• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شادی اور اس کے فوائد

شمولیت
مارچ 19، 2012
پیغامات
165
ری ایکشن اسکور
206
پوائنٹ
82
شادی اور اس کے فوائد

تمام تعریف اس اللہ کی ہے جس نے پانی سے انسان کو پیدا کیا ، پھر اسے نصب والا اور سسرالی رشتوں والا کر دیا ،اور درودوسلام ہو اس پر جس نے روئے زمین عفت اور طہارت سے مزین کیا ۔یعنی ہمارے آقا امام اعظم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر، اور رحمت و سلامتی ہو آپ کے تمام آل اصحاب پر-
اما بعد
اللہ پاک کا ارشاد ہے : یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اتَّقُوۡا رَبَّکُمُ الَّذِیۡ خَلَقَکُمۡ مِّنۡ نَّفۡسٍ وَّاحِدَۃٍ وَّ خَلَقَ مِنۡہَا زَوۡجَہَا وَ بَثَّ مِنۡہُمَا رِجَالًا کَثِیۡرًا وَّ نِسَآءً ۚ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ الَّذِیۡ تَسَآءَلُوۡنَ بِہٖ وَ الۡاَرۡحَامَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلَیۡکُمۡ رَقِیۡبًا ﴿۱﴾ ﴿004:001﴾

اے لوگو! اپنے پروردگار سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا (١) اسی سے اس کی بیوی کو پیدا کر کے ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلا دیں اس اللہ سے ڈرو جس کے نام پر ایک دوسرے سے مانگتے ہو اور رشتے ناتے توڑنے سے بھی بچو (٢) بیشک اللہ تعالٰی تم پر نگہبان ہے۔
اللہ تعالی کا ارشاد ہے : وَ مِنۡ اٰیٰتِہٖۤ اَنۡ خَلَقَ لَکُمۡ مِّنۡ اَنۡفُسِکُمۡ اَزۡوَاجًا لِّتَسۡکُنُوۡۤا اِلَیۡہَا وَ جَعَلَ بَیۡنَکُمۡ مَّوَدَّۃً وَّ رَحۡمَۃً ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یَّتَفَکَّرُوۡنَ ﴿۲۱﴾ ﴿030:021﴾

اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہاری ہی جنس سے بیویاں پیدا کیں (۱) تاکہ تم آرام پاؤ (۲) اس نے تمہارے درمیان محبت اور ہمدردی قائم کر دی (۳) یقیناً غورو فکر کرنے والوں کے لئے اس میں بہت نشانیاں ہیں۔
نیز اللہ کا ارشاد ہے :
(وَ لَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا رُسُلًا مِّنۡ قَبۡلِکَ وَ جَعَلۡنَا لَہُمۡ اَزۡوَاجًا وَّ ذُرِّیَّۃً)
ترجمہ:۔ ہم آپ سے پہلے بھی بہت سے رسول بھیج چکے ہیں اور ہم نے ان سب کو بیوی بچوں والا بنایا تھا۔
نیز ایک اور مقام پر اللہ تعالی کا ارشاد ہے :
وَ اَنۡکِحُوا الۡاَیَامٰی مِنۡکُمۡ وَ الصّٰلِحِیۡنَ مِنۡ عِبَادِکُمۡ وَ اِمَآئِکُمۡ ؕ اِنۡ یَّکُوۡنُوۡا فُقَرَآءَ یُغۡنِہِمُ اللّٰہُ مِنۡ فَضۡلِہٖ ؕ وَ اللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیۡمٌ ﴿۳۲﴾ ﴿024:032﴾
ترجمہ :۔ تم سے جو مرد عورت بےنکاح ہوں ان کا نکاح کر دو (١) اور اپنے نیک بخت غلام لونڈیوں کا بھی (٢) اگر وہ مفلس بھی ہونگیں تو اللہ تعالٰی انہیں اپنے فضل سے غنی بنا دے گا (٣) اللہ تعالٰی کشادگی والا علم والا ہے۔‏
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نوجوان تھے ، ہمارے پاس کچھ بھی نہ تھا ، تو حضور اکرم صلئ اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا : نوجوانوں کی جماعت ! تم میں سے جو شادی کی طاقت رکھتا ہے اسے شادی کر لینی چاہیئے ، کیونکہ ادی نگاہوں کو پست رکھنے والی اور شرم گاہوں کی کرنے والی ہے ، اور جس کو طاقت نہ ہو اسے روزہ رکھنا چاہیئے ، اس لیے کہ روزہ اس کی قوت و شہوت کو توڑنے والا ہے (بخاری:5066، مسلم: 1400)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چار باتوں کی وجہ سے عورت سے شادی کی جاتی ہے : مال ، حسب و نصب ، جمال اور دینداری ۔ تمھارے ہاتھ خاک آلود ہوں تم دیندار عورت سے شادی کرو ۔(صحیح بخاری :5090 ، مسلم 1466)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جب تمھارے پاس کوئی ایسا شخص آئے جس کے دین و اخلاق سے تم مطمئن اور راضی ہو تو اس سے اپنی بچیوں کی شادی کردو ، اگر ایسا نہیں کرو گے تو زمین میں فتنہ فساد ہو گا ، اور زبردست طریقہ پر فساد اور برائی پھیلے گی (ترمذی : 1084 ، ابن ماجہ: 1967 ، )

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورت کی برکت وسعادت میں سے ہے ، اس کے پیغام ِ شادی کی آسانی اور اس کے رحم کی آسانی ۔( مسند احمد 24476)

اجمالی مفہوم

اللہ تعالی نے انسان کو پیدا کیا اور انھیں دنیا میں اہنا خلیفہ بنایا ، ان کے لیے ایسے اصول و ضوابط مقرر کئے جن سے ان کی زندگی قائم و دائم رہے ، اور یہ بات اسی وقت پوری ہو سکتی ہے جب کہ انسان عام تعمیرو بنا کی امانت کی ادائیگی کرے اور اسکی کرہ ارض پر اسکی زندگی رواں دواں رہے ، اسی لیے اللہ تعالی نے اس ک اندر کچھ ایسی خواہشات و جذبات اور طبعی تقاضے اور محرکات و دیعت کر دیئے ہیں جو اس کے اندر شادی کا داعیہ پیدا کریں ، اور یہ بات کسی بھی عاقل و دانا پر چنداں مخفی نہیں کہ شادی کے متعدد عظیم فوائد ہیں ، خاص کر وہ فوئد ہیں جن کا تعلق فطری تقاضوں سے ہے ، اس کا سب سے اہم اور بڑا فائدہ ہے ، بدکاری و بدچلنی سے حفاظت اور بدنگاہی سے تحفظ کی فراہمی ، چنانچہ اس سے نفسِ انسانی کو سکون و طمانیت حاصل ہوتی ہے ، نیز اس سے نسلِ انسانی کو تحفظ و بقاء اور استمرا و دوام ملتا ہے ، اور انسانی زندگی صلاح و تقوی سے موجزن بن کر ، عفت و طہارت سے مزین ہو کر ، مسرت و شادمانی سے معطر بن کر ، انس و محبت اور الفت و شفقت کی عطر بیز ہواؤں سے مشک بار ہو کر اور اور نشاط و انبساط سے مالا مال ہو رواں و دواں رہتی ہے ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان " اے نوجوانوں کی جماعت ! تم میں سے جو شادی کی طاقت رکھتا ہو ، اسے شادی کر لین چاہیئے '' شادی کی رغبت دلاتا ہے ، اور پوری امت کے تمام افراد اور تمام نوجوان مرد و عورت کی حفاظت کی خاطر ایک عظیم فائدہ کی طرف رہنمائی کرتا ہے ، اور ایسی عبادت اور نیک کاموں کی طرف توجہ مبذول کراتا ہے ، جن سے سلوک و کردار اور صلاح و تقوی کو جلا ملے ، اور بے رواروی سے حفاظت ہو ۔ اسی طرح فرمانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں شادی کا حکم بھی ہے ، جو کہ حفاظت اور عفت و طہارت کا ذریعہ ہے ، اس وقت نوجوانوں کو اس سنتِ نبوی کے زندہ کرنے کی ضرورت ہے ، یہ ایک ناقابلِ انکار صداقت ہے ، البتہ ہماری ذمہ داری یہ ہے کہ ہم ان کے لیے حلال اور پاکیزہ شئے فراہم کریں ، اس کی راہ ہموار کریں ، اس کے اسباب و ذرائع آسان کریں ، حتی الامکان اس کے اخراجات میں کمی پیدا کریں ، تاکہ ہم ان کو حرام کاری سے بچا سکیں اور انکی طاقت و توانائی گناہ اور معصیت میں ضائع نہ ہو ، ریسرچ سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ شادی سے روگردانی بدکاری و بدچلنی کے پھیلاؤ اور قوموں کے زوال و انحطاط کا ذریعہ ہے ۔ اور جن لوگوں نے مسموم افکار اور تخریبی نظریات کے دامِ فریب میں آ کر ، بغیر کسی عذر کے ، شادی سے منہ موڑ لیا اور اسکے مسائل و مشکلات اور گوناگوں ذمہ داریوں سے پہلو تہی اختیار کر لی ، وہ در حقیقت اپنے اوپر بلکہ پوری سوسائٹی پر ظلم و زیادتی کرنے والے ہیں ۔

فوائد
1. شادی ایک ہمہ گیر ذمہ داری ، ایک حتمی ضرورت ، ایک پدرانہ سرپرستی اور ایک مادرانہ شفقت ہے ۔
2. شادی کسبِ معاش کے لیے جدوجہد اور بےروزگاری اور بے عملی کو ترک کرنے پر آمادہ کرتی ہے ۔
3. شادی سے کنارہ کشی بسا اوقات انسان کو لطف و کرم اور رحم و ہمدردی سے یکسر محروم بنا دیتی ہے ۔
4. نوجوانوں کو شادی کے ذریعے مامون و محفوظ بنانا دراصل پوری امتِ مسلمہ میں عفت و طہارت اور عظمت و شرافت کی حفاظت کی ضمانت ہے ۔



خان سلفی
 
Top