• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شہادتِ حسین رضی اللہ عنہ کی پیشگی اطلاع :

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
12144817_606670449471220_6448880558109776151_n.jpg



شہادتِ حسین رضی اللہ عنہ کی پیشگی اطلاع:

عَنْ عَائِشَةَ أَوْ أُمِّ سَلَمَةَ (قَالَ وَكِيعٌ شَكَّ هُوَ يَعْنِي عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَعِيدٍ) أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِإِحْدَاهُمَا لَقَدْ دَخَلَ عَلَيَّ الْبَيْتَ مَلَكٌ لَمْ يَدْخُلْ عَلَيَّ قَبْلَهَا فَقَالَ لِي إِنَّ ابْنَكَ هَذَا حُسَيْنٌ مَقْتُولٌ وَإِنْ شِئْتَ أَرَيْتُكَ مِنْ تُرْبَةِ الْأَرْضِ الَّتِي يُقْتَلُ بِهَا قَالَ فَأَخْرَجَ تُرْبَةً حَمْرَاءَ

(مسند احمد بن حنبل: 26567 حديث حسن)
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
14368 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں


شہادتِ حسین رضی اللہ عنہ کی پیشگی اطلاع:

عَنْ عَائِشَةَ أَوْ أُمِّ سَلَمَةَ (قَالَ وَكِيعٌ شَكَّ هُوَ يَعْنِي عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَعِيدٍ) أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِإِحْدَاهُمَا لَقَدْ دَخَلَ عَلَيَّ الْبَيْتَ مَلَكٌ لَمْ يَدْخُلْ عَلَيَّ قَبْلَهَا فَقَالَ لِي إِنَّ ابْنَكَ هَذَا حُسَيْنٌ مَقْتُولٌ وَإِنْ شِئْتَ أَرَيْتُكَ مِنْ تُرْبَةِ الْأَرْضِ الَّتِي يُقْتَلُ بِهَا قَالَ فَأَخْرَجَ تُرْبَةً حَمْرَاءَ

(مسند احمد بن حنبل: 26567 حديث حسن)

 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
عبد الله بن سعيد بن جبير إس كي سند میں ہیں اور وہ باپ کی عائشہ یا ام سلمہ سے روایت بیان کر رہے ہیں

کتاب جامع التحصيل في أحكام المراسيل
کے مطابق

سعيد بن جبير سئل أحمد بن حنبل عما روى سعيد بن جبير عن عائشة رضي الله عنها فقال لا

سعید بن جبیر کا سماع عائشہ رضی الله عنہا سے نہیں ہے

سعید بن جبیر ام سلمہ رضی الله عنہا سے کچھ روایت نہیں کرتے

لہذا اس کی سند مبہم ہے

ألباني نے ان کو عبد الله بن سعید ابی ہند لیا ہے

لیکن اس کو دلیل نہیں دی

البانی خود کہتے ہیں

قلت: وهذا إسناد رجاله كلهم ثقات رجال الشيخين، فهو صحيح إن كان سعيد وهو
ابن أبي هند سمعه من عائشة أو أم سلمة ولم أطمئن لذلك، فإنهم لم يذكروا له
سماعا منهما وبين وفاته ووفاة أم سلمة نحو أربع وخمسين سنة وبين وفاته
ووفاة عا
ئشة نحو ثمان وخمسين. والله أعلم.

میں کہتا ہوں اس کی اسناد کے رجال سب ثقہ ہیں بخاری و مسلم کے ہیں سو یہ صحیح ہوئی اگر اس میں جو سعید ہے وہ سعید بن ابی ہند ہو جس نے عائشہ یا ام سلمہ سے سنا ہے لیکن اس پر اطمننان نہیں کیونکہ اس کا ان سے سماع کا کسی نے ذکر نہیں کیا اس کی اور ام سلمہ کی وفات میں ٥٤ سال کا فرق ہے اور عائشہ سے ٥٨ سال کا و الله اعلم


اب یہ صحیح کیسے ہوئی جب راوی کا سماع ثابت نہیں اور یہ عبد الله بن سعید بھی واضح نہیں کون سا ہے
روایت ضعیف ہے
 
Top