• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیعہ حضرات سے ایک سوال

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
واقعی اس طرح کے" لہجے" سےسانحہ راولپنڈی ہی برپا ہوتا ہے۔۔جب ہم منہ سے بولتے رہیں اور دوسرے"عمل "کر گزریں۔۔۔۔۔
ہم پیار پیار پیار کرتے رہتے ہیں وہ ہم پر وار وار وار کر کے چلے جاتے ہیں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ہمارے ہاں یہ عام انداز ہے محرّم کے ایّام میں سنّی مسا جد کے باہر شیعہ حضرات کے خلاف بینرز کی بھرمار ہوتی ہے
ہائے رے ہائے۔۔۔ حد ہے مفاہمت کی بھی۔۔۔ ان کو محرم پر سنی مساجد کے باہر شیعہ حضرات کے خلاف بینرز تو نظر آ گئے ہیں۔(وہ بھی پتہ نہیں کہاں لگے ہوتے ہیں میں نے تو آج تک نہیں دیکھے) نہیں نظر آیا تو
  • ابوبکر صدیق، عمر فاروق، عثمان ، عائشہ رضی اللہ عنہم اجمعین پر شیعہ کا بھونکنا نظر نہیں آیا۔
  • امی عائشہ کو جہنم میں (نعوذباللہ ثم نعوذباللہ) کہنے کا شیعہ کفریہ عقیدہ نظر نہیں آیا۔
  • شام کے مظلوم مسلمانوں کے خون سے بہتی نہر نظر نہیں آئی۔
  • جامعہ تعلیم القرآن کے خون میں تڑپتے لوگ نظر نہیں آئے۔
محترمہ دل تو میرا کرتا ہے کہ آپ کو دعا دوں جن لوگوں سے آپ کی ہمدردیاں ہیں، دنیا و آخرت میں آپ ان کے ساتھ رہیں، لیکن کیا کروں آپ نام نہاد مصلحین پوسٹیں حذف کروانے میں دیر نہیں لگاتے۔ اللہ آپ لوگوں کو ہدایت عطا فرمائے آمین یا آپ لوگوں کی دل چیر دینے والی باتوں پر ہمیں صبر کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
شیعہ حضرات کی کتابوں میں جو کہانیاں لکھی ہیں ان مین سے ایک کہانی وہ بھی ہے جسے کلینی نے اپنی کتاب میں بیان کیا ہے،وہ کہتے ہیں ائمہ علیھم السلام جانتے ہیں کہ وہ کب مرین گے اور کہاں مرین گےاور اپنے اختیار سے مریں گے:
"باب:أن الائمة يعلمون متى يموتون، وانهم لا يموتون الا باختيار منهم' (اصول الکافی للکلینی:ج1،ص158)
اور اسی طرح علامہ مجلسی نے اپنی کتاب بحار الانوار میں ایک حدیث بیان کی ہے کہ کوئی امام ایسا نھیں ہے جو فوت ھوا ھو بلکہ ان سے ہر ایک مقتول ہو کر اس دنیا سے رخصت ہو ہے
شیعہ حضرات سے ہم یہ سوال کرنا پسند کریں گے کہ اگر آپ کے امام علم غیب سےآگاہ تھے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کو اس بات کا بخوبی علم تھا کہ انھیں کھانے کے لیے دسترخان پر کیا پیش کیا جا رہا ہے،لہذا اگر کھانے پینے کی چیز تھی تو یہ بات بھی ان کے سابقہ علم مین تھی کہ یہ زہریلا کھانا ہے جس سے بچناواجب ہے علم کے باوجود ان کا اس کھانا اور کو کھانے سے پرہیز نہ کرناتو خود کشی ہے کیوں کہ انھوں نے جان بوجھ کر زہریلا کھانا سے آپ کو لقمے اجل بنایا ہے گویا وہ خود کشی کرنے حالاں کہ نبی کریم نے اس بات سے متنبہ فرما دیا ہے کہ خود کشی کرنے والا آگ کا ایندھن ہے کیا شیعہ حضرات اپنے ائمہ کے اس انجام سے راضی ہیں۔
اسی بات کو یوں بھی بیان کیا جاسکتا ہے:

ارباب تشیع کا اپنے ائمہ معصومین کے بارے میں یہ عقیدہ ہے کہ انھیں علم غیب حاصل ہے،چناں چہ وہ اپنی موت کے وقت اور مقام سے آگاہ ہوتے ہیں۔
اس سے بجا طور پر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر انھیں اپنے قتل کا پہلے ہی سے علم تھا تو انھوں نے اس سے بچنے کی تدبیر کیوں اختیار نہ کی ؟کیا یہ درست ہے کہ جان بوجھ کراپنے آپ کو قعر ہلاکت میں گرادیا جائے؟نیزکیا یہ طرز عمل خود کشی کے زمرے میں نہیں آتا ،جو قرآنی حکم ولا تلقوا بایدیکم الی التھلکۃ اور ارشاد نبوی ﷺ کی صریح مخالفت ہے؟امید ہے اس پر غور کی زحمت گوارا کریں گے۔
میرے خیال میں بعض احباب نے عمران الٰہی صاحب کو اسی بات کی طرف توجہ دلائی ہے؛ایسا نہیں ہے کہ وہ شیعہ کے غلط عقائد کی تصویب کرنا چاہتے ہیں یا انھیں مبنی بر حق سمجھتے ہیں؛اسی طرح جو شرکا اس تجویز کو ناپسند کر رہے ہیں ،یقیناً ان کی نیت بھی نیک ہے،فلہٰذا آپس میں الجھنے کے بجاے نفس موضوع پر توجہ دینی چاہیے؛اصل بات یہ ہے کہ مزاج مختلف ہیں اور کہیں کہیں مناظرانہ اسلوب بھی کام آ ہی جاتا ہے۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
اختلاف اپنی جگہ ہے مگر صاف ستھرے الفاظ استعمال کرنے کی گزارش ہے!
جزاک اللہ خیرا۔۔۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
اسی بات کو یوں بھی بیان کیا جاسکتا ہے:


میرے خیال میں بعض احباب نے عمران الٰہی صاحب کو اسی بات کی طرف توجہ دلائی ہے؛ایسا نہیں ہے کہ وہ شیعہ کے غلط عقائد کی تصویب کرنا چاہتے ہیں یا انھیں مبنی بر حق سمجھتے ہیں؛اسی طرح جو شرکا اس تجویز کو ناپسند کر رہے ہیں ،یقیناً ان کی نیت بھی نیک ہے،فلہٰذا آپس میں الجھنے کے بجاے نفس موضوع پر توجہ دینی چاہیے؛اصل بات یہ ہے کہ مزاج مختلف ہیں اور کہیں کہیں مناظرانہ اسلوب بھی کام آ ہی جاتا ہے۔

ماشاء اللہ بہت خوب۔ جزاک اللہ

  1. لکھنا ، تقریر کرنا اور مناظرہ کرنا، یہ سب کے سب باقاعدہ ”فنون“ ہیں۔ اگر کسی کو یہ فن نہیں آتا تو خواہ وہ کتنا بڑا عالم اور کتنا ہی حق پر کیوں نہ ہو، وہ اپنی بات میں ”اثر“ پیدا نہیں کرسکتا، نہ عوام الناس میں اور نہ ہی مخالفین میں۔ اور مناظرہ بازی میں تو ایسا فرد عموماً الٹا ”اہل حق“ کو نقصان پہنچانے کا سبب بن جاتا ہے۔
  2. لہٰذا اگر کسی ”صاحب علم“ کو لکھنے، تقریر کرنے یا مناظرہ کرنے کا ”شوق“ ہو تو اسے چاہئے کہ وہ پہلے اس فن کو سیکھے، اس میں مہارت حاصل کرے۔ جیسے اس نے علم کو سیکھا اور جانا ہے۔
  3. اپنے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کرنے والوں کو پڑھانا، درس دینا ایک الگ بات ہے اور ابلاغ عامہ کے ذریعہ عوام الناس کو ”پڑھانا“ ایک الگ ہنر ہے۔ پہلی صورت میں کامیاب ہونے والا دوسری صورت میں سراسر ناکام ہوگا اگر وہ تحریر ، تقریر یا مناظرہ کے ہنر سے ناواقف ہو
  4. واللہ اعلم
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
یہ نام نہاد مفاہمتی اس وقت کہاں ہوتے ہیں، جب رافضی محدث فورم پر صحابہ کو بھونک رہا ہوتا ہے۔ جب سعودیہ عرب والوں کو کافر کہہ رہا ہوتا ہے۔
میں نے کہا کہ سعودیہ نے جب سے حدود اللہ اور اسلام کا اپنے ملک میں نفاذ کیا ہے تب سے وہاں برکتیں سمٹ آئی ہیں
اس پر رافضی نے آیت کا مفہوم پیش کیا کہ "کافروں کا زمین میں چلنا پھرنا تمہیں تعجب میں نہ ڈال دے"

اس وقت کہاں تھے یہ مصلحین۔۔۔ لیکن جب کوئی اہل حدیث دعوت دیتا ہے تب یہ ساری مفاہمت کی باتیں یاد آ جاتی ہیں۔۔۔ اللہ آپ لوگوں کو ہدایت عطا فرمائے آمین
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بہرحال الحمدللہ، اس تھریڈ میں نام نہاد مفاہمتیوں کی مفاہمت کو عوام نے مسترد کر دیا ہے، میرا دل خوش ہو گیا، مجھے ڈر تھا کہ دیگر سینئیر اور پڑھے لکھے حضرات بھی یہاں ان مفاہمتیوں کے قد و کاٹھ دیکھ کر ان کی باتوں میں نہ آ جائیں، لیکن اللہ کے فضل سے عوام میں ابھی تک غیرت موجود ہے۔

اسی طرح اگر عوام نے ہر موقع پر غیرت کا مظاہرہ کیا تو کچھ دور نہیں جب یہ نام نہاد مصلحین اپنی مفاہمت کو لے کر چلتے بنیں گے۔ ان کے قول و فعل میں تضاد کی وجہ سے ان کی باتیں بے اثر ہیں۔ طریقہ صرف وہی صحیح ہے جو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے، اور وہ یہ مفاہمتی نہیں جانتے اور افراط و تفریط کا شکار ہیں۔ اللہ ان کو ہدایت عطا فرمائے آمین یا ان کے شر سے امت مسلمہ کو محفوظ فرمائے آمین

میری باتیں کڑوی لگیں گی۔۔۔ لیکن ان پر کوئی معذرت نہیں
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
یہ نام نہاد مفاہمتی اس وقت کہاں ہوتے ہیں، جب رافضی محدث فورم پر صحابہ کو بھونک رہا ہوتا ہے۔ جب سعودیہ عرب والوں کو کافر کہہ رہا ہوتا ہے۔اس وقت کہاں تھے یہ مصلحین۔۔۔ لیکن جب کوئی اہل حدیث دعوت دیتا ہے تب یہ ساری مفاہمت کی باتیں یاد آ جاتی ہیں۔۔۔ اللہ آپ لوگوں کو ہدایت عطا فرمائے آمین
محترم بھائی واللہ مجھے آپ سے بہت محبت ہے اسی وجہ سے میں ایک لاشعوری غلطی کی طرف آپ کی توجہ کروانا چاہتا ہوں کہ اگر کوئی بھائی آپ کی دعوت کو موثر بنانے کے لئے کوئی مشورہ دیتا ہے تو کم از کم پہلے یہ تو دیکھنا چاہیے کہ بات درست ہے یا غلط- اور میرے خیال میں دعوت میں حکمت کا استعمال تو خود قرآن کا حکم ہے البتہ اس حکمت کے استعمال کی استطاعت ہر کسی کی اپنی ہوتی ہے اور اس وجہ سے آپ اسکی نیت پر تو شک نہیں کر سکتے البتہ کوئی بھائی اپنے کسی بھائی کو دعوت میں حکمت کے طریقے سکھانا چاہتا ہے تو اس میں اس کا شکریہ ادا کرنا چاہئے چہ جائے کہ ہم یہ دیکھنے لگ جائیں کہ ہمارے دشمن کو یہ مشورہ کیوں نہیں دیا جا رہا محترم بھائی اگر بات کسی شیعہ کی ہو رہی ہے تو آپ خود سوچیں کہ جب ہم انکی دعوت کو ہی غلط سمجھتے ہوں تو ہم مفاہمتی کسی شیعہ کی دعوت کو بہتر بنانے میں کیوں مدد دیں گے بلکہ ہم تو اس پر خوش ہوں گے اگر اسکی دعوت بھونڈے طریقے سے ہو پس محترم بھائی اس تناظر میں آپ کسی اپنے بھائی پر اعتراض نہ کریں اللہ آپ کو جزائے خیر دے

جہاں تک محترم یوسف بھائی کی اصلاح کا معاملہ ہے تو میرے خیال میں جس طرح ہمارے استادِ محترم نے محترم عمران بھائی کے الفاظ کو تبدیل کر کے لکھا ہے اس طرح لکھنا شاید ہم جیسوں کے بس کی بات نہ ہو پس اس وجہ سے ہماری نیک نیتی پر شک کرنے کی بجائے ہماری اصلاح میں بھی شاید انتہائی حکمت کی ضرورت ہو اللہ جزائے خیر دے امین
 
Top