محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,861
- ری ایکشن اسکور
- 41,093
- پوائنٹ
- 1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم
شادی بیاہ کا لباس
شادی بیاہ کے موقع پر دلہا دولہن کے لباسوں پر جو بے تحاشا رقم صرف کی جاتی ہے وہ اسراف و تبذیر کی انتہا ہے ،بالخصوص دلہن کا شب عروسی کا مدار بھاری بھر کم جوڑا،جو پوری زندگی میں صرف ایک رات کے لیے استعمال ہوتا ہے۔اور اس کے بعد صندوق کی زینت بن جاتا ہے۔لیکن اس پر صاحب حیثیت لوگ تو لاکھ ڈیڑھ لاکھ روپے تک صرف کر دیتے ہیں اور غریب لوگ بھی اسی ایک سوٹ پر 5،10 ہزار روپے خرچ کرہی دیتے ہیں۔اسی طرح قوم کا اربوں روپیہ صندوقوں کی یا یوں کہیے کہ رسم و رواج کی نذر ہو جاتا ہے۔یہ رویہ شیطانی چکر کے علاوہ معاشی اعتبار سے ایک مقروض قوم کے لیے سخت لمحہ فکریہ ہے۔اسی طرح اس موقع پر دولہا کے لیے تھری پیس کے انگریزی سوٹ کو بھی تقریبا لازمی سمجھ لیا گیا ہے جو سراسر ناجائز ہے۔اس میں بھی اسراف (فضول خرچی) کے علاوہ مشابہت کفار بھی ہے۔یعنی یہ بھی وہ بڑے گناہوں کا مجموعہ ہے جسے گناہ سمجھا ہی نہیں جاتا۔آہ!
نگاہ کی نامسلمانی سے فریاد
کتاب لباس کے عمومی احکام و مسائل از حافط صلاح الدین یوسف سے اقتباس