• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شرح اسماءِ حسنٰی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
امام ابن خالویہ کی نظر میں اس کا دوسرا سبب بھی ہے۔
چنانچہ "اعراب ثلاثین سورۃ من القرآن" ص13 میں فرماتے ہیں۔
ترجمہ: الرحمٰن الرحیم سے پہلے ذکر کرنے میں یہ حکمت ہے کہ الرحمٰن خاص اللہ کا نام ہے اور کوئی دوسرا اس میں شریک نہیں جبکہ الرحیم مشترک ہے اور اس کا اطلاق دوسروں پر بھی ہو سکتا ہے مثلا "رجل رحیم" مگر "رجل رحمٰن" غلط ہوگا۔ اس لیے اللہ کا خاص نام عام اور مشترک سے پلے لایا گیا ہے تا کہ معلوم ہو کہ یہاں رحیم صفت صرف اللہ کی ہے نہ کہ کسی اور کی۔ علامہ محمد ابراہیم سیالکوٹی "واضح البیان فی تفسیر ام القرآن" ص65 پر ایک اور سبب بیان کرتے ہیں: رحمٰن کو رحیم پر دیگر آیات کے فواصل (وزن) کی موافقت کے لحاظ سے مقدم کیا گیا ہے۔
فائدہ:۔ بعض کا خیال ہے کہ الرحمٰن غیر عربی لفظ ہے لیکن یہ بات درست نہی۔ (القرطبی ص104ج1)۔ قرآن کریم میں کوئی غیر عربی لفظ نہیں البتہ بعض ایسے الفاظ ہوسکتے ہیں کہ جو عربی اور دیگر زبانوں میں مشترک ہوں۔ تفصیل کے لیے (الاتقان للسیوطی ج1ص137، 136) کی طرف رجوع کریں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
فصل:- ہر سورہ کا بسم اللہ الرحمٰن الرحیم سے شروع ہونا، اس میں براعتہ الاستھلال ہے یعنی یہ احکام مہربان اور رحم کرنے والے بادشاہ کے ہیں اور اسکے تمام قوانین رحم پر مبنی ہیں اس میں کوئی ایسی بات نہیں جو کہ ناانصافی پر مبنی ہو۔ تا کہ قاری اس کو شوق و محبت کیساتھ پڑھے۔ یہ حقیقت ہے کہ اللہ تعالی کی مہربانیاں اور رحمتیں اس دریا کی مانند ہیں کہ جس کا کوئی کنارہ نہ ہو۔
ابو داؤد میں ایک روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:-
ترجمہ: اس ذات کی قسم کہ جس نے مجھے حق کے ساتھ بھیجا ہے کہ بے شک اللہ تعالی اپنے بندوں پر اس سے کہیں زیادہ مہربان ہے کہ جو محبت ماں اپنے بچوں سے رکھتی ہے۔(مشکوٰۃ ص208)
بخاری و مسلم میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ترجمہ: یعنی اللہ تعالی کی رحمت کے سو حصوں میں سے صرف ایک حصہ دنیا کی طرف نازل کیا گیا ہے۔ اس رحمت کے سبب جن و انس جانور اور زہریلے جانور آپس میں پیار کرتے ہیں ماں اپنے بچے اس رحم کے حصے سے محبت کرتی ہے۔ اللہ تعالی نے اپنی رحمت کے ننانوے حصے اپنے پاس رکھے ہیں اور انہی سے اپنے بندوں پر قیامت کے دن رحم فرمائے گا۔
گویا کہ دنیا میں جس کسی کے پاس اگر رحم کا ذرہ بھی موجود ہے تو وہ اللہ کی رحمت کے نتیجے میں ہے۔ مثلا والدین کا اولاد پر مہربان ہونا۔ حاکم کا رعیت پر اور دوست کی دوست کے ساتھ مہربانی اللہ کی رحمت ہی کی وجہ سے ہے۔ حتٰی کہ اگر کوئی ظالم مظلوم پر رحم کھاتا ہے تو وہ رحم بھی اس کے دل میں اللہ تعالی کی طرف سے ڈالا گیا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
قرآن میں اللہ تعالی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان یوں بیان فرمائی۔
بِالْمُؤْمِنِينَ رَءُوفٌ رَّحِيمٌ ﴿١٢٨۔ توبہ
وہ مؤمنوں کے لیے بڑے شفیق اور مہربان ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی اُمت کے لیے اس قدر مہربان اور شفیق ہونا بھی اللہ کی رحمت کی وجہ سے ہے کہ اس نے آپکی طبیعت اور فطرت ہی ایسی بنادی۔ جیسے فرمایا:
فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللَّـهِ لِنتَ لَهُمْ ۖ۔۔۔ ﴿١٥٩۔آل عمران
اے پیغمبر! یہ اللہ کی رحمت ہے کہ تو ان کے لیے نرم ہوا۔
خاوند اور بیوی کے درمیان رحمت بھی اسی کی نشانیوں میں سے ہے۔
وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً ۚ۔۔ ﴿٢١۔ الروم
اور یہ اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمہارے لیے تمہاری ہی جنس کی عورتیں پیدا کیں تا کہ ان سے سکون حاصل کر سکو۔ اور تم میں محبت اور مہربانی پیدا کر دی۔
الغرض کسی سے بھی اگر کوئی مہربانی ہو یا کوئی نعمت حاصل ہو تو یہ سب رب العالمین کی رحمت کا کرشمہ ہے۔ اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لو یعلم الکافر ما عنداللہ من الرحمۃ ماقنط من جنتۃ احد۔ (مشکوٰۃ ص208بحوالہ بخاری و مسلم)
یعنی اگر کافر کو اس کی رحمت کا علم ہو جائے تو اس کی جنت سے کوئی نااُمید نہ ہو۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
قرآن کریم کا اگر مطالعہ کیا جائے تو بات منکشف ہوگی کہ ہر نعمت اس کی رحمت کا نتیجہ ہے: مثلا
مشکل کشائی
وَلَوْ رَحِمْنَاهُمْ وَكَشَفْنَا مَا بِهِم مِّن ضُرٍّ۔۔ ﴿٧٥۔ المؤمنون
اور اگر ہم ان پر رحم کریں اور جو تکلیفیں ان کو پہنچ رہی ہیں وہ دور کردیں ۔
بیوی اور اولاد بخشنا یا بیماری سے شفا دینا جیسے ایوب علیہ السلام کے بارے میں فرمایا:
فَاسْتَجَبْنَا لَهُ فَكَشَفْنَا مَا بِهِ مِن ضُرٍّ ۖ وَآتَيْنَاهُ أَهْلَهُ وَمِثْلَهُم مَّعَهُمْ رَحْمَةً مِّنْ عِندِنَا وَذِكْرَىٰ لِلْعَابِدِينَ ﴿٨٤۔ الانبیاء
پھر ہم نے ان کی دعا قبول کی اور جو ان کو تکلیف پہنچی تھی وہ دور کردی اور ان کو بال بچے بھی عطا فرمائے اور اپنی مہربانی سے ان کے ساتھ اتنے ہی اور بھی بخشے اور عبادت کرنے والوں کے لیے یہ نصیحت ہے۔
یونس علیہ السلام کو مچھلی کے پیٹ سے آزادی اللہ ہی کی رحمت سے ملی۔
لَّوْلَا أَن تَدَارَكَهُ نِعْمَةٌ مِّن رَّبِّهِ ۔۔ ﴿٤٩۔القلم
اگر اس کو اپنے پروردگار کی طرف سےرحمتیں نہ پہنچتیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
امن دینا۔ حفاظت کرنا
هَلْ آمَنُكُمْ عَلَيْهِ إِلَّا كَمَا أَمِنتُكُمْ عَلَىٰ أَخِيهِ مِن قَبْلُ ۖفَاللَّـهُ خَيْرٌ حَافِظًا ۖ وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ ﴿٦٤۔ یوسف
یعقوب نے کہا اس کے بارے میں تمہارا ویسا ہی اعتبار کرتا ہوں جیسا پہلے اس کے بھائی کے بارے میں کیا تھا۔ تو اللہ ہی بہتر نگہبان ہے اور وہ سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔
نقصان اور خسارہ سے بچنا
لَئِن لَّمْ يَرْحَمْنَا رَبُّنَا وَيَغْفِرْ لَنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴿١٤٩۔ الاعراف
اگر ہمارا پروردگار ہم پر رحم نہیں کریگا اور ہم کو معاف نہیں فرمائے گا تو ہم ضرور خسارہ میں رہیں گے۔
قرآن کا نازل کرنا
تَنزِيلٌ مِّنَ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ ﴿٢﴾كِتَابٌ فُصِّلَتْ آيَاتُهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لِّقَوْمٍ يَعْلَمُونَ ﴿٣۔ خم سجدہ
اس کتاب کا نازل ہونا اللہ بڑے مہربان اور رحم کرنے والے کی طرف سے ہے۔ ایسی کتاب جس کی آیتیں واضح ہیں۔
سواریوں کا انتظام کرنا
وَتَحْمِلُ أَثْقَالَكُمْ إِلَىٰ بَلَدٍ لَّمْ تَكُونُوا بَالِغِيهِ إِلَّا بِشِقِّ الْأَنفُسِ ۚ إِنَّ رَبَّكُمْ لَرَءُوفٌ رَّحِيمٌ ﴿٧۔ النحل
اور وہ تمہارے بوجھ ایسے شہر کو لے جاتے ہیں کہ جہاں تم بغیر سخت جانفشانی کے نہیں پہنچ سکتے۔ واقعی تمہارا رب شفقت کرنے ولا اور مہربان ہے۔
رَّبُّكُمُ الَّذِي يُزْجِي لَكُمُ الْفُلْكَ فِي الْبَحْرِ لِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ ۚ إِنَّهُ كَانَ بِكُمْ رَحِيمًا ﴿٦٦۔ بنی اسرائیل
تمہارا پروردگار وہ ہے جو تمہارے لیے دریا میں کشتیاں چلاتا ہے تا کہ تم اسکا فضل تلاش کرو۔ بے شک وہ تم پر مہربان ہے۔
توبہ کی توفیق دینا اور قبول کرنا
فَتَلَقَّىٰ آدَمُ مِن رَّبِّهِ كَلِمَاتٍ فَتَابَ عَلَيْهِ ۚ إِنَّهُ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ ﴿٣٧۔ البقرۃ
پھر آدم نے اپنے پروردگار سے کچھ کلمات سیکھے تو اللہ نے اسے معاف کردیا، بیشک وہ توبہ قبول کرنے والا اور مہربان ہے۔
اسلام پر ثابت قدم رکھنا اور منازسک و احکام کی تعلیم دینا
رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِن ذُرِّيَّتِنَا أُمَّةً مُّسْلِمَةً لَّكَ وَأَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَتُبْ عَلَيْنَا ۖ إِنَّكَ أَنتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ ﴿١٢٨۔ البقرۃ
اے ہمارے پروردگار ہم کو اپنا فرمانبردار بنا اور ہماری اولاد میں سے ایک جماعت اپنے تابع فرمان کر اور ہمیں حج کے احکامات بتلا اور ہماری خطاؤں سے درگزر فرما بے شک تو بڑا معاف کرنے والا اور مہربان ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
نفس کی سرکشی سے بچنا
وَمَا أُبَرِّئُ نَفْسِي ۚ إِنَّ النَّفْسَ لَأَمَّارَةٌ بِالسُّوءِ إِلَّا مَا رَحِمَ رَبِّي ۚ إِنَّ رَبِّي غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿٥٣۔ یوسف
اور میں اپنے نفس کو پاک نہیں کہتا۔ بیشک نفس تو برائی سکھاتا ہے مگر جس پر میرا رب رحم کرے، بیشک میرا رب بخشنے والا مہربان ہے۔ (یعنی اپنے تئیں پاکیزگی کا دعویٰ نہیں کرتا)۔
رہنمائی کرنا اور اندھیرے سے روشنی میں لانا
هُوَ الَّذِي يُصَلِّي عَلَيْكُمْ وَمَلَائِكَتُهُ لِيُخْرِجَكُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ ۚ وَكَانَ بِالْمُؤْمِنِينَ رَحِيمًا ﴿٤٣۔ الاحزاب
وہی تو ہے جو تم پررحمت بھیجتا ہے او ر اسکے فرشتے بھی تمہارے لیے مغفرت کی دعا مانگتے ہیں تا کہ تم کو اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جائے اور اللہ مومنوں پر مہربان ہے۔
رسول اللہ کا اس اُمت کیطرف مبعوث ہونا
وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ ﴿١٠٧۔ الانبیاء
اے پیغمبر آپ کو جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سخت مخالفت، اذیتوں اور لالچ کے بعد بھی ثابت قدم رہنا
وَلَوْلَا فَضْلُ اللَّـهِ عَلَيْكَ وَرَحْمَتُهُ لَهَمَّت طَّائِفَةٌ مِّنْهُمْ أَن يُضِلُّوكَ وَمَا يُضِلُّونَ إِلَّا أَنفُسَهُمْ ۖ وَمَا يَضُرُّونَكَ مِن شَيْءٍ ۚ ۔۔۔﴿١١٣۔النساء
اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور رحمت نہ ہوتی تو ان میں سے ایک جماعت تم کو بہکانے کا قصد کر چکی تھی اور یہ اپنے سوا کسی کو بہکا نہیں سکتے اور نہ تمہارا کچھ بگاڑ سکتے ہیں۔
بارش کا برسنا برسانا
وَهُوَ الَّذِي يُرْسِلُ الرِّيَاحَ بُشْرًا بَيْنَ يَدَيْ رَحْمَتِهِ ۖ ۔۔﴿٥٧۔ الفرقان
اور اللہ وہ ہے جو اپنی رحمت کی بارش سے پہلے ہواؤں کو خوشخبری بنا کر بھیجتا ہے۔
وَهُوَ الَّذِي يُنَزِّلُ الْغَيْثَ مِن بَعْدِ مَا قَنَطُوا وَيَنشُرُ رَحْمَتَهُ ۚ وَهُوَ الْوَلِيُّ الْحَمِيدُ ﴿٢٨۔ الشوریٰ
اور اللہ وہ ہے جو لوگوں کے نااُمید ہوجانے کے بعد مینہ برساتا ہے اور اپنی رحمت کو پھیلا دیتا ہے اور وہی کارساز، قابل تعریف ہے۔
کشتیوں کا منزلِ مقصود تک سلامتی سے پہنچنا
وَقَالَ ارْكَبُوا فِيهَا بِسْمِ اللَّـهِ مَجْرَاهَا وَمُرْسَاهَا ۚإِنَّ رَبِّي لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿٤١۔ ھود
اور نوح علیہ السلام نے کہا اللہ کا نام لے کر اس میں سوار ہوجاؤ اور اسی کے نام سے اس کا چلنا اور ٹھہرنا ہے۔ بے شک میرا رب بخشنے والا اور مہربان ہے۔
اختلاف اور فرقہ بندی سے بچنا
وَلَا يَزَالُونَ مُخْتَلِفِينَ﴿١١٨﴾إِلَّا مَن رَّحِمَ رَبُّكَ۔ ھود
اور وہ ہمیشہ اختلاف کرتے رہیں گے مگر جن پر تمہارا پروردگار رحم کرے۔
دنیا اور آخرت میں بھلائیوں کا لکھا جانا
أَنتَ وَلِيُّنَا فَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا ۖ وَأَنتَ خَيْرُ الْغَافِرِينَ ﴿١٥٥﴾وَاكْتُبْ لَنَا فِي هَـٰذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ إِنَّا هُدْنَا إِلَيْكَ۔۔الاعراف
تو ہی ہمارا سنبھالنے والا ہے سو ہم کو بخش دے اور ہم پر رحم فرما اور تو سب سے بہتر بخشنے والا ہے اور ہمارے لیے اس دنیا اور آخرت میں بھلائی لکھ دے کیونکہ ہم نے تیری طرف رجوع کیا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
شیطان کی پیروی سے بچنا
وَلَوْلَا فَضْلُ اللَّـهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهُ لَاتَّبَعْتُمُ الشَّيْطَانَ إِلَّا قَلِيلًا﴿٨٣۔ النساء
اگر اللہ کا فضل اور مہربانی تم پر نہ ہوتی تو چند اشخاص کے سوا سب شیطان کے پیچھے ہوتے۔
عذاب میں جلدی نہ کرنا
وَرَبُّكَ الْغَفُورُ ذُو الرَّحْمَةِ ۖ لَوْ يُؤَاخِذُهُم بِمَا كَسَبُوا لَعَجَّلَ لَهُمُ الْعَذَابَ ۚ بَل لَّهُم ۔۔﴿٥٨۔ الکھف
اور تیرا پروردگار بخشنے والا اور رحمت والا ہے۔ اگر وہ ان کے کرتوتوں پر ان کو پکڑنے لگے تو جلد عذاب بھیج دے۔
عذاب سے پناہ دینا
قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَهْلَكَنِيَ اللَّـهُ وَمَن مَّعِيَ أَوْ رَحِمَنَا فَمَن يُجِيرُ الْكَافِرِينَ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ ﴿٢٨۔ الملک
(اےپیغمبر) کہو کہ بھلا دیکھو تو اگر اللہ مجھ کو اور میرے ساتھیوں کو ہلاک کر دے یا ہم پر مہربانی کرے تو کون ہے جو کافروں کو دکھ دینے والے عذاب سے بچائے۔
بھول چوک کو گناہ شمار نہ کرنا
وَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ فِيمَا أَخْطَأْتُم بِهِ وَلَـٰكِن مَّا تَعَمَّدَتْ قُلُوبُكُمْ ۚ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿٥۔ الاحزاب
اور جو بات (حرکت) تم سے غلطی سے ہو گئی ہو اس میں تم پر کچھ گناہ نہیں لیکن جو دل کے ارادے سے کرو، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
آزاد عورتوں سے نکاح مشکل ہونے کی صورت میں لونڈیوں سے نکاح کا رو اہونا
وَمَن لَّمْ يَسْتَطِعْ مِنكُمْ طَوْلًا أَن يَنكِحَ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ فَمِن مَّا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُم مِّن فَتَيَاتِكُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ۚ۔۔۔۔۔الی قولہ )ذَٰلِكَ لِمَنْ خَشِيَ الْعَنَتَ مِنكُمْ ۚ وَأَن تَصْبِرُوا خَيْرٌ لَّكُمْ ۗ وَاللَّـهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿٢٥﴾۔ النساء
اور جو شخص تم میں سے مومن آزاد عورتوں سے نکاح کرنے کی طاقت نہیں رکھتا تو مومن لونڈیوں ہی سے، جو تمہارے قبضے میں ہوں، نکاح کر لے۔ ان کے مالکوں کی اجازت سے، اور دستور کے مطابق ان کا مہر بھی ادا کرو۔ یہ اجازت تم میں سے اس شخص کے لیے ہے جسے گناہ کر بیٹھنے کا اندیشہ ہو اور صبر کرنا تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
تزکیہ نفس اور پاکیزگی اختیار کرنا
وَلَوْلَا فَضْلُ اللَّـهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهُ مَا زَكَىٰ مِنكُم مِّنْ أَحَدٍ۔۔۔النور:21
اگر تم پر اللہ کا فضل اور مہربانی نہ ہوتی تو تم میں سے کوئی ایک بھی (گناہ سے) پاک نہ ہو سکتا۔
تنگی سے کشادگی (وسعت) کرنا
وَإِمَّا تُعْرِضَنَّ عَنْهُمُ ابْتِغَاءَ رَحْمَةٍ مِّن رَّبِّكَ تَرْجُوهَا۔۔﴿٢٨۔ بنی اسرائیل
اگر تم اپنے پروردگار کی رحمت (رزق) کی تنگی کے سبب ان سے اعراض کرو جس رزق کے ملنے کی تم اپنے رب سے اُمید رکھتے ہو۔
قصاص کے احکام
ذَٰلِكَ تَخْفِيفٌ مِّن رَّبِّكُمْ وَرَحْمَةٌ۔۔۔۔ ﴿١٧٨۔ البقرہ
یہ حکم تمہارے رب کی طرف سے آسانی اور رحمت ہے۔
صالح بندوں میں داخل کرنا
وَأَدْخِلْنِي بِرَحْمَتِكَ فِي عِبَادِكَ الصَّالِحِينَ ﴿١٩۔ النمل
اور مجھے اپنی مہربانی سے اپنے صالح بندوں میں داخل کر۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
عذاب قیامت کی برائیوں سے بچانا
وَمَن تَقِ السَّيِّئَاتِ يَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِمْتَهُ۔۔۔﴿٩۔ المومن
اور جس کو تو اس روز سختیوں سے بچا لے گا تو بے شک تو نے اس پر مہربانی فرمائی۔
قیامت کے روز مومنوں کے چہروں کا روشن ہونا
وُجُوهُهُمْ فَفِي رَحْمَةِ اللَّـهِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ ﴿١٠٧۔ البقرہ
اور جن لوگوں کے چہرے سفید ہوں گے وہ اللہ کی رحمت میں ہوں گے اور ان میں ہمیشہ رہیں گے۔
رات کو آرام کیلیے اور دن کو معاش کیلیے
وَمِن رَّحْمَتِهِ جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ لِتَسْكُنُوا فِيهِ وَلِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ ۔۔﴿٧٣۔ القصص
اور اس نے اپنی رحمت سے تمہارے لیے رات کو اور دن کو بنایا تاکہ تم اس (رات) میں آرام کرو اور (دن میں) اس کا فضل تلاش کرو۔
 
Top