محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
الشرک فی عبادۃ اللہ تعالیٰ، قال اللہ تعالٰی {اِنَّ اللہَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْرَكَ بِہٖ وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَاۗءُ} {بِاللہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللہُ عَلَيْہِ الْجَنَّۃَ وَمَاْوٰىہُ النَّارُ۰ۭ وَمَا لِلظّٰلِــمِيْنَ مِنْ اَنْصَارٍ} ومنہ الذبح لغیر اللہ ،کمن یذبح للجن أو للقبر۔۱... شرک اکبر
۱۔ شرک اکبر:
اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کوشریک کرنا سب سے بڑا گناہ ہے ۔توبہ کے بغیر مشرک کی بخشش نہیں ہے اگر وہ بغیر توبہ کے مر گیا تو ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
اِنَّ اللہَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْرَكَ بِہٖ وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَاۗءُ۰ۚ (النساء:۴۸)
''بے شک اللہ تعالیٰ اپنے ساتھ شرک کیے جانے کو نہیں بخشتا اور اس کے سوا جس کے چاہے گناہ بخش دیتا ہے ۔''
اِنَّہٗ مَنْ يُّشْرِكْ بِاللہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللہُ عَلَيْہِ الْجَنَّۃَ وَمَاْوٰىہُ النَّارُ۰ۭ (المائدۃ:۷۲)
''بے شک جو شخص اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہے اللہ تعالیٰ نے اس پر جنت حرام کر دی ہے اور اس کا ٹھکانہ جہنم ہے ۔''
شرک: اللہ تعالیٰ کی ذات ،صفات اور افعال میں کسی غیر کو شریک کرنے کا نام ہے ۔جیسے یہ کہنا کہ یہ کائنات اللہ تعالیٰ کی صفات کا عکس اور پرتو ہے اس لیے نہ یہ عین اللہ ہے اور نہ ہی غیر اللہ ہے جیسا کہ توحید وجودی کے دعویدار کہتے ہیں یا یہ کہنا کہ یہ کائنات اللہ تعالیٰ ہی کی مختلف صورتیں ہیں جیسا کہ وحدۃ الوجود کا عقیدہ رکھنے والے کہتے ہیں ۔شرک سے اﷲ تعالیٰ کی ربوبیت اور الوہیت میں نقص پیدا ہوجاتا ہے۔
شرک کا مطلب ہے ''ہر وہ کام جو صرف اﷲکے لئے خاص ہے اس میں غیر اﷲکو شریک کرنا۔