• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیعوں کا لیڈر مقتدی الصدر کا دینِ شیعیت کی جڑوں تک کو ہلا دینے والا تہلکہ خیز ویڈیو بیان

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722

امام حسینؓ کی شہادت میں یزیدؒ بن معاویہؓ نہیں بلکہ مملکت بیزنطیہ کے ایجنٹ سرجون کا ہاتھ تھا
خاص رپورٹ: انصار اللہ اردو


ہر سال محرم الحرام میں سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت پر ماتم کا ڈھونگ رچاتے ہوئے صحابہ کرام کو گالیاں دینے اور جلسہ و جلوس نکال کر اہل سنت مسلمانوں کیخلاف شیعی عوام میں بغض وکینہ بھرکر انہیں جنگ پر ابھارنے والے ایران اور اس کے ایجنٹوں نے شیعی مذہب کو اپنے مقاصد کے طور پر ایندھن کے لیے استعمال کرنے کا جو سلسلہ شروع کر رکھا ہے؛ اس جھوٹے سلسلے کی حقیقت اور اس کی آڑ میں ایران کا اپنے مفادات حاصل کرنے کے لیے سرگرم ہونے کے حقائق کو منظر عام پر لانا لبنان میں شیعی حزب اللہ کے بانی اور شیعی حزب اللہ کے پہلے سربراہ مشہور شیعی رہنما عالم دین صبحی الطفیلی نے کیا اور اب ان کے بعد عراق میں شیعوں کی سب سے بڑی جماعت کے لیڈر مقتدی الصدر نے کرنا شروع کردیا ہے۔

عراق میں سب سے بڑی شیعی ملیشیا کے سربراہ مقتدی الصدر نے شیعوں کے مقدس ترین شہر نجف میں 2012ء کو ایک کانفرنس ''المؤتمر العلمي الدولي- مؤتمر الزهراء'' (عالمی علمی کانفرنس ــ الزھراء سیمینار) بلاکر چاروں خلفائے اربعہ کا اعتراف کرتے ہوئے ان کا اچھے تعریفی الفاظ وکلمات میں ذکر کیا۔

امیر المؤمنین ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما کے اوپر شیعوں کی طرف سے لگائے جانے والے الزامات کا رد کرتے ہوئے ان کی خدمات وفضائل کو بیان کیا اور کہا کہ انہوں نے قتل وغارت گری کی طرف نہیں بلایا تھا اور نہ ہی سیدہ فاطمہ الزھراء کے وہ دشمن تھے۔

مقتدی الصدر نے کہا کہ اختلاف رائے کا مطلب یہ نہیں کہ عداوت ودشمنی کو فروغ دیا جائے جس میں اس قدر آگے بڑھ گئے کہ خلفاء کی تکفیر اور ان کیخلاف عدات ودشمنی میں لڑائی تک پہنچ گئے۔

مقتدی الصدر نے کہا کہ امام حسین کی شہادت میں کسی سنی کا ہاتھ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ: ''امام حسین کے قاتلوں کے لیے بربادی ہوں اور اسی طرح اس کے لیے بربادی ہوں، جو یہ دعوی کرتا ہے کہ امام حسین کی شہادت میں کسی سنی مسلمان کا ہاتھ تھا، خواہ وہ کوئی شیعی ہی کیوں نہ ہوں۔ خلفاء کو شہید کرنے والوں پر بھی بربادی ہوں، خواہ وہ یہ دعوی کیوں نہ کرتا ہوں کہ وہ شیعی ہے۔ ''

پھر شیعہ مذہب کی پوری بنیاد کو جڑ سے اکھاڑتے ہوئے کہا کہ امام حسین رضی اللہ عنہ کے خون کے ذمہ دار حضرت یزید بن معاویہ رحمہ اللہ نہیں ہے، وہ قاتل حسین نہیں ہے اور امام حسین رحمہ اللہ کی شہادت میں ان کا کسی قسم کا کوئی ہاتھ وکردار نہیں تھا۔

مقتدی الصدر نے کہا کہ: امام حسین کی شہادت کے پیچھے مملکت بیزنطیہ کا ہاتھ تھا، جس کے خفیہ ایجنٹ سرجون نے سیدنا یزید بن معاویہ رحمہ اللہ کو مشورہ دیا تھا کہ وہ عبیداللہ بن زیاد کو کوفہ کا گورنر مقرر کرے۔

سرجون کا والد منصور ہرقل کے دورِ حکومت سے شام کے مالی معاملات کا نگران کا مقرر تھا، جب امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اس علاقہ کو فتح کرنے آئے تو اس عیسائی سرجون نے امیر معاویہ کی مدد کرتے ہوئے ان کے ساتھ مل کر رومی سلطنت کیخلاف لڑا، جب اس خطے کو آزاد کیا گیا تو امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے اس عیسائی کو اس کے عہدے پر برقرار رہنے دیا اور اس کے مرجانے کے بعد اس کا بیٹا سرجون نے یہ عہدہ سنبھالا اور اس عہدے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہی سیدنا یزید رحمہ اللہ کے سامنے عبید اللہ بن زیاد کا نام کوفہ کا گورنر مقرر کرنے کے لیے تجویز کیا اور تعریفی کلمات میں اس کا ذکر کرکے اسے اس عہدے پر فائز کرنے کا مشورہ دیا۔

مقتدی الصدر نے یہ انکشاف ''والیٔی القدس الروح الشریف'' کا تاریخی حوالہ دیتے ہوئے کیا اور کہا کہ: انہوں نے بتایا کہ امام حسین کی شہادت کا ذمہ دار قیصر کی مملکت بیزنطیہ تھی، جو ان عیسائیوں کی اولاد پر مشتمل تھی، جنہوں نے حضرت عیسی علیہ السلام کے قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔''

مقتدی الصدر کے بقول ''عیسائی مملکت بیزنطینیہ اور مسلمانوں کے مابین اس دور میں جنگ جاری تھی، جس کے مسلمانوں میں گھسے ہوئے خفیہ عناصر اور ان کے سربراہ سرجون نے عبیداللہ بن زیاد کے ساتھ مل کر سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کو شہید کرایا تھا۔

دریں اثناء مقتدی الصدر کے اس سچ کو بیان کرنے کے بعد شیعی مذہب پر تجارت وسیاست کرنے والے مجوسی فارسی سلطنت ایران اور اس کے ایجنٹ شیعی علماء نے مقتدی الصدر کو بیوقوف پاگل قرار دیتے ہوئے اسے دین شیعیت سے خارج ہونے والا تکفیری قرار دیا۔

اس ویڈیو کے آخر میں ایران کے عرب خطے میں مشہور ایجنٹ شیعی عالم دین کا اس بیان کے بعد مقتدی الصدر کو بیوقوف اور کافر قرار دینے کا بیان بھی اس ویڈیو کے آخر میں موجود ہے۔

عراق میں شیعوں کے سب سے بڑے لیڈر مقتدی الصدر کا خلفائے اربعہ اور سیدنا یزید بن معاویہ رحمہ اللہ کا تعریفی کلمات میں ذکر کرتے ہوئے شیعہ مذہب کی طرف سے ان پر لگائے جانے والے تاریخی جھوٹوں اور الزامات کا رد کرتے ہوئے سچ بیان کرنے کی ویڈیو یہاں سے دیکھیں

 
Top