عبد الله بن سعيد بن جبير إس كي سند میں ہیں اور وہ باپ کی عائشہ یا ام سلمہ سے روایت بیان کر رہے ہیں
کتاب جامع التحصيل في أحكام المراسيل
کے مطابق
سعيد بن جبير سئل أحمد بن حنبل عما روى سعيد بن جبير عن عائشة رضي الله عنها فقال لا
سعید بن جبیر کا سماع عائشہ رضی الله عنہا سے نہیں ہے
سعید بن جبیر ام سلمہ رضی الله عنہا سے کچھ روایت نہیں کرتے
لہذا اس کی سند مبہم ہے
ألباني نے ان کو عبد الله بن سعید ابی ہند لیا ہے
لیکن اس کو دلیل نہیں دی
البانی خود کہتے ہیں
قلت: وهذا إسناد رجاله كلهم ثقات رجال الشيخين، فهو صحيح إن كان سعيد وهو
ابن أبي هند سمعه من عائشة أو أم سلمة ولم أطمئن لذلك، فإنهم لم يذكروا له
سماعا منهما وبين وفاته ووفاة أم سلمة نحو أربع وخمسين سنة وبين وفاته
ووفاة عائشة نحو ثمان وخمسين. والله أعلم.
میں کہتا ہوں اس کی اسناد کے رجال سب ثقہ ہیں بخاری و مسلم کے ہیں سو یہ صحیح ہوئی اگر اس میں جو سعید ہے وہ سعید بن ابی ہند ہو جس نے عائشہ یا ام سلمہ سے سنا ہے لیکن اس پر اطمننان نہیں کیونکہ اس کا ان سے سماع کا کسی نے ذکر نہیں کیا اس کی اور ام سلمہ کی وفات میں ٥٤ سال کا فرق ہے اور عائشہ سے ٥٨ سال کا و الله اعلم
اب یہ صحیح کیسے ہوئی جب راوی کا سماع ثابت نہیں اور یہ عبد الله بن سعید بھی واضح نہیں کون سا ہے
روایت ضعیف ہے