• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شک کی بنیاد پر غیرت کا مظاہرہ کرنا

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
شک کی بنیاد پر غیرت کا مظاہرہ کرنا

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( مِنَ الْغَیْرَۃِ مَا یُحِبُّ اللّٰہُ ... فَأَمَّا الَّتِيْ یُحِبُّھَا اللّٰہُ فَالْغَیْرَۃُ فِيْ الرِّیْبَۃِ۔))1
'' ایک غیرت ایسی خوبی ہے جسے اللہ پسند کرتا ہے... وہ غیرت جسے محبوب رکھتا ہے وہ ہے جو شک کی جگہ پر ہو۔ ''
شرح...: مراد ہے کہ انسان اپنے محرم رشتہ داروں کی طرف سے کوئی غلط اور ممنوع فعل دیکھے تو غیرت کھائے یا تہمت اور شک والی جگہوں میں غیرت کرے۔ چنانچہ اس کا فائدہ یعنی ڈرنا اور باز آنا ظاہر ہوجائے گا۔
ایسے مواقع پر غیرت کرنا اللہ تعالیٰ کی محبوب اشیاء میں شامل ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( مَا مِنْ أَحَدٍ أَغْیَرُ مِنَ اللّٰہِ، مِنَ أَجْلِ ذَلِکَ حَرَّمَ الْفَوَاحِشَ وَمَا اَحَدٌ اَحَبَّ اِلَیْہِ الْمَدْحُ مِنَ اللّٰہِ۔))2
'' اللہ سے زیادہ غیرت کرنے والا کوئی بھی نہیں اسی وجہ سے اس نے بے حیائی کے تمام کاموں کو حرام کردیا ہے۔ ''
دوسری حدیث میں ارشاد ہوا:
(( إِنَّ اللّٰہَ یَغَارُ، وَغَیْرَۃُ اللّٰہِ أَنْ یَأْتِیَ الْمُوْمِنُ مَا حَرَّمَ اللّٰہُ۔))3
'' بے شک اللہ تعالیٰ (بھی) غیرت کرتا ہے اور اللہ کی غیرت یہ ہے کہ مؤمن اللہ کی حرام کردہ اشیاء کو آئے۔ ''
حسن رحمہ اللہ کا قول ہے کہ کیا تم عورتوں کو اس لیے چھوڑتے ہو کہ بازاروں میں پیغام رسانوں سے ملتی رہیں، اللہ تعالیٰ نے اس انسان کی مذمت کی ہے جو غیرت نہیں کرتا۔
غیر ت سے غافل کرنے والا راستہ یہ ہے کہ عورتوں کے پاس اجنبی مرد نہ آئیں اور نہ ہی یہ ان سے ملیں اور نہ مصافحہ کریں اور ضرورت کے بغیر بازاروں میں نہ نکلیں کیونکہ پاک دامن عورت کو خاوند کی رضا مندی کے ساتھ بازار میں جانا مباح و جائز ہے لیکن گھر میں رہنا زیادہ سلامتی والی بات ہے
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 صحیح سنن أبي داود، رقم : ۲۳۱۶۔
2 أخرجہ البخاري في کتاب النکاح، باب: الغیرۃ، رقم : ۵۲۲۰۔
3 أخرجہ البخاري، في کتاب النکاح، باب: الغیرۃ، رقم : ۵۲۲۳۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
{وَقَرْنَ فِيْ بُیُوْتِکُنَّ} [الاحزاب: ۳۳]
'' اور اپنے گھروں میں ٹکی رہو۔ ''
عورت کو یہ بات بھی ذہن نشین کروانی چاہیے کہ جب باہر جانا ضروری ہو تو مکمل پردہ ہونا چاہیے اور بے پردگی اور زینت کے اظہار سے پرہیز ہونا چاہیے جیسا کہ قرآن منع کرتا ہے:
{وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاھِلِیَّۃِ الْأُوْلٰی} [الاحزاب: ۳۳]
'' اور قدیمی جاہلیت کے زمانے کی طرح اپنے بناؤ سنگھار کا اظہار مت کرو۔ ''
نظریں نیچی ہونی چاہئیں جیسے اللہ تعالیٰ کا حکم ہے:
{وَقُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصٰرِھِنَّ} [النور: ۳۱]
'' اور مسلمان عورتوں کو کہیں کہ وہ بھی اپنی نظریں نیچی رکھی کریں۔ ''

اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند
 
Top