• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیعہ احادیث کی صحت اور شیعہ راویوں کی ثقاہت کا حال

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
علی بہرام

شیعہ احادیث کی صحت اور شیعہ راویوں کی ثقاہت کا حال

شیعہ راویوں کا حال اور شیعہ احادیث کی صحت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ شیعہ راوی باپ کی احادیث بیٹے کے نام سے اور بیٹے کی احادیث باپ کے نام سے آگے بیان کرتے ہیں۔ مطلب ایک امام نے ایک حدیث بیان کی تو راوی نے اس کو دوسرے کے نام سے منسوب کر کے آگے بیان کر دیا۔ سونے پہ سہاگہ! اوپر سے امام صاحب بھی کہہ رہے ہیں کہ ایسا کر لیا کرو کوئی بات نہیں۔ میری احادیث میرے باپ کے نام لگا دیا کرو۔ ایسے دھرم کی صحت کا اندازہ لگا لیں اور یہ بھی اندازہ لگا لیں کہ ان شیعہ راویوں نےجو شیعہ دھرم روایت کیا ہے وہ سارا کا سارا جھوٹ کا پلندہ ہے۔

راوی کہتا ہے میں نے صادق آل محمد ﷺ سے کہا جو حدیث میں آپ سے سنتا ہوں آپ کے والد ماجد کے نام سے روایت کرتا ہوں اور جو ان سے سنتا ہوں وہ آپ کے نام سے بیان کر دیتا ہوں اس میں کوئی حرج تو نہیں۔ فرمایا کوئی مضائقہ نہیں، بات برابر ہے۔ آگاہ ہو جو تم میرے پدر بزرگوار کے نام سے میری حدیث نقل کر دیا کرو وہ ٹھیک ہے۔

(اصول کافی اردو۔ جلد 1۔ کتاب العقل والجہل۔ صفحہ 108)



shia ki ahjadees bap kay naam say biyan kerna.jpg
 
Top