رضا میاں
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 11، 2011
- پیغامات
- 1,557
- ری ایکشن اسکور
- 3,580
- پوائنٹ
- 384
السلام علیکم
ایک حدیث ہے کہ:
حدثنا أبو اليمان أخبرنا شعيب عن أبي الزناد عن الأعرج عن أبي هريرة رضي الله عنه قال قال النبي صلی الله عليه وسلم کل بني آدم يطعن الشيطان في جنبيه بإصبعه حين يولد غير عيسی ابن مريم ذهب يطعن فطعن في الحجاب
ابو الیمان شعیب ابوالزناد اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہر نبی آدم کے پیدا ہوتے وقت شیطان اس کے پہلو میں ٹھوکے مارتا یا چھوتا ہے سوائے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے کہ وہ تو ٹھوکا مارنے گیا تھا (مگر اس کا ہاتھ ان کے جسم تک نہ پہنچ سکا) تو اس نے اوپر کی جھلی ہی میں ٹھوکا مار دیا۔
صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر 526
اس حدیث کی کچھ سمجھ نہیں آئی، اس لیے اس بارے میں مدد درکار ہے،
کیا اس حدیث کے مطابق ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بھی شیطان نے ٹھوکا مارا تھا؟؟؟
یہ حدیث مجھے ایک منکر حدیث نے اس دلیل کے طور پر پیش کی ھے، کہ احادیث پر یقین نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ ان سے توہین ثابت ہوتی ہے، جلد سے جلد اس کا جواب دیں، تاکہ میں اس منکر حدیث کو دے سکوں۔
ایک حدیث ہے کہ:
حدثنا أبو اليمان أخبرنا شعيب عن أبي الزناد عن الأعرج عن أبي هريرة رضي الله عنه قال قال النبي صلی الله عليه وسلم کل بني آدم يطعن الشيطان في جنبيه بإصبعه حين يولد غير عيسی ابن مريم ذهب يطعن فطعن في الحجاب
ابو الیمان شعیب ابوالزناد اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہر نبی آدم کے پیدا ہوتے وقت شیطان اس کے پہلو میں ٹھوکے مارتا یا چھوتا ہے سوائے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے کہ وہ تو ٹھوکا مارنے گیا تھا (مگر اس کا ہاتھ ان کے جسم تک نہ پہنچ سکا) تو اس نے اوپر کی جھلی ہی میں ٹھوکا مار دیا۔
صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر 526
اس حدیث کی کچھ سمجھ نہیں آئی، اس لیے اس بارے میں مدد درکار ہے،
کیا اس حدیث کے مطابق ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بھی شیطان نے ٹھوکا مارا تھا؟؟؟
یہ حدیث مجھے ایک منکر حدیث نے اس دلیل کے طور پر پیش کی ھے، کہ احادیث پر یقین نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ ان سے توہین ثابت ہوتی ہے، جلد سے جلد اس کا جواب دیں، تاکہ میں اس منکر حدیث کو دے سکوں۔