• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سیدنا ابوہریرہ دوسی رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
سیدنا ابوہریرہ دوسی رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان

1 ۔ سید نا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم قیامت کے دن آپ کی شفاعت کی سعادت سب سے زیادہ کون شخص حاصل کرے گا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اے ابوہریرہ میرا خیال تھا کہ کہ تم سے پہلے کوئی شخص مجھ سے اس بات کے متعلق سوال نہیں کرے گا۔ اس سبب سے کہ میں نے تم کو حدیث پر بہت زیادہ حریص دیکھا قیامت کے دن میری شفاعت کا سب سے زیادہ حق حاصل کرنے والا وہ شخص ہوگا جس نے لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ خلوص دل سے کہا ہو۔
صحیح بخاری:جلد سوم کتاب الرقاق (دلوں کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان)

2۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ تم لوگ کہتے ہو ابوہریرہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) سے کثرت سے حدیثیں بیان کرتا ہے، اللہ کے سامنے ایک دن جانا ہے، میں ایک مسکین آدمی تھا، صرف پیٹ بھر کر کھا کر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کی خدمت میں میں ہر وقت موجود رہتا تھا، مہاجرین تو بازار میں خرید و فروخت میں مشغول رہتے تھے اور انصار اپنے مال کے انتظام میں مصروف رہتے تھے، ایک دن میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کے پاس حاضر تھا کہ آپ نے فرمایا کہ جو شخص اپنی چادر میری گفتگو ہونے تک پھیلائے رکھے پھر اس کو سمیٹ لے تو جو کچھ مجھ سے سنے گا اس کو کبھی نہ بھولے گا مجھ پر جو چادر تھی اس کو میں نے بچھا دیا قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا ہے جو کچھ میں نے آپ سے سنا اس میں سے کچھ نہیں بھولا۔
صحیح بخاری کتاب الاعتصام بالکتاب والسنۃ الرقم الحدیث : 7354

3۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں اپنی والدہ کو اسلام کی طرف بلاتا تھا اور وہ مشرک تھی۔ ایک دن میں نے اس کو مسلمان ہونے کو کہا تو اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں وہ بات سنائی جو مجھے ناگوار گزری۔ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس روتا ہوا آیا اور عرض کیا کہ میں اپنی والدہ کو اسلام کی طرف بلاتا تھا وہ نہ مانتی تھی، آج اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں مجھے وہ بات سنائی جو مجھے ناگوار ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے کہ وہ ابوہریرہ کی ماں کو ہدایت دیدے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ ! ابوہریرہ کی ماں کو ہدایت کر دے۔ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا سے خوش ہو کر نکلا۔ جب گھر پر آیا اور دروازہ پر پہنچا تو وہ بند تھا۔ میری ماں نے میرے پاؤں کی آواز سنی۔ اور بولی کہ ذرا ٹھہرا رہ۔ میں نے پانی کے گرنے کی آواز سنی غرض میری ماں نے غسل کیا اور اپنا کرتہ پہن کر جلدی سے اوڑھنی اوڑھی، پھر دروازہ کھولا اور بولی کہ اے ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ)! (( میں گواہی دیتی ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے اور میں گواہی دیتی ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں ))۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس خوشی سے روتا ہوا آیا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! خوش ہو جائیے اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا قبول کی اور ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ) کی ماں کو ہدایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی تعریف اور اس کی صفت کی اور بہتر بات کہی۔ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اللہ عزوجل سے دعا کیجئے کہ میری اور میری ماں کی محبت مسلمانوں کے دلوں میں ڈال دے۔ اور ان کی محبت ہمارے دلوں میں ڈال دے۔ تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ ! اپنے بندوں کی یعنی ابوہریرہ اور ان کی ماں کی محبت اپنے مومن بندوں کے دلوں میں ڈال دے اور مومنوں کی محبت ان کے دلوں میں ڈال دے۔ پھر کوئی مومن ایسا پیدا نہیں ہوا جس نے مجھے سنا ہو یا دیکھا ہو مگر اس نے مجھ سے محبت رکھی۔
صحیح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
باب : سیدنا ابوہریرہ دوسی رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان


4۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے ایک مرتبہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ آپ ہم سب سے زیادہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کی خدمت میں حاضر رہتے تھے۔ اور ہم سب سے زیادہ ان کی حدیثوں کو یاد رکھنے والے ہیں۔
یہ حدیث حسن ہے۔جامع ترمذی سیدنا ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ کے مناقب کا بیان
5 ۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ ایک مرتبہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھجوریں لایا اور عرض کیا یا رسول اللہ ان میں برکت کی دعا کیجئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے انہیں جمع کرکے میرے لئے دعا کی اور فرمایا لو پکڑو اور اسے اپنے توشہ دان میں رکھ دو۔ جب تم لینا چاہو تو ہاتھ ڈال کر لے لینا اور اسے جھاڑنا نہیں۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے اس میں سے کتنے ہی ٹوکرے اللہ کی راہ میں خرچ کئے پھر خود بھی ہم اس میں سے کھاتے تھے۔ اور دوسروں کو بھی کھلاتے تھے وہ تھیلی کبھی میری کمر سے جدا نہیں ہوئی تھی۔ لیکن جس روز سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کو قتل کیا اس روز وہ گر گئی۔
یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔
جامع ترمذی سیدنا ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ کے مناقب کا بیان
 
Last edited:
Top