• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شریعت ،طریقت،معرفت کی حقیقت

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
السلام علیکم
کیا مولاناعمران اسلم صاحب اس کو سمجھا سکتے ہیں
-1-اپنے
دلوں کو قران و سنت کی دلیلوں کا اسی طرح ماہر بنالو
جس طرح اہل رائے نے لمبا زمانہ لگاکر رائے و قیاس میں مہارت پیدا کرلی ہے
2
-اپنے دل کی پلکوں کو دونوں وحی کا سرمہ لگاؤ ان بے شمار اہل رائے کی رائے و قیاس کا سرمہ لگانے سے میں تم کو اگاہ کرتا ہوں
علماء کا وحی کی سمجھ میں الگ الگ ہونا جسموں کے الگ ومختلف ہونے سے کہیں بڑھ کر ہوتا ہے
جس طرح وحی کی سمجھ میں فہم علماء جدا جدا ہوتا ہے اسی طرح تصوف کو سمجھنے کا پیمانہ جدا گانہ ہے
 

عمران اسلم

رکن نگران سیکشن
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
333
ری ایکشن اسکور
1,609
پوائنٹ
204
علماء کا وحی کی سمجھ میں الگ الگ ہونا جسموں کے الگ ومختلف ہونے سے کہیں بڑھ کر ہوتا ہے
جس طرح وحی کی سمجھ میں فہم علماء جدا جدا ہوتا ہے اسی طرح تصوف کو سمجھنے کا پیمانہ جدا گانہ ہے
علما کے مابین اجتہادی اختلافات کا ہونا ایک فطری امر ہے۔ لیکن ان اختلافات کا حل اللہ تعالیٰ نے یوں بیان فرمایا ہے:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُوْلِي الأَمْرِ مِنْكُمْ فَإِنْ تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللَّهِ وَالرَّسُولِ إِنْ كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ ذَلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا
جہاں تک تصوف کی بات ہے تو تصوف کو سمجھنے کا پیمانہ الگ کیوں ہے؟ جبکہ آپ اس سے قبل یہ الفاظ لکھ چکے ہیں:
تصوف کے مختلف نام ہیں جیسے کہ سلوک زہد احسان تقویٰ جو بھی عمل شریعت کے دائرہ کار میں ہوگا وہ محمود ہے اور جو اس سے تجاوز کرے وہ مردود ہے۔
اگر تصوف کے صرف وہی اعمال محمود ہیں جو شریعت کے دائٰرہ کار میں آتے ہیں تو تصوف کو سمجھنے کا پیمانہ جداگانہ کیسے ہو گیا؟
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
مولانا عمران اسلم صاحب
اگر حضرت موسیٰ علیہ السلام حضرت خضر علیہ السلام کی باتوں پر باوجود عہدو پیمان کے اعتراض نہ کرتے تو حضرت موسیٰ علیہ السلام کو دنیا کے عجائبات کی اور سیر ہوجاتی
دنیا کے عجائبات کی اور سیر ہوجاتی اس میں کون سی بات قابل اعتراض ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟
اور
حضرت موسیٰ علیہ السلام کیونکہ صاحب’’ شریعت ‘‘تھےاور خضر علیہ السلام صاحب’’ طریقت ‘‘ اس لیے صاحب طریقت اور صاحب شریعت کی بات نہ بن سکی اور دونو ںمیں جدائی ہوگئی
۔
موسیٰ علیہ السلام کون سا علم سیکھنے گئے تھے( اللہ تعالی نے ان کو حضر علیہ السلام کے پاس کیوں بھیجا تھا) کیا شریعت کا علم سیکھنے گئے تھے پہلے اس کی وضاحت فرمادیں
میں آپ کے جواب کا منتظر ہوں
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
عابد صاحب تصوف بذات خود کوئی بری چیز نہیں ہے ۔لیکن اگر میں آپ کو آپ کے بزرگو ں والا تصوف بتاوں تو آپ مان جائیں گے کہ جو تصوف ہمارے بزرگ مانتے ہیں غلط ہے
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
آپ کے بزرگوں کے مطابق تو قبروں سے بھی فیض حاصل ہوتا کیا یہ بھی ٹھیک ہے۔ کلیات امدادیہ اور المہند علی المفند
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
السلام علیکم
ابو محمد صاحب
تصوف اچھا ہے یا برا مجھے اس سے کوئی غرض نہیں اور نہ ہی اس کا تعلق ایمان سے کہ اس کو مانیں گے تو ایمان کامل ہوگا نہیں تو ناقص میں یہ کہہ کر چل رہا ہوں جو بھی عمل شریعت کے دائرہ کار میں ہوگا وہ محمود ہے نہیں تو مردود ہے
اب رہا یہ معاملہ میرے اکابر قبروں سے فیض حاصل کرتے تھے میرے علم میں نہیں ہے جہاں تک اکابر کی اغلاط کا تعلق ہے تو کوئی بھی محفوظ نہیں ہے ۔ابن تیمیہ ؒ کے بارے میں ایک کتاب ہے ’’اخطاء ابن تیمیہ‘‘ اس کا ڈاؤن لوڈ لنک بھی دے سکتا ہوں۔خود ابن تیمیہ ؒ تصوف کے قائل ہیں اور ابن قیمؒ بھی لیکن جو غلط ہے وہ غلط ہے اور جو صحیح ہے وہ صحیح ہے۔لیکن سرے سے کسی چیز کو غلط کہدینا یہ غلط ہے ۔
مجھے شکایت صرف یہ ہے کہ مولانا عمران اسلم صاحب نے نہایت بھونڈے اور تعصبی نظریہ کے ساتھ مجھ سے برتاؤ کیا اور کچھ دیگر افراد نے بھی ایسا رخ اپنایا اگر علمی گفتگو کرنی تھی تو مجھے اس سے فرار نہیں تھا میں جانتا ہوں کہ جدید اہل حدیث کے یہاں تصوف ایک باطل علم ہے یہ اس کو تسلیم نہیں کریں گے تو وقت خراب کرنا بیکار ہے اس لیے ابو محمد صاحب آپ سے معذرت خواہ ہوں میں صرف چند باتیں مولانا سے معلوم کرنا چاہتا ہوں کیوں کہ انہوں نے میرا مورل ڈاؤن کردیا ہے جس کی وجہ سے میں فورم پر بھی کم ہی آرہا ہوں ۔اس سے پہلے میرے کئی کئی گھنٹے فورم خرچ ہوتے تھے خیر اللہ حافظ
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
السلام علیکم
ابو محمد صاحب
تصوف اچھا ہے یا برا مجھے اس سے کوئی غرض نہیں اور نہ ہی اس کا تعلق ایمان سے کہ اس کو مانیں گے تو ایمان کامل ہوگا نہیں تو ناقص میں یہ کہہ کر چل رہا ہوں جو بھی عمل شریعت کے دائرہ کار میں ہوگا وہ محمود ہے نہیں تو مردود ہے
اب رہا یہ معاملہ میرے اکابر قبروں سے فیض حاصل کرتے تھے میرے علم میں نہیں ہے جہاں تک اکابر کی اغلاط کا تعلق ہے تو کوئی بھی محفوظ نہیں ہے ۔ابن تیمیہ ؒ کے بارے میں ایک کتاب ہے ’’اخطاء ابن تیمیہ‘‘ اس کا ڈاؤن لوڈ لنک بھی دے سکتا ہوں۔خود ابن تیمیہ ؒ تصوف کے قائل ہیں اور ابن قیمؒ بھی لیکن جو غلط ہے وہ غلط ہے اور جو صحیح ہے وہ صحیح ہے۔لیکن سرے سے کسی چیز کو غلط کہدینا یہ غلط ہے ۔
مجھے شکایت صرف یہ ہے کہ مولانا عمران اسلم صاحب نے نہایت بھونڈے اور تعصبی نظریہ کے ساتھ مجھ سے برتاؤ کیا اور کچھ دیگر افراد نے بھی ایسا رخ اپنایا اگر علمی گفتگو کرنی تھی تو مجھے اس سے فرار نہیں تھا میں جانتا ہوں کہ جدید اہل حدیث کے یہاں تصوف ایک باطل علم ہے یہ اس کو تسلیم نہیں کریں گے تو وقت خراب کرنا بیکار ہے اس لیے ابو محمد صاحب آپ سے معذرت خواہ ہوں میں صرف چند باتیں مولانا سے معلوم کرنا چاہتا ہوں کیوں کہ انہوں نے میرا مورل ڈاؤن کردیا ہے جس کی وجہ سے میں فورم پر بھی کم ہی آرہا ہوں ۔اس سے پہلے میرے کئی کئی گھنٹے فورم خرچ ہوتے تھے خیر اللہ حافظ
عابد بھائی فورم کی بحث کو آپ انا کا مسئلہ بنائیں گے تو مورال ڈائون ہو گا ۔ آپ کا موقف کچھ حد تک ٹھیک ہے ۔ تصوف بذات خود غلط نہیں ہے لیکن اس کو علما دیوبند نے غلط طریقے سے پیش کیا ہے ۔ جہاں تک قبروں سے فیض کا تعلق ہے تو وہ میں نے المہند علی المفند مولانا خلیل سھارنپوری کی کتاب ہے عقائد علما دیوبند پر ۔آپ کی نسبت بھی مظاھری ہے اور مظاھرالعلوم بھی ادھر ہی ہے اس کا جواب کم از کم دینا چاہئے ۔ میں حیران ہوں کہ آپ جیسے صاحب علم کی نظر سے یہ کتاب اوجھل کیسے رہ گئی۔ جہاں تک امام ابن تیمیہ رح کا تصوف ہے اس اور اس مین زمین اور آسمان کا فرق ہے ۔آپ سے التماس ہے فورم کو مت چھوڑئے ۔
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
آپ کے بزرگوں کے مطابق تو قبروں سے بھی فیض حاصل ہوتا کیا یہ بھی ٹھیک ہے۔ کلیات امدادیہ اور المہند علی المفند
قبروں سے فیض سے آپ کیا مراد لے رہے ہیں؟اور آپکی نظر میں جو صیح تصوف ہے وہ پیش کریں۔
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
یہ تو آپ ہی بتا سکتے ہیں کے قبروں سے فیض حاصل کرنا اور باطنی فیوض کا پہنچنا کس طرح ہے اور اس کی شریعت میں کیا حیثیت ہے میں نے حوالہ دے دیا ہے ۔جواب آپ کا کام ہے
 
Top