• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شادی سے پہلے شادی کے بعد !!!

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
اگر جہیز دینا لعنت ہے تو پھر اس لعنت کا مستحق لینے والے لڑکے سے زیادہ جہیز دینے والے لڑکی کا والد یا لڑکی کا بھائی ہو گا، کیونکہ وہی اپنی ہنسی خوشی اپنی بیٹی کو جہیز دیتے ہیں۔

جہیز شادی کے موقع پر دئیے گئے سامان کو کہتے ہیں۔ اب چند پوائنٹس نوٹ کریں:

  • لڑکا اس سامان کا مطالبہ نہیں کر سکتا۔
  • لڑکی کا والد یا بھائی تحفہ کے طور پر ہنسی خوشی دینا چاہے تو دے سکتا ہے۔ (اس کی ممانعت کی یا اس چیز کے گناہ ہونے کی ابھی تک کوئی دلیل سامنے نہیں آئی)
  • لڑکا اگر خود امیر ہے یا حیثیت رکھتا ہے کہ وہ اپنے گھر کا سامان خرید سکے تو بہتر یہی ہے کہ وہ لڑکی کے والدین کو روک دے اور خود خریدے (لڑکی کے والدین ان پیسوں کو دیگر صدقات میں خرچ کر دیں یا لڑکی کی دیگر ضروریات پر خرچ کر دیں)
  • لڑکا مالدار نہیں اور لڑکی کا والد یا بھائی لڑکی کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے خود ازراہ ہمدودی کے سامان خرید کر دینا چاہیں تو اس میں کوئی حرج والی بات نہیں ( انسانیت کی خیرخواہی کرنی چاہیے)
  • لڑکی کو سامان دے کر وراثت سے کٹ آؤٹ کرنے والے والدین کو اللہ کے عذاب سے ڈرنا چاہیے۔
  • لڑکی جس کو شادی پر سامان دیا جائے ہر حال میں اس کو وراثت میں حصہ ملنا چاہیے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
"تو اپنی دنیاوی خواہشات کو کم کر"
سے مراد لڑکے یا اس کے گھر والوں کو مطالبے پر تنبیہ کی گئی هے شائد.
شرعی طور پر کسی قسم کے سامان کا مطالبہ ناجائز ھے. اسی کو لعنت کہا گیا هے اس پوسٹر میں.
وضاحت مشتہر کرے.
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اگر جہیز دینا لعنت ہے تو پھر اس لعنت کا مستحق لینے والے لڑکے سے زیادہ جہیز دینے والے لڑکی کا والد یا لڑکی کا بھائی ہو گا، کیونکہ وہی اپنی ہنسی خوشی اپنی بیٹی کو جہیز دیتے ہیں۔

جہیز شادی کے موقع پر دئیے گئے سامان کو کہتے ہیں۔ اب چند پوائنٹس نوٹ کریں:

  • لڑکا اس سامان کا مطالبہ نہیں کر سکتا۔
  • لڑکی کا والد یا بھائی تحفہ کے طور پر ہنسی خوشی دینا چاہے تو دے سکتا ہے۔ (اس کی ممانعت کی یا اس چیز کے گناہ ہونے کی ابھی تک کوئی دلیل سامنے نہیں آئی)
  • لڑکا اگر خود امیر ہے یا حیثیت رکھتا ہے کہ وہ اپنے گھر کا سامان خرید سکے تو بہتر یہی ہے کہ وہ لڑکی کے والدین کو روک دے اور خود خریدے (لڑکی کے والدین ان پیسوں کو دیگر صدقات میں خرچ کر دیں یا لڑکی کی دیگر ضروریات پر خرچ کر دیں)
  • لڑکا مالدار نہیں اور لڑکی کا والد یا بھائی لڑکی کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے خود ازراہ ہمدودی کے سامان خرید کر دینا چاہیں تو اس میں کوئی حرج والی بات نہیں ( انسانیت کی خیرخواہی کرنی چاہیے)
  • لڑکی کو سامان دے کر وراثت سے کٹ آؤٹ کرنے والے والدین کو اللہ کے عذاب سے ڈرنا چاہیے۔
  • لڑکی جس کو شادی پر سامان دیا جائے ہر حال میں اس کو وراثت میں حصہ ملنا چاہیے۔

جزاک اللہ بھائی آپ نے بہت اچھی طرح وضاحت کی اللہ آپ کو جزائے خیر دیں میں نے اس موضوع پر شیخ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ کی تقریر سنی تھی - ان نے بھی یہی پوائنٹ پر روشنی ڈالی تھی اس کا لنک مل گیا تو یہاں ضرور شیئر کروں گا -

میری پوسٹ میں ڈیمانڈ کرنے والوں کو برا کہا گیا ہیں -

تو اپنی دیناوی خواہشات کو کم کر یہ خطاب لڑکے والوں کو ہیں
75896_442030269178242_1472926422_n.jpg
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
Aamir
عامر بھائی کے نظریات جانتے ہیں۔
عامر بھائی اگر بھابھی کا خوف نہ ہو تو یہاں آ کر سچ سچ بتائیں کہ شادی کے بعد مزہ ہے یا پہلے تھا۔۔۔ ابتسامہ
یار دیکھو شادی سے پہلے یا شادی کے بعد زندگی کچھ تبدیل ہوتی ہے، کچھ ذمہ داریاں اور اسی ذمہ داریوں کو اکثر مرد پریشانی یا اپنی خوشی چھن جانا کہتے ہے.
شادی سے پہلے مرد آزاد رہتا ہے جب چاہے رات میں گھر آ سکتا تھا لیکن شادی کے بعد آفس کا وقت ختم ہوتے ہی بیوی اپنے پاس ہی رہنے کو کہتی ہے یا فضول وقت باہر گزارنے سے پرہیز کرنے کو کہتی ہے، اسی کو ہم مرد مزہ خراب کرنا کہتے ہے. لیکن میں نہیں سمجھتا کہ شادی کے بعد زندگی پہلے سے خراب ہو جاتی ہے، یہ اپنے آپ پر ڈیپینڈ کرتا ہے کہ آپ دونوں کس طرح کی زندگی چاہتے ہے، میرے والد صاحب ہمیشہ کہتے ہے کہ اگر مرد کا ایک لاکھ روپے کا نقصان بھی ہوا ہو اور بیوی اسے مسکرا کر جواب دے تو مرد اس نقصان کو بھول جاتا ہے ، اور اگر مرد ایک لاکھ روپے ایک ہی دن میں کمائے اور بیوی اسے اکھڑے منہ سے سواگت کرے تو مرد اس فائدہ کو بھول جاتا ہے،
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
جزاک اللہ بھائی آپ نے بہت اچھی طرح وضاحت کی اللہ آپ کو جزائے خیر دیں میں نے اس موضوع پر شیخ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ کی تقریر سنی تھی - ان نے بھی یہی پوائنٹ پر روشنی ڈالی تھی اس کا لنک مل گیا تو یہاں ضرور شیئر کروں گا -

میری پوسٹ میں ڈیمانڈ کرنے والوں کو برا کہا گیا ہیں -

تو اپنی دیناوی خواہشات کو کم کر یہ خطاب لڑکے والوں کو ہیں
جزاک اللہ خیرا عامر بھائی
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
یار دیکھو شادی سے پہلے یا شادی کے بعد زندگی کچھ تبدیل ہوتی ہے، کچھ ذمہ داریاں اور اسی ذمہ داریوں کو اکثر مرد پریشانی یا اپنی خوشی چھن جانا کہتے ہے.
شادی سے پہلے مرد آزاد رہتا ہے جب چاہے رات میں گھر آ سکتا تھا لیکن شادی کے بعد آفس کا وقت ختم ہوتے ہی بیوی اپنے پاس ہی رہنے کو کہتی ہے یا فضول وقت باہر گزارنے سے پرہیز کرنے کو کہتی ہے، اسی کو ہم مرد مزہ خراب کرنا کہتے ہے. لیکن میں نہیں سمجھتا کہ شادی کے بعد زندگی پہلے سے خراب ہو جاتی ہے، یہ اپنے آپ پر ڈیپینڈ کرتا ہے کہ آپ دونوں کس طرح کی زندگی چاہتے ہے، میرے والد صاحب ہمیشہ کہتے ہے کہ اگر مرد کا ایک لاکھ روپے کا نقصان بھی ہوا ہو اور بیوی اسے مسکرا کر جواب دے تو مرد اس نقصان کو بھول جاتا ہے ، اور اگر مرد ایک لاکھ روپے ایک ہی دن میں کمائے اور بیوی اسے اکھڑے منہ سے سواگت کرے تو مرد اس فائدہ کو بھول جاتا ہے،
جزاک اللہ خیرا عامر بھائی
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
شادی سے پہلے شادی کے بعد !!!
یہ دھاگہ شروع کرنے کا مقصد یہ جاننا ہے کہ انسان شادی سے پہلے خوش رہتا ہے یا شادی کے بعد -
ﺍﮔﺮ ﺁﭖ ﻧﮯ ﺩﯾﻦ ﺩﺍﺭ ﮐﻮ ﺗﺮﺟﯿﺢ ﺩﯼ ﮬﮯ ﺗﻮ
ﯾﻘﯿﻨﺎ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺫﻧﺪﮔﯽ ﺍﭼﮭﯽ ﮔﺬﺭﮮ
ﮔﯽ۔ﺍﮔﺮ ﺁﭖ ﻧﮯ ﻇﺎﮨﺮﯼ ﺣﺴﻦ ﺍﻭﺭ ﻣﺎﻝ ﻭ
ﻣﺘﺎﻉ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﻓﯿﺼﻠﮧ ﮐﯿﺎ
ﮬﮯ ﺗﻮ ﯾﮧ ﺁﭖ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻭﺑﺎﻝ ﺟﺎﻥ ﮬﻮ ﮔﺎ۔ﺍﻟﻠﮧ
ﮬﻢ ﺳﺐ ﺩﯾﻦ ﮐﯽ ﺳﻤﺠﮫ ﺩﮮ ﺍﻭﺭ ﺻﺤﯿﺢ
ﻓﯿﺼﻠﮧ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺗﻮﻓﯿﻖ ﺩﮮ ﺍﻣﯿﻦ
 
Top