• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شادی کارڈ

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
شادی کارڈ ، حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ : بن بلائے کسی کی دعوت میں جانا اور کھانا پینا ناجائز ہے ، صحیح بخاری 5434
اس کارڈ میں جس حدیث شریف کا حوالہ ہے ، وہ اصل میں یوں ہے :
عن أبي مسعود الأنصاري، قال: كان من الأنصار رجل يقال له أبو شعيب، وكان له غلام لحام، فقال: اصنع لي طعاما، أدعو رسول الله صلى الله عليه وسلم خامس خمسة، فدعا رسول الله صلى الله عليه وسلم خامس خمسة، فتبعهم رجل، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: «إنك دعوتنا خامس خمسة، وهذا رجل قد تبعنا، فإن شئت أذنت له، وإن شئت تركته» قال: بل أذنت له قال محمد بن يوسف: سمعت محمد بن إسماعيل، يقول: «إذا كان القوم على المائدة، ليس لهم أن يناولوا من مائدة إلى مائدة أخرى، ولكن يناول بعضهم بعضا في تلك المائدة أو يدع» (صحیح البخاری حدیث نمبر5434 ، کتاب الاطعمہ )
ترجمہ :
سیدنا ابو مسعود انصاری بیان کرتے ہیں کہ :
انصار میں ایک صاحب تھے جنہیں ابوشعیب کہا جاتا تھا ۔ ان کے پاس ایک غلام تھا جو گوشت بیچتا تھا ۔ ابوشعیب ؓ نے ان غلام سے کہا کہ تم میری طرف سے کھانا تیار کر دو ۔ میں چاہتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ سمیت پانچ آدمیوں کی دعوت کروں ۔
چنانچہ وہ نبی کریم ﷺ کو چار دوسرے آدمیوں کے ساتھ بلا کر لائے ۔ ان کے ساتھ ایک صاحب بھی چلنے لگے تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ہم پانچ آدمیوں کی تم نے دعوت کی ہے مگر یہ صاحب بھی ہمارے ساتھ آ گئے ہیں ، اگر چاہو تو انہیں اجازت دو اور اگر چاہو منع کر دو ۔

علامہ ابن حجر رحمہ اللہ اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں :
فيه عدة فوائد منها أن الطفيلي منسوب إلى رجل كان يقال له طفيل من بني عبد الله بن غطفان كثر منه الإتيان إلى الولائم بغير دعوة فسمي طفيل العرائس فسمي من اتصف بعد بصفته طفيليا ‘‘
یعنی کسی کی دعوت میں بن بلائے جانے والے کو ۔۔ طفیلی ۔۔ کہا جاتا ہے ، جو طفیل نامی ایک عرب سے منسوب ہے ، جو اکثر ولیمہ کی دعوت میں بن بلائے پہنچ جاتا تھا ، اس کے بعد جو بھی اس صفت سے متصف ہو اسے طفیلی کہا جانے لگا ؛
آگے لکھتے ہیں :
’’ وأن من تطفل في الدعوة كان لصاحب الدعوة الاختيار في حرمانه فإن دخل بغير إذنه كان له إخراجه ‘‘
صاحب خانہ کو اختیار ہے کہ اسکی دعوت کے بغیر دعوت میں شریک ہونے والے کو نکال دے،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top