• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیخ محترم کی کچھ یادیں اور چند باتیں

شمولیت
اگست 31، 2016
پیغامات
28
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
40
شیخ محترم کی کچھ یادیں اور چند باتیں
تحریر محمد مرتضی
زمانہ طالب علمی میں میرے ایک استاذ Rahmat Ullah Raheeq نے سبق پڑھاتے ہوئے بتایا کہ شیخ عبداللہ امجد چھتوی رحمہ اللہ تعالیٰ سے دورہ تفسیر کے دوران جو علمی نکات میں نے رجسٹر میں نوٹ کیے تھے وہ باتیں مدینہ یونیورسٹی میں دوران تعلیم نہ کسی استاد نے بتائیں نہ کسی کتاب میں نظر سے گزریں اس واقعہ نے میرے دل میں دورہ تفسیر کی اور زیادہ اہمیت بڑھا دی چنانچہ 2007 میں مدرسہ دارالاسلام ڈھولن ہٹھاڑ ضلع قصور سے فراغت ہوئی تو اسی سال رمضان سے چند دن پہلے طلب علم کا شوق مجھے ستیانہ بنگلہ فیصل آباد لے گیا،
میرے پہنچنے سے ایک دن پہلے دورہ تفسیر شروع ہوچکا تھا شیخ بشیر احمد صاحب تفسیر کے بنیادی اصول وقواعد لکھوا رہے تھے اور شیخ چھتوی صاحب نے مدنی سورتوں کی تفسیر پڑہانی تھی اور مکی سورتیں موصوف کے شاگرد رشید شیخ ابو نعمان بشیر حفظہ اللہ تعالی نے،رمضان کے بابرکات لمحات شروع ہوتے ہی شیخ التفسیر عبداللہ امجد چھتوی صاحب نے اپنا علم طالبان علوم نبوت میں تقسیم کرنا شروع فرما دیا، چند دن عاجز خاموشی سے تفسیری افادات لکھتا رہا، ایک دن جامعہ ھذا کے پرانے طالبعلم سے پوچھا کہ دوست سوالات نہیں کرتے مذکور ساتھی نے بتایا کہ شیخ کے علمی جلال و رعب کی بنا پر ساتھی سوال کرنے سے گھبراتے ہیں دراصل شیخ سے جب سوال ہوتا ہے تو علم کا دریا ٹھاٹھیں مارنا شروع کردیتا ہے، میں نے تحیہ کر لیا کہ آج شیخ کے قریب بیٹھ کر استفادہ کرنا ہے شیخ جہاد کے عنوان پر درس ارشاد فرما رہے تھے اور حالات حاضرہ میں جہاد فی سبیل اللہ کی ضرورت و اہمیت اجاگر کر رہے تھے میں نے موجودہ جہادی تحریکوں کے متعلق سوال کرتے ہوئے لشکر طیبہ کے متعلق پوچھا تو شیخ جلال میں آکر فرمانے لگے جماعۃ الدعوہ والے جہاد نہیں کررہے بلکہ فساد مچا رہے ہیں،
اس دن سوالات کی وجہ سے میں شیخ کی نظروں میں آگیا اختتام درس کے وقت طلباء نے آپ کو اپنے گھیرے میں لے لیا عاجز نے موقعہ کو غنیمت جانتے ہوئے تھوڑا سا قریب ہوکر کہا شیخ محترم مولانا اسحاق بھٹی صاحب نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ مولانا ابوالکلام آزاد رحمہ اللہ جب دارالعلوم دیوبند جاتے تو جماعت کے ساتھ نماز پڑھتے ہوئے عند الرکوع رفع الیدین نہیں کرتے تھے شیخ نے میری طرف التفات فرماتے ہوئے زور سے کہا کیا بھٹی صاحب آزاد کے ساتھ تھے مولانا آزاد تو سکہ بند اہل حدیث تھے،
پھر طلباء سے فرمانے لگے محدثین کرام کی طرز پر خطبہ جمعہ دینا چاہیے پھر کہا جس جگہ میں مستقل جمعہ پڑھاتا ہوں وہاں کے میرے مقتدی واعظین خطباۓ کرام سے زیادہ دینی مسائل پر عبور و دسترس رکھتے ہیں،
پھر فرمایا علماۓ کرام کو سیاسی میدان میں عوام الناس کی رہنمائی کرنی چاہئے، شیخ کہنے لگے جب میں جامعہ محمدیہ اوکاڑہ میں پڑھاتا تھا تو تحریک نظام مصطفی اور دیگر سیاسی اسٹیجوں پر میری تقاریر ہوا کرتی تھیں سیکورٹی کے طور پر میرے آگے پیچھے پولیس کی گاڑیاں ہوا کرتی تھیں، عاجز نے استفسار کیا کہ مولانا احمد علی لاہوری و مولانا محمد حنیف ندوی رحمھما اللہ تعالی کے لاہور میں فہم قرآن کے حلقے بہت مشہور ہوا کرتے تھے کیا آج پاکستان میں ایسا قرآنی حلقہ ہے فرمانے لگے ہاں پشاور میں ایک عالم دین تین ماہ کا دورہ تفسیرکرواتے ہیں اس میں ہزاروں کی تعداد میں بڑے بڑے علماء سیکھنے کیلئے شامل ہوتے ہیں غالبا آپ کا اشارہ شیخ التفسیر عبدالسلام رستمی رحمہ اللہ تعالی کی طرف تھا،
دیوبند مکتبہ فکر کے مناظر امین صفدر اوکاڑوی کے علمی مرتبہ کے متعلق پوچھا گیا تو کہا وہ بےچارہ تو پرائمری ماسٹر تھا-
ایک دن شیخ صاحب تفسیر القرآن پڑھا کر مسجد سے نکل رہے تھے میں نے آگے ہوکر مصافحہ کیا اور عرض کی استاد جی تھوڑا سا وقت ہوتو ایک بات کی تصدیق کرنی ہے، شیخ صاحب نےخوش ہوکر کہا بات کریں بیٹا، بندہ نے عرض کی کافی عرصہ پہلے ہمارے گاؤں ڈھولن ہٹھاڑ کے قریب ایک بستی میں دیوبندیوں سے آپ کا مناظرہ طے ہوا تھا وہاں کے لوگوں نے مشہور کررکھا ہے کہ آپ کا مناظر بھاگ گیا تھا ، شیخ محترم پرانا واقعہ یاد آنے پر مسکرا دیئے پھر اصل واقعہ تفصیلا بیان کیا کہ آپ اپنے علاقے میں منڈی عثمان والا ، پیال کلاں کے لوگوں سے پوچھ لینا ہم مولانا حافظ محمد منیر آف پیال کلاں کی معیت میں رات کو شدید بارش میں ٹریکٹر ٹرالی پر سوار ہوکر مقام مناظرہ ٹبہ نینوال جاگیر پہنچے دیوبندی مناظر صاحب کمرے میں سوئے ہوئے تھے میں نے کہا صبح جامعہ محمدیہ اوکاڑہ میں جاکر پڑھانا ہے آپ اپنے مناظر کو بیدار کریں مگر مقامی لوگوں نے انکار کردیا ہم واپس آگئے بس اتنی سی بات ہے.
چند سال قبل شیخ مکرم تقریب صحیح بخاری کے موقعہ پر ہمارے گاؤں تشریف لائے دوران درس بجلی بند ہونے کے سبب سپیکر ساتھ چھوڑ گیا تو شیخ کھڑے ہوکر اونچی آواز سے بیان کرنے لگے آپ کی آواز میں گرج ایسی تھی کہ سارے مجمعے کو مسحور کررہی تھی
پھر آپ نے ایک گھنٹے سے زیادہ درس بخاری ارشاد فرمایا:
شیخ محترم سے فون پر کئی بار مسائل پوچھے ہر مرتبہ خوش ہوکر جواب دیتے، موصوف کے فتاوی جات اگر کتابی شکل میں شائع کیے جائیں تو بہت بڑا علمی ذخیرہ محفوظ ہو سکتا ہے ۔۔
آپ نےتحریری شکل میں کتابیں تو نہیں چھوڑیں مگر آپ کی بولتی کتابیں بہت ہیں موصوف کے شاگردوں میں بڑے بڑے محدث و مصنف ، خطیب ، ادیب اور مناظر ہیں ۔جیسے شیخ ارشاد الحق اثری ، شیخ عبدالعزیز علوی وغیرہ ۔آپ کے افادات بخاری شیخ کے ایک شاگرد ShafqatMughalنے لکھے تھے جو ابھی چھپے نہیں ۔باقی مکمل دروس بخاری اور دورہ تفسیر مکمل آڈیو ریکارڈنگ میرے پاس موجود ہیں الحمدللہ ۔
اللہ تعالی شیخ کی خدمات دینیہ قبول فرما کر آخرت میں درجات بلند فرمائے . آمین
نظر ثانی ام عبدالرحمن جانباز
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ۔۔
شائقین علم کے لئے عظیم خوشخبری
شیخ الحدیث والتفسیر مولانا عبداللہ امجد چھتوی رحمہ اللہ تعالیٰ ،، شیخ ابو نعمان بشیر احمد حفظہ اللہ کا دورہ تفسیر جو 2012 کو ستیانہ بنگلہ فیصل آباد میں کروایا گیا پیش خدمت ہے
https://archive.org/details/013AlBaqra9
 
Top