محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
بسم اللہ الرحمن الرحیم
از: عبدالہادی عبد الخالق مدنی شوشل میڈیا کا بخار
اگر میں یہ کہوں کہ یہ شوشل میڈیا کا بخار ایسا بخار ہے جس سے کوئی گھر کیا بلکہ کوئی فرد محفوظ نہیں تو شاید میرا کہنا غلط نہیں ہوگا۔ آج کل شوشل نیٹ ورک مثلاً فیس بوک، ٹویٹر، واٹس ایپ ، گوگل پلس وغیرہ کا استعمال ایک عام بات ہے، اس میں مرد اور خواتین ، بچے بوڑھے ، نوجوان، ادھیڑ ، امیر وغریب، مزدور وصنعتکار اور اعلی تعلیم یافتہ سے لے کر معمولی پڑھے لکھے تک ہر طرح کے لوگ شامل ہیں۔ ہم میں کون شخص ہے جوشوشل میڈیا کے بخار سے محفوظ ہے؟ ہاں یہ اور بات ہے کہ ہرایک کا بخار مختلف ہے، کسی کو کم بخار ہے کسی کو زیادہ، کسی کو نارمل ہے کسی کو خطرناک۔ اگر یہ نارمل ہے تو گھبرانے کی بات نہیں اور اگر حد سے آگے بڑھ چکا ہے تو علاج کی ضرورت ہے۔
بعض لوگوں کے لئے یہ بخار معمولی بیماری کے بجائے ایک خطرناک نشہ اور بدترین لت کی شکل اختیار کرچکا ہے۔ نہ وقت پر کھانے پینے اور سونے کی پرواہ، نہ آنکھ ، کان، دل ودماغ اور دیگر جسمانی اعضاء کے آرام وراحت کی پرواہ، نہ اپنے فرائض وواجبات کی پرواہ، نہ اہل خانہ کے حقوق کی پرواہ، نہ عزیز واقارب اور دوست واحباب کے حقوق کی پرواہ ، صلاۃ پنجوقتہ سے غفلت، ہمہ وقت شوشل میڈیا سے لطف لیتے ہوئے حتی کہ گاڑی ڈرائیونگ کرتے ہوئے شوشل میڈیا پر نظریں، سامنے کوئی عزیز ، کوئی مہمان تشریف فرما ہے لیکن اس پر توجہ ہونے کے بجائے موبائیل کے اسکرین پر توجہ، طالب علم کلاس میں بیٹھا ہوا لیکن دل شوشل میڈیا میں لگا ہوا، دسترخوان پر انواع واقسام کے لذیذ کھانوں کی لذت شوشل میڈیا کے مقابلے میں بے لطف، یہ سب اس بیماری کی چند علامات ہیں۔ اگر ہم اس بیماری کا شکار ہوگئے ہیں تو ہمیں اپنی بیماری کا اقرار کرکے اس کے علاج کے لئے بھرپور کوشش اور تگ ودو کرنی چاہئے ورنہ یہ مرض متعدد قسم کے نقصانات ، مضرات اور تباہ کاریوں کا باعث ہوگا۔ لوگوں کے ساتھ میل جول ختم ہوجائے گا، خلوت پسندی اور عزلت گزینی کا شکار ہوجائیں گے، تنہائی مقدر ہوجائے گی، صحت وتندرستی برباد ہوجائے گی، ترجیحات فراموشی میں مبتلا ہوجائیں گے۔ روبرو گفتگو اور دوبدو بحث ومباحثہ کی اہلیت وصلاحیت کا فقدان ہوجائے گا یا واضح کمی ہوجائے گی۔ وغیرہ وغیرہ
ہم شوشل نیٹ ورکس کا استعمال کیوں کرتے ہیں؟
ایک سوال جو خود بخود سر اٹھاتا ہے کہ آخر شوشل میڈیا کے استعمال کے پیچھے مقصد کیا ہوتا ہے؟ ہم ان کا استعمال کیوں کرتے ہیں؟
جب ہم اس کا جواب تلاش کرنے نکلتے ہیں تو ہمیں کئی ایک جواب ملتے ہیں جن کا خلاصہ کچھ اس طرح ہے۔
- لوگوں سے تعارف اور جان پہچان بنانے کے لئے، نئے نئے دوست حاصل کرنے کے لئے
- متعارفین کے ساتھ مستقل رابطہ میں رہنے کے لئے
- مسائل کو ڈسکس کرکے ، ان پر تبادلۂ خیال کرکے ایک نتیجہ تک پہنچنے کے لئے
- مناسب شریک حیات کی تلاش کے لئے
- اپنی تجارت کو فروغ دینے کے لئے
- اپنی تعلیم وثقافت اور اپنے مقام ومرتبہ (اسٹیٹس) کے اظہار کے لئے
- تفریح طبع، انجوائے اور لطف اندوزی کے لئے
- ٹائم پاس یعنی وقت گزاری کے لئے
- علمی اور عملی استفادہ کے لئے
- فوری جدید اور اہم خبروں کے حصول کے لئے
- نئی نئی معلومات حاصل کرنے کے لئے
- اپنے فکر ونظر اور دین وعقیدہ کی نشر واشاعت کے لئے
جاری ہے ----