصت ثم إن علينا أن تقرأه‏.‏ قال فكان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا أتاه جبريل ـ عليه السلام ـ استمع فإذا انطلق جبريل قرأه النبي صلى الله عليه وسلم كما أقرأه‏.


ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابو عوانہ نے بیان کیا ‘ ان سے موسیٰ ابن ابی عائشہ نے ‘ ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے سورۃ القیامہ میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ”لاتحرک بہ لسانک“ کے متعلق کہ وحی نازل ہوتی ہے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر اس کا بہت بار پڑتا ہے اور آپ اپنے ہونٹ ہلاتے۔ مجھ سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں تمہیں ہلا کے دکھا تا ہوں جس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہلاتے تھے۔ سعید نے کہا کہ جس طرح ابن عباس رضی اللہ عنہما ہونٹ ہلا کر دکھا تے تھے ‘ میں تمہارے سامنے اسی طرح ہلا تا ہوں۔ چنانچہ انہوں نے اپنے ہونٹ ہلائے۔ (ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ) اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی کہ ”لا تحرک بہ لسانک لتعجل بہ ان علینا جمعہ وقرانہ“ یعنی تمہارے سینے میں قرآن کا جما دینا اور اس کو پڑھا دینا ہمارا کام ہے جب ہم (جبرائیل علیہ السلام کی زبان پر) اس کو پڑھ چکیں اس وقت تم اس کے پڑھنے کی پیروی کرو۔ مطلب یہ ہے کہ جبرائیل علیہ السلام کے پڑھتے وقت کان لگا کر سنتے رہو اور خاموش رہو ‘ یہ ہمارا ذمہ ہے ہم تم سے ویسا ہی پڑھوا دیں گے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ اس آیت کے اتر نے کے بعد جب حضرت جبرائیل علیہ السلام آتے (قرآن) سناتے) تو آپ کان لگا کر سنتے۔ جب جبرائیل علیہ السلام چلے جاتے تو آپ لوگوں کو اسی طرح پڑھ کر سنا دیتے جیسے جبرائیل علیہ السلام نے آپ کو پڑھ کر سنایا تھا۔
صحیح بخاری
کتاب التوحید والرد علی الجہیمۃ
 
Top