• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شرک سنت کی روشنی میں

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
شرک سنت کی روشنی میں

کبیرہ گناہوں میں سب سے بڑا گناہ شرک ہے۔
عن عبد الله قال سألت رسول الله صلى الله عليه وسلم أي الذنب أعظم عند الله قال أن تجعل لله ندا وهو خلقك قال قلت له إن ذلك لعظيم قال قلت ثم أي قال ثم أن تقتل ولدك مخافة أن يطعم معك قال قلت ثم أي قال ثم أن تزاني حليلة جارك (رواہ مسلم)
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا "اللہ تعالیٰ کے نزدیک کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟" آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا یہ کہ" تو اللہ کے ساتھ شرک کرے حالانکہ اس نے تجھ کو پیدا کیا ہے۔"حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ،میں نے عرض کیا "ہاں واقعی! یہ تو بہت بڑا گناہ ہے۔"پھر میں نے عرض کیا"شرک کے بعد کون سا بڑا گناہ ہے؟" آپ ﷺ نے فرمایا"پھر یہ کہ تو اپنی اولاد کو اس ڈر سے قتل کرے کہ وہ تیرے ساتھ کھانا کھائے گی۔"پھر میں نے عرض کیا"اس کے بعد؟"آپ ﷺنے فرمایا"یہ کہ تو ہمسائے کی بیوی سے زنا کرے۔"
شرک سب سے بڑا ظلم ہے
عن عبد الله رضي الله عنه قال:لما نزلت هذه الآية: {الذين آمنوا ولم يلبسوا إيمانهم بظلم}. شق ذلك على أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، وقالوا: أينا لم يلبس إيمانه بظلم؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: (إنه ليس بذلك، ألا تسمعون إلى قول لقمان: {إن الشرك لظلم عظيم}.(رواہ بخاری)
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جب (سورہ انعام کی) آیت (الذين آمنوا ولم يلبسوا إيمانهم بظلم)یعنی"وہ لوگ جو ایمان لائے اور اپنے ایمان کے ساتھ ظلم کو ملوث نہیں کیا۔"نازل ہوئی،تو صحابہ کرام رضی اللہ عنھم پر بہت گراں گزری،انہوں نے کہا"ہم میں سے کون ایسا ہے جس نے ایمان لانے کے بعد کوئی ظلم (گناہ) نہ کیا ہو؟"(رسول اکرم ﷺ کو معلوم ہوا تو) آپ ﷺ نے فرمایا"اس آیت میں ظلم سے مراد عام گناہ نہیں(بلکہ شرک ہے)کیا تم نے (قرآن مجیدمیں) لقمان کا قول نہیں سنا جو انہوں نے اپنے بیٹے سے کہا کہ "شرک سب سے بڑا ظلم ہے۔"
شرک اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ تکلیف دینے والا گناہ ہے۔
عن أبي موسى الأشعري قال:قال النبي صلى الله عليه وسلم: ما أحد أصبر على أذى سمعه من الله، يدعون له الولد، ثم يعافيهم ويرزقهم (رواہ بخاری)
حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم ﷺ نے فرمایا"تکلیف دہ بات سن کر اللہ تعالیٰ سے زیادہ صبر کرنے والا کوئی نہیں،مشرک کہتے ہیں،اللہ تعالیٰ کی اولاد ہے پھر بھی اللہ تعالیٰ انہیں عافیت میں رکھتا ہے اور روزی دیتا ہے۔"
شرک انسان کو ہلاک کرنے والا گناہ ہے۔
عن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال اجتنبوا السبع الموبقات قيل يا رسول الله وما هن قال الشرك بالله والسحر وقتل النفس التي حرم الله إلا بالحق وأكل مال اليتيم وأكل الربا والتولي يوم الزحف وقذف المحصنات الغافلات المؤمنات (رواہ مسلم)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا"ہلاک کرنے والے سات گناہوں سے بچو۔"صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا"یا رسول اللہ ﷺ !وہ (سات گناہ) کون سے ہیں؟"آپ ﷺ نے فرمایا "اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا اور جادو اور ناحق کسی جان کو قتل کرنا جسے اللہ تعالیٰ نے حرام ٹھہرایا ہے اور یتیم کا مال کھانا اور سود کھانا اور میدان جنگ سے بھاگنا اور بھولی بھالی مومن عورتوں پر تہمت لگانا۔"
رسول اکرم ﷺ نے مشرکوں کے لیے بددعا فرمائی۔
عن عبد الله قال استقبل رسول الله صلى الله عليه وسلم البيت فدعا على ستة نفر من قريش فيهم أبو جهل وأمية بن خلف وعتبة بن ربيعة وشيبة بن ربيعة وعتبة بن أبي معيط فأقسم بالله لقد رأيتهم صرعى على ابدر قد غيرتهم الشمس وكان يوما حارا (رواہ مسلم)
حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بیت اللہ شریف کی طرف منہ کیا اور قریش کے چھ آدمیوں کے لیے بددعا فرمائی،جن میں ابوجہل،امیہ بن خلف ،عتبہ بن ربیعہ ،شیبہ بن ربیعہ اور عقبہ بن ابی معیط شامل تھے (عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں) میں اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں ان لوگوں کو بدر کے میدان میں اسی حال میں دیکھا کہ دھوپ سے ان کے جسم سڑے ہوئے تھے،کیونکہ وہ بہت بڑا ن تھا۔
کسی نبی یا ولی کے ساتھ قریبی تعلق بھی مشرک کو جہنم کے عذب سے نہیں بچا سکے گا۔
عن أبي هريرة رضي الله عنه،عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: (يلقى إبراهيم أباه آزر يوم القيامة، وعلى وجه آزر قترة وغبرة، فيقول له إبراهيم: ألم أقل لك لا تعصني، فيقول أبوه: فاليوم لا أعصيك، فيقول إبراهيم: يا رب إنك وعدتني أن لا تخزيني يوم يبعثون، فأي خزي أخزى من أبي الأبعد؟ فيقول الله تعالى: إني حرمت الجنة على الكافرين، ثم يقال: يا إبراهيم، ما تحت رجليك؟ فينظر، فإذا هو بذيخ متلطخ، فيؤخذ بقوائمه فيلقى في النار (رواہ بخاری)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:حضرت ابراہیم علیہ السلام قیامت کے دن اپنے باپ آزر کو اس حال میں دیکھیں گے کہ اس کے منہ پر سیاہی اور گرد و غبار جما ہو گا،چنانچہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کہیں گے"میں نے دنیا میں تمہیں کہا نہیں تھا کہ میری نافرمانی نہ کرو؟" آزر کہے گا "اچھا! آج میں تمہاری نافرمانی نہیں کرو گا۔" حضرت ابراہیم علیہ السلام (اپنے رب سے درخواست کریں گے) "اے میرے رب ! تو نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ تجھے قیامت کےروز رُسوا نہیں کروں گا ،لیکن اس سے زیادہ رسوائی اور کیا ہو گی کہ میرا باپ تیری رحمت سے محروم ہے۔"اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائے گا"میں نے جنت کافروں پر حرام کر دی ہے۔" پھر اللہ تعالیٰ فررمائے گا "اے ابراہیم!تمہارے دونوں پاؤں کے نیچے کیا ہے؟"حضرت ابراہیم علیہ السلام دیکھیں گے کہ غلاظت میں لت پت ایک بجو ہے جسے (فرشتے) پاؤں سے پکڑ کر جہنم میں ڈال دیں گے۔"
قیامت کے روز مشرک روئے زمین کی ساری دولت دے کر جہنم سے نکلنا چاہے گا لیکن ایسا ممکن نہ ہو گا۔
عن أنس بن مالك رضي الله عنه،عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: (يقول الله تعالى لأهون أهل النار عذاباً يوم القيامة: لو أن لك ما في الأرض من شيء أكنت تفتدي به؟ فيقول: نعم، فيقول: أردت منك أهون من هذا، وأنت في صلب آدم: أن لا تشرك بي شيئاً، فأبيت إلا أن تشرك بي (رواہ بخاری)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ س روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا"(قیامت کے روز) اللہ تعالیٰ اس دوزخی سے فرمائے گا جسے سب سے ہلکا عذاب دیا جا رہا ہو گا کہ اگر اس وقت تیرے پاس روئے زمین کی ساری دولت موجود ہو تو کیا تو اپنے آپ کو آزاد کرانے کے لیے دے دے گا؟" وہ کہے گا"ہاں۔اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائے گا"دنیا میں میں نے تجھ سے اس کی نسبت بہت ہی آسان بات کا مطالبہ کیا تھا،وہ یہ کہ میرے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانا ،لیکن تونے میری یہ بات نہ مانی اور میرے ساتھ شرک کیا۔"
توحید کے مسائل از محمد اقبال کیلانی​
 
شمولیت
دسمبر 29، 2013
پیغامات
11
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
9
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
شرک سنت کی روشنی میں

کبیرہ گناہوں میں سب سے بڑا گناہ شرک ہے۔
عن عبد الله قال سألت رسول الله صلى الله عليه وسلم أي الذنب أعظم عند الله قال أن تجعل لله ندا وهو خلقك قال قلت له إن ذلك لعظيم قال قلت ثم أي قال ثم أن تقتل ولدك مخافة أن يطعم معك قال قلت ثم أي قال ثم أن تزاني حليلة جارك (رواہ مسلم)


شرک سب سے بڑا ظلم ہے
عن عبد الله رضي الله عنه قال:لما نزلت هذه الآية: {الذين آمنوا ولم يلبسوا إيمانهم بظلم}. شق ذلك على أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، وقالوا: أينا لم يلبس إيمانه بظلم؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: (إنه ليس بذلك، ألا تسمعون إلى قول لقمان: {إن الشرك لظلم عظيم}.(رواہ بخاری)


شرک اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ تکلیف دینے والا گناہ ہے۔
عن أبي موسى الأشعري قال:قال النبي صلى الله عليه وسلم: ما أحد أصبر على أذى سمعه من الله، يدعون له الولد، ثم يعافيهم ويرزقهم (رواہ بخاری)


شرک انسان کو ہلاک کرنے والا گناہ ہے۔
عن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال اجتنبوا السبع الموبقات قيل يا رسول الله وما هن قال الشرك بالله والسحر وقتل النفس التي حرم الله إلا بالحق وأكل مال اليتيم وأكل الربا والتولي يوم الزحف وقذف المحصنات الغافلات المؤمنات (رواہ مسلم)


رسول اکرم ﷺ نے مشرکوں کے لیے بددعا فرمائی۔
عن عبد الله قال استقبل رسول الله صلى الله عليه وسلم البيت فدعا على ستة نفر من قريش فيهم أبو جهل وأمية بن خلف وعتبة بن ربيعة وشيبة بن ربيعة وعتبة بن أبي معيط فأقسم بالله لقد رأيتهم صرعى على ابدر قد غيرتهم الشمس وكان يوما حارا (رواہ مسلم)


کسی نبی یا ولی کے ساتھ قریبی تعلق بھی مشرک کو جہنم کے عذب سے نہیں بچا سکے گا۔
عن أبي هريرة رضي الله عنه،عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: (يلقى إبراهيم أباه آزر يوم القيامة، وعلى وجه آزر قترة وغبرة، فيقول له إبراهيم: ألم أقل لك لا تعصني، فيقول أبوه: فاليوم لا أعصيك، فيقول إبراهيم: يا رب إنك وعدتني أن لا تخزيني يوم يبعثون، فأي خزي أخزى من أبي الأبعد؟ فيقول الله تعالى: إني حرمت الجنة على الكافرين، ثم يقال: يا إبراهيم، ما تحت رجليك؟ فينظر، فإذا هو بذيخ متلطخ، فيؤخذ بقوائمه فيلقى في النار (رواہ بخاری)


قیامت کے روز مشرک روئے زمین کی ساری دولت دے کر جہنم سے نکلنا چاہے گا لیکن ایسا ممکن نہ ہو گا۔
عن أنس بن مالك رضي الله عنه،عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: (يقول الله تعالى لأهون أهل النار عذاباً يوم القيامة: لو أن لك ما في الأرض من شيء أكنت تفتدي به؟ فيقول: نعم، فيقول: أردت منك أهون من هذا، وأنت في صلب آدم: أن لا تشرك بي شيئاً، فأبيت إلا أن تشرك بي (رواہ بخاری)

توحید کے مسائل از محمد اقبال کیلانی​
جزاک اللہ خیرا بھائی اللہ آپ سے دیں کا کام اسی طرح لیتا رہے اور لوگوں کو سیدھا راستہ دھاتا رہے اور آپ کو اجر عطا کرتا رہے. آمین​
 
Top