• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سید ابوالاعلی مودودی، جیل سے پھانسی کی سزا تک

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
مولانا مودودی ہمارے ہاں دور حاضرکی ایک بڑی علمی شخصیت کی بنا پر تو ضرور جانے جاتے ہیں- لیکن جنہوں نے مولانا کو قریب سے دیکھا ہے یا ان کی کتب کو بغور پڑھا ہے وہ اگر تعصب کی عینک اتار کر مودودی صاحب کے افکار و نظریات کا جائزہ لیں گے تو انھیں یہ چیز صاف نظر آے گی کہ دین کے حوالے سے مولانا کے نظریات میں ہمہ وقت بہت اتار چڑھاؤ رہا ہے- کبھی تفہیم القرآن میں قبر پرستی کو واضح شرک کہتے ہیں - لیکن اپنی کتاب رسائل و مسائل میں ایک سائل کا جواب دیتے ہیں - "کہ قبر پرست کو مشرک کہنا صحیح نہیں" -ایک طرف کبھی اسی رسائل و مسائل میں حضرت علی رضی الله عنہ کی فضیلت سے متعلق ایک روایت کو جھوٹا قرار دیتے ہیں تو دوسری طرف اپنی بدنام زمانہ کتاب "خلافت و ملوکیت" میں اہل بیت کی فضیلت بیان کرتے ہوے اور حضرت عثمان غنی رضی الله عنہ اوران کے اہل خانہ کی تنقیص کرتے ہوے رافضیوں تک کو مات دے دیتے ہیں- کبھی تفہیم القرآن میں بخاری و مسلم کی تعریف و توصیف میں قلابے ملاتے ہے تو کبھی بخاری و مسلم ہی کی اکثر صحیح روایات (جیسے حضرت ابراہیم کے تین جھوٹ، یا حضرت سلیمان علیہ سلام کا ایک رات میں اپنی ١٠٠ بیویوں سے مباشرت والی روایات) کو اپنے زاتی درایتی اصولوں کی بنا پر رد کردتے ہیں- غرض مولانا مودودی کے نظریات و افکار کبھی ٩٠ تو کبھی ١٨٠ ڈگری کے اینگل پر گھومتے رہے ہیں - یہی وجہ ہے کہ ان کی ایجاد کردہ جماعت "جماعت اسلامی " ٥٠ ٦٠ سال گزارنے کے باوجود ملک میں دین اسلام کے حوالے سے کوئی انقلابی کام نہیں کر سکی- (واللہ اعلم)-
سید مودودی کے ذاتی نظریات پر تو کلام ہی نہیں اآپ درست لکھ رہے ہیں بلکہ اس کی مزید مثالیں دی جا سکتی ہیں لیکن میری رائے عوام کو قرآن فہمی کا ذوق دینا یہ کریڈٹ انہی کو جاتا ہے
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
سید مودودی کے ذاتی نظریات پر تو کلام ہی نہیں اآپ درست لکھ رہے ہیں بلکہ اس کی مزید مثالیں دی جا سکتی ہیں لیکن میری رائے عوام کو قرآن فہمی کا ذوق دینا یہ کریڈٹ انہی کو جاتا ہے
جی آپ نے صحیح فرمایا - مولانا کے اپنے ذاتی نظریات و افکار اپنی جگہ لیکن ان کی تفہیم القران میں بہت سے علمی تجزیے قاری کے لئے دلچسپی سے خالی نہیں - خاص کر تمام قرآنی سورتوں اور آیات کا شان نزول، مخلتف اسلامی تاریخی واقیعات کا بیک گراؤنڈ اور جن قدیم اقوام پر عذاب الہی نازل ہوے ان کا وقت و جغرافیہ حدود (یعنی کب اور زمین کے کس حصے میں وقوع پذیر ہوے وغیرہ) دین کے حوالے سے ان کی ایک منفرد کاوش ہے-
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
مختلف مسالک کے علما نے مولانا مودودی پر بہت کچھ لکھا ہے ، ذیل میں ایک اہم کتاب کا لنک پیش خدمت ہے :
’ مودودی صاحب علمائے اہلحدیث کی نظر میں ‘ مصنف کا نام ’ حکیم مودود ‘ صاحب ہے ۔
مولانا اسماعیل سلفی ، محدث روپڑی ، مولانا داود راز وغیرہ کی کتب تو محدث لائبریری پر موجود ہیں ، البتہ یہ کتاب ایک دو دن پہلے ہی حافظ ابو یحیی نورپوری صاحب نے اپنی ویب سائٹ اہل سنت پر اپلوڈ کی ہے ۔ بطور معلومات اس کا لنک یہاں دینا مناسب سمجھا ۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
جی آج کل ایک مخصوص سوچ کے تحت سید مودودی کے باطل افکار کا تعاقب بہت شدو مد سے کیا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کو بتایا جا سکے کہ سید مودودی امت اسلامیہ کے لیے کتنا بڑا فتنہ تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
جی آج کل ایک مخصوص سوچ کے تحت سید مودودی کے باطل افکار کا تعاقب بہت شدو مد سے کیا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کو بتایا جا سکے کہ سید مودودی امت اسلامیہ کے لیے کتنا بڑا فتنہ تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
محترم فیض الابرار صاحب -

سید مودودی صاحب بذات خود امّت مسلمہ کے لئے فتنہ تھے یا نہیں- یہ الله بہتر جانتا ہے - لیکن جب ایک عالم میں عوامی شہرت کے باعث خود پسندی کا مادہ پیدا ہو جائے - تو پھر شیطان اس سے وہ غلطیاں کرواتا ہے جو خود با خود امّت کے لئے فتنہ بن جاتی ہیں- آپ تو جانتے ہیں- ان کی کتاب "خلافت و ملوکیت " اس فتنے کا ایک مظہر ہے جس نے اہل سنّت کے بڑے بڑے علماء کو صحابہ کرام رضوان الله اجمعین کے ایک طبقے سے بد ظن کردیا -انسان کی جس چیز پر دسترس نہ ہو اس پر طبع آزمائی اس کو زیب نہیں دیتی-

ڈاکٹر ذاکر نائیک جیسے لوگ بھی اس شیطانی حملے (خود پسندی) کا شکار ہیں- الله ان کو ہدایت دے -(آمین)
 
شمولیت
جولائی 06، 2014
پیغامات
165
ری ایکشن اسکور
59
پوائنٹ
75
ڈاکٹر ذاکر نائیک جیسے لوگ بھی اس شیطانی حملے (خود پسندی) کا شکار ہیں- الله ان کو ہدایت دے -(آمین)
آمین ۔۔۔۔ الله سب کو ہدایت دے.
لیکن آپ کیسے کہ سکتے ہیں کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک بھی خود پسندی کا شکار ہیں؟
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
آمین ۔۔۔۔ الله سب کو ہدایت دے.
لیکن آپ کیسے کہ سکتے ہیں کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک بھی خود پسندی کا شکار ہیں؟
ان کے بارے میں سلفی علماء کی کچھ آراء پڑھی تھیں جو ان سے خود بھی مل چکے ہیں -وہ کہتے ہیں کہ ڈاکٹر ذاکر اپنے آپ کو اہل حدیث کہتے ہیں لیکن اکثر و بیشتر بغیر دلائل کے وہ اہل حدیث طبقے پر ہی تنقید کرتے رہتے ہیں- کہ وہ دین کی کوئی خدمت نہیں کررہے اور آپس میں چھوٹے چھوٹے مسائل پر لڑتے رہتے ہیں وغیرہ (یہ خود پسندی کی علامت ہے) ڈاکٹر ذاکر ہندؤوں اور عیسائیوں کو مسلمان کرنے کی فکر میں رہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جو یہ کام نہ کرے وہ بھی غیر مسلموں کے ساتھ جہنم میں جائے گا - دوسری طرف جہاد بالسیف سے گریز کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اسلام صرف امن کا پیغام دیتا ہے (یعنی only peace) - (ان سے کوئی پوچھے کہ پھر نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم نے کفار سے جہاد بالسیف کیوں کیا؟؟)-
 
شمولیت
جولائی 06، 2014
پیغامات
165
ری ایکشن اسکور
59
پوائنٹ
75
ان کے بارے میں سلفی علماء کی کچھ آراء پڑھی تھیں جو ان سے خود بھی مل چکے ہیں -وہ کہتے ہیں کہ ڈاکٹر ذاکر اپنے آپ کو اہل حدیث کہتے ہیں لیکن اکثر و بیشتر بغیر دلائل کے وہ اہل حدیث طبقے پر ہی تنقید کرتے رہتے ہیں- کہ وہ دین کی کوئی خدمت نہیں کررہے اور آپس میں چھوٹے چھوٹے مسائل پر لڑتے رہتے ہیں وغیرہ (یہ خود پسندی کی علامت ہے) ڈاکٹر ذاکر ہندؤوں اور عیسائیوں کو مسلمان کرنے کی فکر میں رہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جو یہ کام نہ کرے وہ بھی غیر مسلموں کے ساتھ جہنم میں جائے گا - دوسری طرف جہاد بالسیف سے گریز کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اسلام صرف امن کا پیغام دیتا ہے (یعنی only peace) - (ان سے کوئی پوچھے کہ پھر نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم نے کفار سے جہاد بالسیف کیوں کیا؟؟)-
واللہ اعلم باالصواب -
غالباً امام مالک کا قول ہے کہ ہر کسی کی بات کا رد (اختلاف) کیا جا سکتا ہے سواۓ نبی اکرم صل الله علیہ و سلم کی بات کے.
مودودی صاحب یا ڈاکٹر ذاکر صاحب کوئی استثنائی شخصیات نہیں.ان کی جو بات نبی اکرم صل الله علیہ و سلم کے فرمان مبارک کے مطابق، وہ قبول (کیونکہ اس بات کا ماخذ ،فرمان رسول اکرم صل الله علیہ و سلم ہے) اور جو ان کی اپنی راۓ، وہ لازم اتباع نہیں.
نبی اکرم صل الله علیہ و سلم
نبی اکرم صل الله علیہ و سلم
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
محترم فیض الابرار صاحب -

سید مودودی صاحب بذات خود امّت مسلمہ کے لئے فتنہ تھے یا نہیں- یہ الله بہتر جانتا ہے - لیکن جب ایک عالم میں عوامی شہرت کے باعث خود پسندی کا مادہ پیدا ہو جائے - تو پھر شیطان اس سے وہ غلطیاں کرواتا ہے جو خود با خود امّت کے لئے فتنہ بن جاتی ہیں- آپ تو جانتے ہیں- ان کی کتاب "خلافت و ملوکیت " اس فتنے کا ایک مظہر ہے جس نے اہل سنّت کے بڑے بڑے علماء کو صحابہ کرام رضوان الله اجمعین کے ایک طبقے سے بد ظن کردیا -انسان کی جس چیز پر دسترس نہ ہو اس پر طبع آزمائی اس کو زیب نہیں دیتی-

ڈاکٹر ذاکر نائیک جیسے لوگ بھی اس شیطانی حملے (خود پسندی) کا شکار ہیں- الله ان کو ہدایت دے -(آمین)
محمد علی جواد بھائی میں نے بطور مثال کچھ واٹس اپ گروپس میں ہونے والی گفتگو کا حوالہ نقل کیا ہے
میری ذاتی رائے محفوظ ہے مجھے تاریخ سے بطور خاص شغف ہے اور برصغیر پاک وہند کے مسلمانان پر تاریخی معاملات میں گمراہی میں مبتلا کرنے میں سید مودودی کا مرکزی کردار ہے بلکہ سب صحابہ کو ایک معتبر رائے بنانے میں تمام تر ذمہ داری انہی کی ہے کہ تحقیق کے نام پر کسی بھی صحابی کو کچھ بھی کہہ لیا جائے جبکہ ہمارا یہ موقف نہیں ہے اس کے علاوہ حجیت حدیث پر بھی ان کا موقف منھج سلف سے ہٹ کر تھا لیکن بات یہ ہے کہ صرف سید مودودی ہی کیوں بے شمار احناف ہیں جو بہت قدآور ہیں اور عوام پر اس کے اثرات بھی کہیں گہرے ہیں اور فکر مودودی ان کے پاس بھی ہے لیکن ان تمام باتوں کے باوجود میں انہیں رافضی ، شیعہ یا کافر نہیں کہتا اور ان کا معاملہ اللہ کے سپرد کیا ہوا ہے باوجود اس کے مجھے ان سے شدید اختلاف ہے
تلک امۃ قد خلت لھا ما کسبت ۔۔۔۔
اور اگر ہماری امت کے کبار اجتماعی فتوی دیتے ہیں تو پھر صورت حال یقینا دوسری ہو گی لیکن ایسا نہیں ہے
البتہ بقدر گمراہی اسے واضح کرنا چاہیے لیکن حکمت اور تدبر کے ساتھ اور مناسب فورم پر جہاں ضرورت ہو ضرور بات کی جائے لیکن اسے ایشو بنانے میں مضرات کہیں زیادہ ہیں
 
Top