• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سکالر شپ پر جرمنی جانے والے 2 پاکستانی طالب علم ائیرپورٹ سے فرار

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
سکالر شپ پر جرمنی جانے والے 2 پاکستانی طالب علم ائیرپورٹ سے فرار
28 اکتوبر 2014

لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے سکالر شپ پر جرمنی جانے والے دو طالب علم یورپ پہنچتے ہی ائیرپورٹ سے فرار ہو گئے ہیں اور تاحال لاپتہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے 8 طالب علم سکالر شپ پر جرمنی کی ایرفرٹ یونیورسٹی کے "سمر سکول" کیلئے منتخب ہوئے تھے جن میں سے 2 طالب علم نعمان حسن اور علی اویس جرمنی پہنچتے ہی ائیرپورٹ سے فرار ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق نعمان حسن بی ایس چوتھے سمسٹر جبکہ علی اویس ایم ایس سی کے دوسرے سمسٹر میں ہیں اور دونوں پنجاب یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف سوشیالوجی میں زیر تعلیم ہیں۔

پنجاب یونیورسٹی کی انتظامیہ نے طالب علموں کی اس حرکت سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ ان دونوں کے فرار ہونے میں انتظامیہ کی مرضی شامل نہیں ہے جبکہ دونوں طلباء ملک و قوم کیساتھ ساتھ یونیورسٹی کی بدنامی کا باعث بھی بنے ہیں۔

ذرائع کے مطابق جرمن پولیس فرار ہونے والے طالب علموں کو تلاش کر رہی ہے اور انٹرپول کو بھی ان کے فرار ہونے کی اطلاع دی جا چکی ہے۔

مصدقہ ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ نعمان حسن یونیورسٹی میں غیر اخلاقی حرکات میں بھی ملوث رہا ہے اور کئی مواقعوں پر یونیورسٹی کی حدود میں شراب نوشی سمیت نشے کا عام استعمال کرتے ہوئے پایا گیا جبکہ کلاسز سے غیر حاضری کی بناء پر امتحانات میں فیل ہوتا رہا ہے لیکن اس کے باوجود یونیورسٹی کی جانب سے بغیر کسی تحقیق کے اس کا نام سکالر شپ کیلئے بھیجنا اور یونیورسٹی میں موجود ہونہار طالب علموں کی حق تلفی کرنا بھی قابل تشویش ہے۔

دوسری جانب یونیورسٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل سائنسز شعبے کے سربراہ ڈاکٹر زکریا ذاکر نے موقف اپنایا ہے کہ فرار ہونے والے طالب علموں کے باعث یونیورسٹی کی بدنامی ہوئی ہے اور خدشہ ہے کہ اس حرکت کی وجہ سے آئیندہ کوئی بھی ملک سکالر شپ کیلئے پنجاب یونیورسٹی کو اہمیت نہیں دے گا۔

واضح رہے پاکستان کی جانب سے کل 16 طلباء نے یہ سکالر شپ حاصل کیا تھا جن میں سے 8 کا تعلق پنجاب یونیورسٹی سے تھا۔

ح
 
Top