• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سے سودى مال كا صدقہ ملا ہے كيا اس سے حج كر لے ؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اسے سودى مال كا صدقہ ملا ہے كيا اس سے حج كر لے ؟

ميں نے فرضى حج نہيں كيا، مجھے ايك شخص نے حج كرنے كے ليے رقم دى ہے، ليكن يہ شخص سودى كاروبار كرنے ميں معروف ہے، تو كيا ميرے ليے اس رقم سے حج كرنا جائز ہے ؟

الحمد للہ :

" جب كوئى سودى كاروبار كرنے والا شخص كسى انسان كو حج كرنے كے ليے رقم صدقہ كرے تو اس مال سے حج كرنے ميں كوئى حرج نہيں، اور اس كے ليے اس ہديہ قبول كرنے ميں كوئى حرج نہيں ہے، كيونكہ اس سود كا گناہ تو كمانے والے پر ہے، ليكن وہ شخص جو اس مال كو شرعى طريقہ سے حاصل كرے مثلا ہبہ يا ہديہ يا صدقہ كے طريقہ سے ( تو اس پر كوئى گناہ نہيں ).

اس كى دليل يہ ہے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے يہوديوں سے ہديہ قبول كيا تھا، اور يہوديوں كا كھانا كھايا، اور يہوديوں سے خريدارى كى حالانكہ يہودى سودى كاروبار اور حرام كھانے ميں معروف ہيں.

جى ہاں اگر ہم فرض كريں كہ ايك شخص نے كسى كى بكرى چورى كى اور وہ بكرى كسى دوسرے شخص كو ہديہ كردى تو يہاں يہ بكرى حرام ہے، كيونكہ آپ كو علم ہے كہ يہ بكرى اس كى ملكيت نہيں، ليكن اگر وہ سودى لين دين كرتا ہے تو اس كا گناہ اس پر ہے، اور جو شخص اس مال كو شرعى طريقہ سے حاصل كرتا ہے تو وہ مال اس كے ليے مباح اور جائز ہے.

تو ہم اس عورت كو كہيں گے كہ: آپ كو سودى كاروبار ميں معروف شخص سے مال ملا ہے اس سے حج كر ليں اس ميں آپ پر كوئى حرج نہيں" انتہى .

فضيلۃ الشيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ ديكھيں: فتاوى ابن عثيمين ( 21 / 105 ).

http://islamqa.info/ur/42475
 
Top