• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شفع اور وتر کو ایک سلام سے پڑھنے کا حکم

شمولیت
مئی 27، 2016
پیغامات
256
ری ایکشن اسکور
75
پوائنٹ
85
قال ابن العثيمين رحمہ اللہ :
ويجوز أن يجعلها -أي الوتر- بسلام واحدٍ، لكن بتشهُّدٍ واحدٍ لا بتشهُّدين؛ لأنه لو جعلها بتشهُّدين لأشبهت صلاةَ المغربِ ، وقد نهى النبي صلى الله عليه وسلم أن تُشَبَّهَ بصلاةِ المغربِ .

" الشرح الممتع " ( 4 / 14 – 16 )

ترجمہ:
ابن عثيمين رحمه الله نے فرمایا:
(شفع اور وتر کو ایک سلام کے ساتھ پڑھنا جائز ہے بشرطیکہ وہ ایک دفعہ تشہد کرے نہ کہ دو تشہد ہوں.. کیونکہ دو تشہد کرنے سے مغرب کی نماز سے مشابہت ہو جائے گی,,اور نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے وتر کو مغرب کی نماز سے تشبیہ دینے سے منع فرمایا ہے..)
اور اس مسئلے کی دلیل درج ذیل ہے

قال النبي -صلى الله عليه وسلم -: " لا توتروا بثلاث تشبهوا المغرب "
رواه الحاكم ( 1 / 304 ) والبيهقي ( 3 / 31 ) والدار قطني ( ص 172 ) ، وقال الحافظ ابن حجر في " فتح الباري " ( 4 / 301 ) : إسناده على شرط الشيخين
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
مغرب سے تشبیہ کیسے ہو سکتی ہے جب کہ وتر میں تیسری رکعت میں سورۃ بھی ادا کی جاتی ہے فاتحہ کے ساتھ, دعائے قنوت بھی ہوتی ہے اور رفع الیدین بھی ہوتا ہے؟
 
شمولیت
مئی 27، 2016
پیغامات
256
ری ایکشن اسکور
75
پوائنٹ
85
مغرب سے تشبیہ کیسے ہو سکتی ہے جب کہ وتر میں تیسری رکعت میں سورۃ بھی ادا کی جاتی ہے فاتحہ کے ساتھ, دعائے قنوت بھی ہوتی ہے اور رفع الیدین بھی ہوتا ہے؟
مغرب سے تشبیہ سے مراد ہے کہ دوسری اور تیسری رکعتوں میں تشہد کرنا.... ہر چیز میں تشبیہ مراد نہیں... واللہ اعلم..
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
مغرب سے تشبیہ سے مراد ہے کہ دوسری اور تیسری رکعتوں میں تشہد کرنا.... ہر چیز میں تشبیہ مراد نہیں... واللہ اعلم..
اگر کوئی ایسی روایت ہے جس میں صراحت ہو اس کی تو بتا دیجیے۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
قال النبي -صلى الله عليه وسلم -: " لا توتروا بثلاث تشبهوا المغرب"
اس میں کہاں لکھا ہے کہ دو تشہد کی تشبیہ نہ کرو؟
میں یہ کہہ رہا ہوں کہ اگر تین رکعت وتر کو دو تشہد کے ساتھ پڑھا جائے تب بھی بہت سی ایسی چیزیں ہیں جو وتر کو مغرب سے ممتاز کرتی ہیں۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم بھائی نماز وتر کو نماز مغرب کے فرضوں کے مشابہ نہ پڑھنے کا حکم رسول اکرم ﷺ نے دیا ہے ،
جس کی ایک صورت تو اسی حدیث میں بیان کردی ہے ،جس میں مغرب کے مشابہ پڑھنے سے روکا ہے
صحیح ابن حبان (حدیث نمبر :2429 )
’’ أخبرنا الحسن بن سفيان، قال: حدثنا حرملة، حدثنا ابن وهب، قال: حدثني سليمان بن بلال، عن صالح بن كيسان، عن عبد الله بن الفضل، عن أبي سلمة بن عبد الرحمن، وعبد الرحمن الأعرج، عن أبي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، أنه قال: «لا توتروا بثلاث، أوتروا بخمس، أو بسبع، ولا تشبهوا بصلاة المغرب»
وتر تین رکعت نہ پڑھو ،(بلکہ ) وتر کی پانچ ،یا ،سات رکعت پڑھا کرو ،اور (نماز وتر کو )نماز مغرب کے مشابہ نہ کرو ؛؛

اس کی تخریج و تحقیق میں علامہ شعیب ارناوط لکھتے ہیں :
إسناده صحيح على شرط مسلم.
وأخرجه الحاكم 1/304، والبيهقي 3/31، والدارقطني 2/24 من طريق أحمد بن صالح المصري، والدارقطني 2/24-25 من طريق موهب بن يزيد بن خالد، كلاهما عن ابن وهب، بهذا الإسناد، وصححه الحاكم على شرطهما ووافقه الذهبي!.

وأخرجه الدارقطني 2/26-27 من طريق عبد الملك بن مسلمة بن يزيد، عن سليمان بن بلال، به.
وأخرجه الحاكم 1/304، والبيهقي 3/31 و32 من طريقين عن الليث، عن يزيد بن أبي حبيب، عن عراك بن مالك، عن أبي هريرة۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور سنن الدارقطنی ،باب( لَا تُشَبِّهُوا الْوِتْرَ بِصَلَاةِ الْمَغْرِبِ )میں ہے :
حدثنا عبد الله بن سليمان بن الأشعث , ثنا أحمد بن صالح , ثنا عبد الله بن وهب , أنبأ سليمان بن بلال , ح وحدثنا أبو بكر النيسابوري , ثنا موهب بن يزيد بن خالد , ثنا عبد الله بن وهب , حدثني سليمان بن بلال , عن صالح بن كيسان , عن عبد الله بن الفضل , عن أبي سلمة بن عبد الرحمن , وعبد الرحمن الأعرج , عن أبي هريرة , عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال
: «لا توتروا بثلاث , أوتروا بخمس , أو بسبع ولا تشبهوا بصلاة المغرب» . واللفظ لموهب بن يزيد , كلهم ثقات

اس کا ترجمہ بھی وہی ہے جو اوپر گزرا ،
اور امام دارقطنی فرماتے ہیں : اس کے سارے راوی ثقہ ہیں ؛
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اور مغرب کی مشابہت سے بچنے دوسری صورت یہ ہے کہ :

دو رکعت پڑھ کر سلام پھیر دیں ،اور ایک رکعت علیحدہ پڑھیں ،جیسا کہ سیدنا عبد اللہ بن عمر ؓ کرتے تھے ،
وعن نافع: أن عبد الله بن عمر: «كان يسلم بين الركعة والركعتين في الوتر حتى يأمر ببعض حاجته» صحیح بخاری
کہ نماز وتر کی دو رکعت پر سلام پھیر کر حسب ضرورت بات کرتے ،پھر ایک رکعت علیحدہ پڑھتے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور نمازمغرب کی مشابہت سے بچنے کی تیسری صورت یہ ہے کہ :
درمیانی قعدہ میں بیٹھے بغیر مسلسل تین رکعت پڑھی جائیں ،
فتح الباری شرح صحیح بخاری میں حافظ ابن حجر ؒ لکھتے ہیں :
ما رواه الحاكم من حديث عائشة أنه كان صلى الله عليه وسلم يوتر بثلاث لا يقعد إلا في آخرهن ‘‘
کہ امام حاکم نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت نقل کی ہے کہ جناب نبی اکرم ﷺ تین رکعت وتر پڑھتے ، اور صرف آخری قعدہ ہی بیٹھتے ،
 
Top