• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سوشل میڈیا تحقیقی سنٹرز ۔۔۔ اہم ضرورت

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
تیری بربادیوں کے مشورے ہیں آسمانوں میں

ابوبکر قدوسی
اگر میں ابھی کسی مذہبی جماعت کے سربراہ کے بارے میں کوئی "گستاخانہ " پوسٹ کر دوں یا کسی ایسے ہی "بت" کی کارگزاری پر بات کر لوں تو شاید ایک منٹ بھی نہ گذرے گا "جیالے " غول در غول چلے آئیں گے - دشنام ، طنز ، بدزبانی ہر ہر حربہ اختیار کریں گے ....لیکن :
اگر کوئی بدزبان اٹھ کے اپنی مرضی کی "الکتاب" بنا کے پیش کرے ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بدزبانی کرے ، یا خود کو "نبی" بنا کے پیش کرے تو کسی جماعت کے " میڈیا سیل " کو توفیق نہ ہو گی کہ اس پر کوئی منظم احتجاجی مہم شروع کرے یا اس کی بیخ کنی کی کوئی سبیل کرے - اس کے لیے لے دے کے وہی سوشل میڈیائی دینی نوجوان بروے کار آئیں گے کہ جو محض اللہ کی رضا کے لیے یہ سب کر رہے ہیں -
امکان ہے کہ کسی نہ کسی کی تیوری چڑھ جائے گی لیکن حقیقت یہی ہے جو میں نے بیان کر دی - آپ آزما کے دیکھ لیجئے - پیمانہ میں نے آپ کے سامنے رکھ دیا -
مذہبی جماعتوں کی اس مجرمانہ روش کے سبب سوشل میڈیا پاکستان میں الحاد ، لبرل ازم ، انکار حدیث کا ایک بڑا ذریعہ بن چکا ہے - ہر روز کوئی نیا فتنہ اٹھتا ہے اور اہل ایمان کے دل چر جاتے ہیں - افسوس مگر یہ ہے کہ ان فتنوں کا جواب دینے کے لیے ہماری مذہبی جماعتوں کی طرف سے کوئی منظم منصوبہ سازی نہیں کی جا رہی - منصوبہ سازی تو بہت بھاری لفظ ہے ، سوچا بھی نہیں جا رہا - اہل حدیث ہوں یا احناف ہر طرف یہی صورت حال ہے - لے دے کے چند نوجوان اور کچھ صاحب علم اور کچھ ہم جسے طالب علم ہیں جو صبح شام لگے ہوے ہیں
کامل اس فرقۂ زہاد میں اٹھا نہ کوئی
کچھ ہوئے تو یہی رندان قدح خوار ہوئے
لیکن کبھی کسی نے سوچا کہ اگر یہ مذہبی تنظیمیں کہ جن کے پاس بے پناہ وسائل ہیں ، اس کام کو سنبھال لیں تو کتنا بہتر ہو جائے - کیا سبب ہے کہ ان کے قائدین ایسا سوچتے بھی نہیں ..کیا ان کے پاس فرصت نہیں ہوتی ؟ ارے نہیں بھائی فرصت کی بات نہ کیجئے از حد " ویلے " ہیں ، فرصت ہی فرصت -
تو کیا صاحبان شعور نہیں ہیں ؟
یہ بات بھی نہیں شروع میں عرض کر چکا کہ ابھی کسی پر تنقید کیجئے ، سوشل میڈیا کی ٹیم بھاگم بھاگ چلی آے گی ...
پھر سبب کیا ہے ؟
بات بہت تلخ ہے ..لیکن اس کے سوا کیا ہے کہ دفاع دین ان کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں ، ورنہ ایک بندہ کہ جو صاحب شعور بھی ہو محض اٹھارہ بیس ہزار میں اس کام کے لیے تیار ہو جاتا ہے - اگر آپ صرف پانچ افراد کی ٹیم تیار کر دیں کہ جو نوجوان نسل کی تشکیک کی دوری کے لیے ، دفاع حدیث کے لیے ، دفاع دین کے لیے کل وقتی کام سرانجام دیں تو یقین کیجئے کہ ہر طرف وہی افراد اور ان کے پیج نظر آئیں - آج بہت سے لوگ شکوہ کرتے ہیں کہ جہلم سے ایک نیم خواندہ اٹھتا ہے اور محض زبان کی کمائی کے سبب سینکڑوں نوجوانوں کو دروغ گوئی کا شکار بنا لیتا ہے ، کوئی قطر سے آتا ہے اور لوگوں کو حدیث کا مذاق بنانا سکھا جاتا ہے ، ہر روز کوئی نیا فتنہ اٹھتا ہے اور لوگوں کو گمراہ کرتا ہے ..
حضور شکوہ کیسا ؟
شکوے کوتاہ سوچ کے کم عمل لوگ کیا کرتے ہیں .... اپنے لیڈران کا گریباں پکڑیے ، ان سے سوال کیجئے کہ دفاع دین کے نام پر قائم جماعتیں نوجوان نسل کی گمراہی کے لیے کیا کر رہی ہیں ؟
ان کے پاس جدید اذہان کے اشکالات کا دینے کے لیے کیا ہے ؟
انہوں نے آج تک اس کے لیے کون سا لٹریچر تیار کروایا ہے ؟
اگر جواب نفی میں ہے تو آپ بھی زندہ باد کے نعرے لگا کے برابر کے شریک مجرم ہیں۔
 
Top