• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سیدنا علیؓ سے متعلق ایک روایت کی تحقیق درکار ہے

imran89mani

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 23، 2016
پیغامات
6
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
6
السلام علیکم! عرض ہے کہ کیا یہ واقعہ احادیث سے ثابت ہے؟

حضرت علیؓ نے گستاخِ رسولؐ کی زبان کاٹ دی

رسولِ خدا کے مدنی دور میں (جب وہ مدینہ ہجرت کرچکے تھے، تب) کسی گستاخ شاعر نے نبی کریم صل اللہ علیہ و آلہ و سلم کی شان کے خلاف گستاخانہ اشعار لکھے۔

اصحاب نے اس گستاخ شاعر کو پکڑ کر بوری میں بند کر کے حضور کے سامنے پھینک دیا..
سرکار دو عالم نے حکم دیا: اس کی زبان کاٹ دو۔

تاریخ لرز گئی، مکہ میں جو پتھر مارنے والوں کو معاف کرتا تھا. کوڑا کرکٹ پھینکنے والی کی تیمار داری کرتا تھا... اسے مدینے میں آکے آخر ہو کیا گیا۔

بعض صحابہ کرام نے عرض کی: یا رسول اللہ میں اس کی زبان کاٹنے کی سعادت حاصل کروں؟
حضور نے فرمایا: نہیں، تم نہیں
تب رسولِ خدا نے حضرت علیؓ کو حکم دیا اس کی زبان کاٹ دو...
مولا علی بوری اٹھا کر شہر سے باہر نکلے..
اور حضرت قنبر رض کو حکم دیا: جا کر میرا اونٹ لے آئیں

اونٹ آیا مولا علی نے اونٹ کے پیروں سے رسی کھول دی اور شاعر کو بھی کھولا اور 2000 درہم اس کے ہاتھ میں دیے اور اس کو اونٹ پہ بیٹھایا، پھر فرمایا: تم بھاگ جاؤ ان کو میں دیکھ لونگا...

اب جو لوگ تماشا دیکھنے آئے تھے حیران رہ گئے کہ یا اللہ، حضرت علیؓ نے تو رسول اللہ کی نافرمانی کی

رسول خدا کے پاس شکایت لے کر پہنچ گئے: یا رسول اللہ آپ نے کہا تھا زبان کاٹ دو، اور حضرت علیؓ نے اس گستاخ شاعر کو 2000 درہم دیے اور آزاد کر دیا...

حضورۖ مسکرائے اور فرمایا علیٰ میری بات سمجھ گئے...
افسوس ہے کہ تمہاری سمجھ میں نہیں آئی

وہ لوگ پریشان ہوکر یہ کہتے چل دیے کہ: یہی تو کہا تھا کہ زبان کاٹ دو ... علی نے تو کاٹی ہی نہیں...

اگلے دن صبح، فجر کی نماز کو جب گئے تو کیا دیکھتے ہیں کہ وہ شاعر وضو کررہا ہے.. پھر وہ مسجد میں جا کر جیب سے ایک پرچہ نکال کر کہتا ہے: حضور آپ کی شان میں نعت لکھ کر لایا ہوں...

اور یوں ہوا کہ حضرت علیؓ نے گستاخ رسول کی گستاخ زبان کو کاٹ کر اسے مدحتِ رسالت والی زبان میں تبدیل کردیا۔

حوالہ: دعائم الاسلام، جلد 2، صفحہ 323
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
السلام علیکم! عرض ہے کہ کیا یہ واقعہ احادیث سے ثابت ہے؟

حضرت علیؓ نے گستاخِ رسولؐ کی زبان کاٹ دی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم بھائی !
یہ واقعہ ایک اسماعیلی شیعہ عالم قاضی ابوحنیفہ نعمان بن محمد ( المتوفیٰ 363ھ ) کی کتاب (دعائم الاسلام ) میں منقول ہے، اہل سنت کی کسی معتبر کتاب میں کم از کم مجھے نہیں ملا ، واللہ اعلم
ایک شیعہ سائیٹ پر اس کتاب اور مصنف کا تعارف یوں درج ہے :
الكتاب : دعائم الإسلام وذكر الحلال والحرام والقضايا والأحكام
المؤلف: القاضي أبو حنيفة النعمان بن محمد بن منصور بن أحمد بن حيون التميمي المغربي ، المتوفى 363 هـ
( من علماء الشيعة الإسماعيلية إبان الدولة الفاطمية )
تعريف بالمؤلف :

http://www.ahl-ul-bait.org/arabic/no...anmohammad.htm


التصنيف : كتب الفقه والأحكام
عدد المجلدات : 2
المصدر : مكتبة مركز آل البيت العالمي للمعلومات

للتحميل

http://www.mediafire.com/?zkwyyxmmdiz
أو
http://www.fileflyer.com/view/mjdlFAw
 
Top